ہر نیا سفر اک نیا رہگزر دے گا
نئ منزلیں اور نئے ہمسفر دے گا
رات بھر دیکھے ہیں خواب ہم نے
صبح نیا دن نہ جانے کیا خبر دے گا
یہ اجڑے چمن ایک روز لہلہایں گے
ساون ان میں نئے رنگ بھر دے گا
زمانہ نئےعلوم کی جستجو میں ہے
سراغ منزلوں کا کوئی رہبر دے گا
بچا کر رکھا ہے خواہشوں کو ہم نے
نیا وقت سب ارمان پورے کر دے گا