Poetries by Azam
تیرا حسن ہو میرا عشق ہو تیرا حسن ہو میرا عشق ہو
تو پھر حسن ہ عشق کی بات ہو
کبھی میں ملو کبھی تو ملے
کبھی ہم ملیں ملاقات ہو
کبھی تو ہو چپ کبھی میں ہو چپ
کبھی دونوں ہم چپ چاپ ہو
کبھی گفتگو کبھی تزکرے
کوئی ذکر ہو کوئی بات ہو
کبھی وصل ہو تو دن کو ہو
کبھی ہجر ہو تو وہ رات ہو
کبھی میں تیرا کبھی تہ میرا
کبھی ایک دوجے کے ہم رہیں
کبھی ساتھ میں کبھی ساتھ تو
کبھی ایک دوجے کے ساتہ ہو
کبھی محبتیں کبھی رنجشیں
کبھی دوریاں کبھی قربتیں
کبھی الفتیں کبھی نفرتیں
کبھی جیت ہو کبھی ہار ہو
کبھی پھول ہو کبھی دھول ہو
کبھی یاد ہو کبھی بھول ہو
نا نشیب ہو نا فراز ہو
نا ہی نیچ ہو نا ہی ذات ہو
رہیں مسکراتے پیار میں
کھلیں پھول بن کے بہار میں
نا زمین کوئی نا فلک کوئی
نا وجود ہو نا ذات ہو
بس میں ہوں اور تیری ذات ہو AAzi
تو پھر حسن ہ عشق کی بات ہو
کبھی میں ملو کبھی تو ملے
کبھی ہم ملیں ملاقات ہو
کبھی تو ہو چپ کبھی میں ہو چپ
کبھی دونوں ہم چپ چاپ ہو
کبھی گفتگو کبھی تزکرے
کوئی ذکر ہو کوئی بات ہو
کبھی وصل ہو تو دن کو ہو
کبھی ہجر ہو تو وہ رات ہو
کبھی میں تیرا کبھی تہ میرا
کبھی ایک دوجے کے ہم رہیں
کبھی ساتھ میں کبھی ساتھ تو
کبھی ایک دوجے کے ساتہ ہو
کبھی محبتیں کبھی رنجشیں
کبھی دوریاں کبھی قربتیں
کبھی الفتیں کبھی نفرتیں
کبھی جیت ہو کبھی ہار ہو
کبھی پھول ہو کبھی دھول ہو
کبھی یاد ہو کبھی بھول ہو
نا نشیب ہو نا فراز ہو
نا ہی نیچ ہو نا ہی ذات ہو
رہیں مسکراتے پیار میں
کھلیں پھول بن کے بہار میں
نا زمین کوئی نا فلک کوئی
نا وجود ہو نا ذات ہو
بس میں ہوں اور تیری ذات ہو AAzi
جس کو خریدنے تاجروں کا دستہ نکلا جس کو خریدنے تاجروں کا دستہ نکلا
بکنے آیا تو توقع سے بھی سستا نکلا
اپنے سینے میں چھپائی ہوئی تیری یادیں
ہم پر ہر شخص آواز کستا نکلا
ہم نے ہر بات بہت ہی سوچ سمجھ کر کہی
بس اک لفظ محبت تھا جو بے ساختہ نکلا
وہ جس نے پاؤں تلے کتنے دل مسل ڈالیں
کل وہی شخص محبت کو ترستا نکلا
تیری مسکان سے منسوب رہی راحت میری
آظی میرا ہر غم تیرے غم سے وابسطہ نکلا AAzi
بکنے آیا تو توقع سے بھی سستا نکلا
اپنے سینے میں چھپائی ہوئی تیری یادیں
ہم پر ہر شخص آواز کستا نکلا
ہم نے ہر بات بہت ہی سوچ سمجھ کر کہی
بس اک لفظ محبت تھا جو بے ساختہ نکلا
وہ جس نے پاؤں تلے کتنے دل مسل ڈالیں
کل وہی شخص محبت کو ترستا نکلا
تیری مسکان سے منسوب رہی راحت میری
آظی میرا ہر غم تیرے غم سے وابسطہ نکلا AAzi
جو قسمت میں نا ہو اس سے گلا نہیں کرتے جو قسمت میں نا ہو اس سے گلا نہیں کرتے
کچھ لوگ تو مل کر بھی ملا نہیں کرتے
سنا ہے روز روز ملنے سے محبت کم ہوتی ہے
یہی سوچ کر ہم بھی ان سے ملا نہیں کرتے
اے دل! تو ان سے ملنے کی امید کیوں کرتا ہے؟
کچھ لوگ تو عمر بھر ہی ملا نہیں کرتے
ویسے تو آتا ہے ہر شجر پر بہار کا موسم
پھر بھی ہر شاخ پر پھول کھلا نہیں کرتے
جب وہ ملا تو اس سے روح کا ناتا جوڑا تھا
جب روح ساتھ چھوڑ جائے تو انسان جیا نہیں کرتے
میں تو مر کر بھی تیری دید کو ترسو
مگر لوگ میت کو گھر میں رکھا نہیں کرتے AAzi
کچھ لوگ تو مل کر بھی ملا نہیں کرتے
سنا ہے روز روز ملنے سے محبت کم ہوتی ہے
یہی سوچ کر ہم بھی ان سے ملا نہیں کرتے
اے دل! تو ان سے ملنے کی امید کیوں کرتا ہے؟
کچھ لوگ تو عمر بھر ہی ملا نہیں کرتے
ویسے تو آتا ہے ہر شجر پر بہار کا موسم
پھر بھی ہر شاخ پر پھول کھلا نہیں کرتے
جب وہ ملا تو اس سے روح کا ناتا جوڑا تھا
جب روح ساتھ چھوڑ جائے تو انسان جیا نہیں کرتے
