یہ دل یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا آوارگی
اس دشت میں اک شہر تها وہ کیا ہوا آوارگی
کل شب مجهے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تو کون ہے؟ اس نے کہا آوارگی
اک تو کہ صدیوں سے مرے ہمراہ بهی ہمراز بهی
اک میں کہ ترے نام سے نا آشنا آوارگی
اک اجنبی جھونکے نے جب پوچها مرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکها آوارگی
یہ درد کی تنہایاں یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اکتا گئے اپنی سنا آوارگی
لوگو بهلا اس شہر میں کیسے جیئں گے ہم جہاں
ہو جرم تنہا سوچنا لیکن سزا آوارگی
کل رات تنہا چاند کو دیکها تها میں خواب میں
محسن مجهے راس آئیگی شاید سدا آوارگی