یہ بات دھراتے ہوئے شرماتا ہوں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMیہ بات دھراتےہوئےشرماتاہوں
اتنی سی بات کہہ نہ پاتاہوں
لوابھی وہ الفاظ دھراتا ہوں
میں آج بھی تم کو چاہتاہوں
یوں آغاز محبت کرتا ہوں
کچھ کہنےسےبھی ڈرتا ہوں
یہ سچھ لو کےتم پہ مرتاہوں
تمیں دل کی بات بتاتاہوں
میں آج بھی تم کوچاہتاہوں
پیار کاایک سمندرہوتم
اپسراؤں سےزیادہ سندرہوتم
میرے من مندر ہو تم
یہ کہتےہوئےگھبراتا ہوں
میں آج بھی تم کوچاہتاہوں
میرےتصورمیرےخیالوں میں تم
میری خلوتوں وجلوتوں میں تم
میرےاندھیروں واجالوں میں تم
میں تمیں کبھی بھول ناپاتاہوں
میں آج بھی تم کوچاہتاہوں
میری زندگی کا خواب ہو تم
میری آنکھوں کا سراب ہو تم
میرےپیار کا مہتاب ہوتم
چھوناچاہوں توچھو ناپاتاہوں
میں آج بھی تم کوچاہتاہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






