یہ خیالوں کی بد حواسی ہے یا ترے نام کی اداسی ہے آئنے کے لیے تو پتلی ہیں ایک کعبہ ہے ایک کاشی ہے تم نے ہم کو تباہ کر ڈالا بات ہونے کو یہ ذرا سی ہے