ہو جائے گر سفر مشکل کبھی
جانو نا ممکن مشکل کو کبھی
لکھے مقدرکےسفر ٹلتے نہیں
بعدسفر مل جائے منزل کبھی
نہ جانو تم نہ جانوں میں
ہوجائے یہ سفر یوں سہل کبھی
ہم بھی کوئی فرشتےتو نہیں
جو بھٹکیں نہ ہم کبھی
من ہی توہے جو بہکےکبھی
پھریوں سنبھل جائے کبھی
نہ بھٹکو تم نہ بھٹکوں میں
ہوجائے یہ سفریوں سہل کبھی
ہم دل کے یوں بھی برے نہیں
بن جائے گر اپنی بات کبھی
روٹھے اپنے یوں پھرملتے نہیں
من تو چاہےپھر ملنےکو کبھی
نہ روٹھو تم نہ روٹھوں میں
ہوجائے یہ سفریوں سہل کبھی
بٍن برسے نین بھی رہتے نہیں
دل تو یوں بھی بہل جائے کبھی
یوں ہوا کےرخ دیئے جلتےنہیں
ڈولتی نیا اپنی سنبھل جائے کبھی
رخ بدلو تم کچھ رخ موڑوں میں
ہو جائے یہ سفریوں سہل کبھی
شب وروز رہے گرگلہ یونہی
گزرے نہ سفر یوں ساتھ کبھی
بھٹکیں گر نگر نگر ہم یونہی
ہو نہ پھرشہرٍدل یوں آباد کبھی
نہ ڈھونڈو تم جو مجھ میں نہیں
ہو جائے یہ سفر یوں سہل کبھی
حسبٍ خواہش یوں ملتے نہیں
ہر کسی کو یہاں اپنے ہمسفر کبھی
خار بھی اس رستے کے یوں برےنہیں
گر راہ میں مل جائے راہٍ خضر کبھی
نہ ڈھونڈیں ہم جو ہم میں نہیں
ہوجائے یہ سفریوں سہل کبھی