Add Poetry

یہ آرزو ہے اپنی جب تک یہ زندگی ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

یہ آرزو ہے اپنی جب تک یہ زندگی ہو
غفلت سے باز رہنا اس کے لئے سعی ہو

یہ زندگی ہماری بس ہے ہی اک امانت
ان کی رضا میں جینا ان کی ہی بندگی ہو

اپنے نَفَس میں ہر دم ہو نام ان کا جاری
اس سے ہی زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہو

اخلاق بھی ہوں اعلٰی ہر معاملہ ہو بہتر
نہ کبر کی ہی بو ہو ہم سب میں سادگی ہو

ہو جائے گر خطا بھی مایوس نہ رہیں ہم
نادم رہیں خطا پر بخشش کی آس ہی ہو

کرنا شعور پیدا ان میں جو بے خبر ہیں
اس کے لئے ہو کوشش نہ اس میں کچھ کمی ہو

اخلاص ہو عمل میں ہے اثر کی تمنا
بس غیر کا تصور دل میں نہ ہی کبھی ہو

Rate it:
Views: 244
19 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets