کیا یہ بے رُخی کا میلہ ہے

Poet: By: Kaiser Mukhtar, HONG KONG

کیا یہ بے رُخی کا میلہ ہے
آدمی، آدمی اکیلا ہے

کس قدر آپ نے جفائیں کیں
ہم نے ہنس کر یہ ظلم جھیلا ہے

امتحاں ہر قدم پہ محشر ہے
کیا قیامت ہے کیا جھمیلا ہے

رب ہے ظاہر میں رب ہی باطن میں
یہ کیسا کھیل تم نے کھیلا ہے
 

Rate it:
Views: 580
22 Sep, 2008
More Life Poetry