ہوش والوں کو خبر کیا خدا کہاں ہے
Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabadہوش والوں کو خبر کیا خدا کہاں ہے
بیخود کے تصور میں خدا رہتا ہے
مستی و بیخودی جام و مینا نہیں
عاشق مستی میں ڈوبا رہتا ہے
درد بند دروازے پر دستک نہیں دیتا
وہیں جاتا ہے جہاں در کھلا رہتا ہے
چاند زمین سے کوسوں دور سہی
مگر لہروں میں مد و جزر رہتا ہے
عشق میں جھومتا رہتا ہے عاشق
اس کے دل کاساغر چھلکتا رہتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






