گھر کی عزت بھی ہوں میں، آنچل کی حرمت بھی ہوں میں
مصر سے ایران اور عراق تک پھیلی ہوئی
مشرقی اقدار کا رنگ ثقافت بھی ہوں میں
میں غلامان رسول پاک )ص( کی ادنی ا کنیز
جاں نثارعشق ناموس رسالت )ص( بھی ہوں
کچھ ادھورے لفظ میرے منتظر ہیں دیر سے
زیست کے لمات میں ان کی ضرورت بھی ہوں میں
فیصلہ وہ ہوگا جو اللہ کو منظور ہو
مدعی بھی خود ہوں اور اپنی عدالت بھی ہوں میں
دختر حاتم نہیں لیکن ہے کچھ ایسا مزاج
ہر گھڑی آمادۂ رسم سخاوت بھی ہوں میں
اے صدف اس مختصر سی زندگی کے کھیل میں
دیکھ کر دنیا کی چالیں محو حیرت بھی ہوں