...کہ جیسے اب ضروری ہے وفا میں ساتھ چلنے کا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیاکہ جیسے اب ضروری ہے وفا میں ساتھ چلنے کا
ذرا موقع تو دیں ہم آئینے کو بھی سنورنے کا
انہیں ہے ناز نظروں پر ہمیں بھی ناز ہے دل پر
ر ہِ دنیا میں دونوں کو ہے مل جل کر ہی چلنے کا
یہ روح و جسم کا رشتہ تو اک دن ٹوٹ جائے گا
ابھی موقع ہے ہم کو پیار میں رشتہ بدلنے کا
مراسم ہیں نہ پہلے سے نہ پہلی سی محبت ہے
تو پھر کیا خاک اچھا ہے ہمیں آتش میں جلنے کا
اشارہ آپ کی آنکھوں کا مبہم تھا سمجھنے کا
نہ یاں کچھ بھی وضاحت تھی نہ موقع تھا سنبھلنے کا
چلو مل جل کے ہم بھی خواہشوں کو پار کر آئیں
اب آؤ وقت آیا ہے ہوا کا رخ بدلنے کا:"
سخن بہتے ہوئے دریا کی مانند ہے مگر وشمہ
یہاں موقع ملا کب ہے ہمیں آنکھوں سے کہنے کا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






