کوئی فیصلہ جو اس کو سنانے نہیں دیا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا کوئی فیصلہ جو اس کو سنانے نہیں دیا 
 اپنا بھی حال دل کو بتانے نہیں دیا
 
 بیٹھی ہوں انتظار میں بے چینیاں لئے
 اس کا پتہ سفر میں ہوانے نہیں دیا
 
 تنہائیاں رفیق رہی ہیں تمام عمر 
 قرطاس پر بھی چہرہ سجانے نہیں دیا
 
 یہ درد ہر مقام پہ رکھے گا مضطرب
 جب اجنبی کو دل سے ہی جانے نہیں دیا
 
 نفرت نصیب ہوگی حریفوں کے درمیاں 
 دشمن کو اب چراغ جلانے نہیں دیا
 
 اس کا رہا جدائی میں غیروں سے واسطہ
 اپنوں کو دل میں آج بھی آنے نہیں دیا
 
 وشمہ نہ ہوگا پیار پہ آہوں کا کچھ اثر
 اس زندگی کو کچھ بھی دوانے نہیں دیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 