آکٹوپس

Poet: نادیہ عنبر لودھی By: nadia umber lodhi, islamabad

مذہب کاآکٹوپس
جکڑلیتاہے فرد کو
اسکے بازو پھیل جاتے ہیں
ہر مسام ہر عضو پر
یہ مسلط ہو جاتا ہے ہر ہر سانس پر
یہ عفریت بن کر نگل لیتا ہے
جذبات کے ریشمی تھا نوں کو
مسل کر رکھ دیتا ہے
دل ِسوختہ کی ہرخواہش کو
نازک دل پر صلیبیں رکھ دیتا ہے
اوپرسے نیچے تک بے شمار
جومچلے شکار اسکا
اور سخت ہو جاتی ہے اس کی گر فت
ذراسی کشادگی بھی نہیں بھاتی اس کو
محبت کی سادگی
کہاں پسندآتی ہے اس کو
اسکی قمچی
ہر وقت برسنے کوتیار ہے
جذبات کے کھیل میں
فرد کااحساس
کیوں ہے قابل ِاعتراض

Rate it:
Views: 459
14 Dec, 2017
More Life Poetry