تمہارے آنے کی آشا دن بھر مجھ کو زندہ رکھتی ہے سرج کے ساتھ میں بھی مر جاتا ہوں غرب لہو اگلتا ہے طلوع کے ساتھ یاس کی لحد سے آس مجھے اٹھا لاتی ہے میری آنکھیں میری پلکیں جیون راہوں میں سج سنور کر بیٹھ جاتی ہیں