ہمیں اچھا نہیں لگتا
Poet: Syed Muazzam Ali By: Syed Muazzam Ali, Attock cityاے واعظ تو نے سچ جانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
تیرا ممبر پہ فرمانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
بہت اچھی جگہ ہے یہ محبت کی ردا ہے یہ
یہاں نفرت کو پھیلانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
تیری آتش فشانی کا تیری شعلہ بیانی کا
کسی کا گھر جلا جانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
کسی کی چوڑیاں ٹوٹیں کسی کی شوخیاں روٹھیں
کسی چادر کا چھن جانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
کسی کا لال کھو جانا کسی کے بال کھل جانا
کسی کی آنکھ بھر آنا ہمیں اچھا نہیں لگتا
تیری آتش فشانی کا تیری شعلا بیانی کا
کسی کا گھر جلا جانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
علی انسانیت کیا ہے وہی جو درس مولا ہے
سو تیرا درس مولانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






