یہ زندگی عجیب سی کبھی گلزار سی کبھی بیزار سی کبھی طوفانوں میں رستے کبھی منزلوں کا پتا نہیں کبھی دو قدم پہ زندگی کبھی صدیوں کے انتظار میں یہ زندگی عجیب سی