Add Poetry

ہر ایک سمت فغاؤں کا سلسلہ ہے رواں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

ہر ایک سمت فغاؤں کا سلسلہ ہے رواں
قدم قدم پہ سزاؤں کا سلسلہ ہے رواں

وفا تو مل نہ سکی تجھ سے زندگی میں ہمیں
ہاں اب بھی تیری جفاؤں کا سلسلہ ہے رواں

نکل کے قید سے بلبل تجھے چمن نہ ملا
تری اداس نواؤں کا سلسلہ ہے رواں

جلا رہے ہو دیے آس کے تو کیا حاصل
کہ دل شکن سی ہواؤں کا سلسلہ ہے رواں

طبیب شہر کے ہاتھوں میں اب شفا نہ رہی
بنا اثر کی دواؤں کا سلسلہ ہے رواں

ملیں ہیں خاک میں سب فصل گل کی امیدیں
چمن میں اب بھی خزاؤں کا سلسلہ ہے رواں

صلیب وقت پہ مصلوب ہو کے بھی وشمہ
وطن سے اپنی وفاؤں کا سلسلہ ہے رواں

Rate it:
Views: 560
11 Jul, 2023
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets