Add Poetry

امید رکھتا ہوں

Poet: Muzaffar Munawer By: muzaffar munawer, lahore
Umeed Rakhta Hon

 خزاں میں بہار کی امید رکھتا ہوں
غم کی آغوش میں خوشی کی امید رکھتا ہوں
مدت ہوئی بچھڑے٬ نہ کچھ بھی یاد رہا ہوگا تمہیں
جانے پھر کیوں تیرے لوٹ آنے کی امید رکھتا ہوں
پی کے جام دیا ہے٬ حوصلہ خود کو
ہاری ہوئی بازی جیتنے کی امید رکھتا ہوں

Rate it:
Views: 1382
19 Nov, 2007
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets