جو بھی کہنا ہے کہو پھر ان کہا رہ جائے گا قربتوں کے درمیاں بھی فاصلہ رہ جائے گا بند کانوں سے سنے گا تو کھنکتی گفتگو بھیگی آنکھوں سے اسے دیکھتا رہ جائے گا تتلیاں ہجرت کریں گی موسموں کے ساتھ ساتھ اور شہر دل میں آشوب ہوا رہ جائے گا