میں تو مر کر بھی تیری دید کو ترسو
مگر لوگ میت کو گھر میں رکھا نہیں کرتے AAzi
اس دل میں سلامت ہے اب تک اس دل میں سلامت ہے اب تک
وہ شوخی ء لب
وہ حرف ء وفا
وہ نقش ء قدم
وہ عکس ء حنا
سو بار جسے چوما ہم نے
اس دل میں سلامت ہے اب تک
وہ گرد ء الم
وہ دیدہ ء نم
ہم جس میں چھپا کر رکھتے تھے
تصویر بکھری یادوں کی
زنجیر پگھلتے وعدوں کی
پونجی ناکام ارادوں کی
اے تیز ہوا ناراض نا ہو
اس دل میں سلامت ہے اب تک
کچھ ریزے نرم سوالوں کے
کچھ در انمول خیالوں کے
اک سچا روپ حقیقت کا
اک جھوٹا لفظ ۔ محبت ۔ کا
اس دل میں سلامت ہے اب تک
اس دل میں سلامت ہے اب تک AAzi
وہ شوخی ء لب
وہ حرف ء وفا
وہ نقش ء قدم
وہ عکس ء حنا
سو بار جسے چوما ہم نے
اس دل میں سلامت ہے اب تک
وہ گرد ء الم
وہ دیدہ ء نم
ہم جس میں چھپا کر رکھتے تھے
تصویر بکھری یادوں کی
زنجیر پگھلتے وعدوں کی
پونجی ناکام ارادوں کی
اے تیز ہوا ناراض نا ہو
اس دل میں سلامت ہے اب تک
کچھ ریزے نرم سوالوں کے
کچھ در انمول خیالوں کے
اک سچا روپ حقیقت کا
اک جھوٹا لفظ ۔ محبت ۔ کا
اس دل میں سلامت ہے اب تک
اس دل میں سلامت ہے اب تک AAzi
زندگی میں زندگی کی ادا نہیں ملتی زندگی میں زندگی کی ادا نہیں ملتی
مفت میں کسی کو دعا نہیں ملتی
تم لاکھ آزماتے ہو لوگوں کو
کسی سے دل نہیں ملتا۔
کسی سے طبعیت نہیں ملتی
مجھے مغرور مت سمجھو دنیا والو
اک بس اس کی یاد سے مجھے فرصت نہیں ملتی
بات صرف محبت کی ہے کہ
کسی کو ملتی ہے بےحد۔
تو کسی کو نفرت بھی نہیں ملتی
یوں ہر چیز ملتی ہے دنیا کے بازار میں
نہیں ملتی گر کچھ تو وفا نہیں ملتی AAzi
مفت میں کسی کو دعا نہیں ملتی
تم لاکھ آزماتے ہو لوگوں کو
کسی سے دل نہیں ملتا۔
کسی سے طبعیت نہیں ملتی
مجھے مغرور مت سمجھو دنیا والو
اک بس اس کی یاد سے مجھے فرصت نہیں ملتی
بات صرف محبت کی ہے کہ
کسی کو ملتی ہے بےحد۔
تو کسی کو نفرت بھی نہیں ملتی
یوں ہر چیز ملتی ہے دنیا کے بازار میں
نہیں ملتی گر کچھ تو وفا نہیں ملتی AAzi
جو خیال تھے نا قیاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے جو خیال تھے نا قیاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جو محبتوں کے اساس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل۔ وہی لوگ بنے میرے ہم سفر
مجھے ہر طرع سے جو راس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کی۔ یہ سراب اب اور ستائے گی
میری عمر بھر کی جو پیاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
یہ غیال سارے ہیں عارضی۔ یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو پاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نا قبول میں۔ شریک راہ سفر ہوئے وہی
جو میری طلب میری آس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے AAzi
جو محبتوں کے اساس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل۔ وہی لوگ بنے میرے ہم سفر
مجھے ہر طرع سے جو راس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کی۔ یہ سراب اب اور ستائے گی
میری عمر بھر کی جو پیاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
یہ غیال سارے ہیں عارضی۔ یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو پاس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نا قبول میں۔ شریک راہ سفر ہوئے وہی
جو میری طلب میری آس تھے۔ وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے AAzi
اک حرف تسلی کا اک لفظ محبت کا اک حرف تسلی کا اک لفظ محبت کا
