ہے بے مثال دنیا میں جذبہ حسین کا
اعلیٰ رہا شہیدوں میں رتبہ حسین کا
سردے کے دین حق کونئی عمر دے گئے
پڑھتے ہیں ہم نمازصدقہ ہے حسین کا
قائم رہے گا حشرتک یہ گلشنِ رسول
کس کی مجال لوٹ لے کنبہ حسین کا
اب تک لرزنے لگتا ہے لشکر یزیدکا
لب پہ کسی کے نام جو آیا حسین کا
اس دشتِ کربلا کومعلی بنادیا
کتنا بلند ترہے رقبہ حسین کا
سجدے میں سرجھکاکے جہاں کو بتادیا
تاحشریوں رہے گایہ سجدہ حسین کا
رضوان کہیں شبیر کا ادنیٰ گدا تجھے
بن جاصدیقؔ توبھی بردہ حسین کا