علم سیھکو علم ہی عرفان ہے
علم کا جاری سدا فیضان ہے
روزافزوں ہے خزانہ علم کا
علم کی دولت میں کب نقصان ہے
علم کے خوگر بنو اے دوستو
علم ہی انسان کی پہچان ہے
علم سیکھیں علم سیکھیں مرد و زن
یہ رسول اللہ کا فرمان ہے
زیور علمی سے ہیں آرستہ ہیں
جو بھی بھجئے ان پہ سب کو مان ہے
آزما کر دیکھ لو دنیا میں تم
علم سے مشکل ہوئئ آسان ہے
ہم تو وشمہ علم کے طالب رہے
علم کیا ہے اصل میں ایمان ہے