یہ نہ پوچھو کہاں کہاں ہوں میں
Poet: Akhter Raza Akhter By: Syed Akhter Raza Adeel, Karachiیہ نہ پوچھو کہاں کہاں ہوں میں
اتنا کافی ہے کہ یہاں ہوں میں
نہ زمیں اور نہ آسماں ہوں میں
ان ہی دونوں کے دردمیاں ہوں میں
جب کبھی خود کو ڈھونڈنے نکلا
میں نے پایا کہ بے نشاں ہوں میں
زندگی میرے دم سے قائم ہے
کیونکہ سانسوں کا کارواں ہوں میں
وصل کو اور وصال کو دیکھو
ہے الف جس جگہ وہاں ہوں میں
خود کو اختر سمجھ لیا ہوتا
کیوں یہ سوچا کہ کہکشاں ہوں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






