ہاتھ خالی ہیں مگر دِل ہے نگینہ اپنا
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKہاتھ خالی ہیں مگر دِل ہے نگینہ اپنا
اپنی دولت ہے یہ جینے کا قرینہ اپنا
جلتی دوپہر میں اِک وقت کی روٹی کے لیۓ
میرے آبا٫ نے بہایا ہے پسینہ اپنا
طے کیۓ آگ کے جلتے ہوۓ دریا کتنے
تب کہیں جا کے لگا پار سفینہ اپنا
اور تو کچھ بھی نہیں پاس ہمارے لیکن
اپنے افکار ہی ٹھہرے ہیں خزینہ اپنا
نسل در نسل ورا ثت میں غریبی پایٔ
دیکھ لیتے ہیں چلو چل کے دفینہ اپنا
ہے زمانے کو محبت کی ضرورت عذراؔ
دفن کر ڈالو کہیں جا کے یہ کینہ اپنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






