کیوں دسمبر کو تم بدنام کیا کرتے ہو کیوں اس کو تم الزام دیا کرتے ہو جن کو جانا ہو چھوڑ کر وہ چلےہی جاتے ہیں آنکھ میں آنسوں تو کسی ماہ بھی بھر آتے ہیں تمھیں خوف ہے ماہ دسمبر سے ہی کیوں اب تو ہر ماہ ہی وہ ہم پر ستم ڈھاتے ہیں