در و دیوار سے پاگل ہوا ٹکرا گئی
Poet: Shama By: Shama Chaudhry, wales ukپھر در و دیوار سے پاگل ہوا ٹکرا گئی
رات بھر نا سو سکے دہشت دلوں پہ چھا گئی
گم شدہ ماضی میرا یوں یاد آ کے رہ گیا
خواب میں جیسے کوئی تصویر سی لہرا گئی
طلسمتوں کی ردا اوڑھے ہوئے تھی شامِ غم
چاندنی کیوں نور میں آ کر مجھے نہلا گئی
تشنہ لب میں بادلوں کے ساتھ ہی اڑتی رہی
دشتِ جاں سے چلتے چلتے میں کہاں تک آگئی
گردشِ حالات کے آثار باقی رہ گئے
اپنی صورت دیکھ کر پھر آج میں گبھرا گئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







