Add Poetry

سماج, رشتے, نظام اور دماغ

Poet: طالب By: طالب , Riverside

ہے یہ زندگی بازیچہ اطفال نہیں
اسے تو نہ دے ​​یوں طفل تسلیاں

جو تماشہ ہے یہ نظام کا، جو فسانہ ہے یہ حیات کا
ہیں یہ بلبلے دماغ کے, ہیں یہ رطوبتیں دماغ کی

یہ جو رشتے ہیں سماج کے, یہ تو بلبلے ہیں دماغ کے
یہ جو سوچ ہے، یہ تو غلام ہے دماغ کی

یہ بلبلے ہیں دماغ کے, یہ رطوبتیں ہیں دماغ کی
آدم کو جو بنائیں حیواں، آدم جو کو بنائیں انساں

یہ بلبلے دماغ کے جو نہ ہوں, یہ رطوبتیں دماغ کی جو نہ ہوں
نہ یہ سوچ ہو ، نہ یہ سماج ہو نہ یہ نظام ہو
 

Rate it:
Views: 280
19 Sep, 2022
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets