زندگی کیا ہے اک کہانی ہے
Poet: Jaun Elia By: Ali, Karachiزندگی کیا ہے اک کہانی ہے
یہ کہانی نہیں سنانی ہے
ہے خدا بھی عجیب یعنی جو
نہ زمینی نہ آسمانی ہے
ہے مرے شوق وصل کو یہ گلہ
اس کا پہلو سرائے فانی ہے
اپنی تعمیر جان و دل کے لیے
اپنی بنیاد ہم کو ڈھانی ہے
یہ ہے لمحوں کا ایک شہر ازل
یاں کی ہر بات ناگہانی ہے
چلیے اے جان شام آج تمہیں
شمع اک قبر پر جلانی ہے
رنگ کی اپنی بات ہے ورنہ
آخرش خون بھی تو پانی ہے
اک عبث کا وجود ہے جس سے
زندگی کو مراد پانی ہے
شام ہے اور صحن میں دل کے
اک عجب حزن آسمانی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






