خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
ائے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے
میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ
مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے
اپنے دامن سے کر کے وابستہ
ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے
میں تو کب کا مر گیا ہوتا
تیری رحمت نے پال رکھا ہے
دعائوں نے بزرگوں کے بھرم رکھا ہے
عدالت عالیہ نے مقام بحال رکھا ہے
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
ائے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے
نوٹ:- ٣٥ سالوں کی ایک ہی کیڈر میں سوشل سیکورٹی
میں خدمات انجام دینے کے بعد جب کیڈر تبدیل کر کے انتقامی
کاروائی کی گئی تو ہائی کورٹ سندھ سے اسٹے آرڈر ملے پر
یہ نظم کہ دی جو کہ ہاماری ویب کے ذریعہ آپ کی نزر کر تا ہوں۔