یہ محبت یوں آسانی سے کہاں بھولتی ہے

Poet: عثمان حبیب By: Muhammad Usman Habib, Sadiqabad

مجھ سے ہی پوچھ کہ اب مجھ پہ کیا گزرتی ہے
تیری ہی یاد جو ہر لمحہ گرد گھومتی ہے

دور کھڑے تکنا اُسے اور بس تکتے ہی جانا
ایسا کرنے سے یار بات کب سنورتی ہے

پھر تجھے کُھو کے نظر میری ہوئی یوں پاگل
کہ ہر اک نقش میں بس نقش تیرا ڈھونڈتی ہے

کافی تاخیر سے سمجھا تجھے اُلفت ہی نہ تھی
یہ محبت یوں آسانی سے کہاں بھولتی ہے

میں ہوں حیران کیوں اُلفت اُسے کہتے نہیں تم
جب تکلیف میں بھی ماں تمھیں جھولا جھو لتی ہے

اِس محبت پہ فقط شعر، اور اُدھر پوری غزل
ظاہر اس سے بھی میاں ہوتی تیری منصفی ہے

Rate it:
Views: 698
18 Feb, 2014
More Life Poetry