“ مقام بحال “
Poet: Haji Abul Barkat,Poet By: Haji Abul Barkat,Poet/Columnist, Karachiخاک مجھ میں کمال رکھا ہے
ائے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے
میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ
مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے
اپنے دامن سے کر کے وابستہ
ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے
میں تو کب کا مر گیا ہوتا
تیری رحمت نے پال رکھا ہے
دعائوں نے بزرگوں کے بھرم رکھا ہے
عدالت عالیہ نے مقام بحال رکھا ہے
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
ائے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے
نوٹ:- ٣٥ سالوں کی ایک ہی کیڈر میں سوشل سیکورٹی
میں خدمات انجام دینے کے بعد جب کیڈر تبدیل کر کے انتقامی
کاروائی کی گئی تو ہائی کورٹ سندھ سے اسٹے آرڈر ملے پر
یہ نظم کہ دی جو کہ ہاماری ویب کے ذریعہ آپ کی نزر کر تا ہوں۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