خود اپنے لئے اس نے لکھا تو بہت رویا
پہلے بھی شکستوں پر شکست کھائی تھی اس نے
لیکن وہ تیرے ہاتھوں ہارا تو بہت رویا
اتنا بھی آساں نا تھا ہستی سے گزر جانا
اترا جو سمندر میں دریا تو بہت رویا
جو شخص نہیں رویا کبھی تپتی چھاؤں میں
آج دیوار کے سائے میں بیٹھا تو بہت رویا AAzi
خود اپنے لئے اس نے لکھا تو بہت رویا
پہلے بھی شکستوں پر شکست کھائی تھی اس نے
لیکن وہ تیرے ہاتھوں ہارا تو بہت رویا
اتنا بھی آساں نا تھا ہستی سے گزر جانا
اترا جو سمندر میں دریا تو بہت رویا
جو شخص نہیں رویا کبھی تپتی چھاؤں میں
آج دیوار کے سائے میں بیٹھا تو بہت رویا AAzi
حقیقت جان کر ایسی حماقت کون کرتا ہے؟ حقیقت جان کر ایسی حماقت کون کرتا ہے؟
بھلا بےفیض لوگوں سے محبت کون کرتا ہے؟
بتاؤ جس تجارت میں خسارہ ہی خسارہ ہو
بنا سوچے خسارے کی تجارت کون کرتا ہے؟
ہمیں ہی غلط فہمی تھی کسی کے واسطے ورنہ
زمانے کے رواجوں سے بغاوت کون کرتا ہے؟
خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاؤ شکایت کون کرتا ہے؟
کسی کے دل کے زخموں پر مرحم رکھنا ضروری ہے
مگر اس دور میں آظی یہ زحمت کون کرتا ہے AAzi
بھلا بےفیض لوگوں سے محبت کون کرتا ہے؟
بتاؤ جس تجارت میں خسارہ ہی خسارہ ہو
بنا سوچے خسارے کی تجارت کون کرتا ہے؟
ہمیں ہی غلط فہمی تھی کسی کے واسطے ورنہ
زمانے کے رواجوں سے بغاوت کون کرتا ہے؟
خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاؤ شکایت کون کرتا ہے؟
کسی کے دل کے زخموں پر مرحم رکھنا ضروری ہے
مگر اس دور میں آظی یہ زحمت کون کرتا ہے AAzi
میری چاہت کے تکازے نا نبھانے والے میری چاہت کے تکازے نا نبھانے والے
کتنے بےدرد ہیں یہ لوگ زمانے والے
کوئ اپنا نہیں مطلب کی ہے دنیا ساری
اب کہاں ملتے ہیں وہ دوست پرانے والے
میں دعاگو ہو سدا نیندیں ہو مبارک تجھے
ہجر کا درد مجھ کو دے کر جگانے والے
بس یہی سوچ کر ہر بار مناتا ہو تجھ کو
لوٹ کر آتے نہیں روٹھ کر جانے والے
ہمارے سینے میں کبھی جھانک کر دیکھو تو سہی
کتنے افسردہ ہے ہم اوروں کو ہنسانے والے AAzi
کتنے بےدرد ہیں یہ لوگ زمانے والے
کوئ اپنا نہیں مطلب کی ہے دنیا ساری
اب کہاں ملتے ہیں وہ دوست پرانے والے
میں دعاگو ہو سدا نیندیں ہو مبارک تجھے
ہجر کا درد مجھ کو دے کر جگانے والے
بس یہی سوچ کر ہر بار مناتا ہو تجھ کو
لوٹ کر آتے نہیں روٹھ کر جانے والے
ہمارے سینے میں کبھی جھانک کر دیکھو تو سہی
کتنے افسردہ ہے ہم اوروں کو ہنسانے والے AAzi
یہ تھوڑا سا جیون ادھورا سا موسم یہ تھوڑا سا جیون ادھورا سا موسم
یہ رنگوں کی چاہت گلابوں کی حسرت
یہ روشن سویرا یہ مدہم اندھیرا
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں
خیالوں کی راہیں چمکتی نگاہیں
وفائیں نبھانا ادائیں دکھانا
یہ اک سلسلہ ہے مگر فاصلہ ہے
جواں ہے امیدیں اڑی ہیں نیندیں
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں
اگر جان جاؤ تو احساس رکھنا
اسے راز رکھنا
کرو اک وعدہ بنا لو ارادہ
ملاقات کر لو وہی بات کر لو
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں AAzi
یہ رنگوں کی چاہت گلابوں کی حسرت
یہ روشن سویرا یہ مدہم اندھیرا
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں
خیالوں کی راہیں چمکتی نگاہیں
وفائیں نبھانا ادائیں دکھانا
یہ اک سلسلہ ہے مگر فاصلہ ہے
جواں ہے امیدیں اڑی ہیں نیندیں
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں
اگر جان جاؤ تو احساس رکھنا
اسے راز رکھنا
کرو اک وعدہ بنا لو ارادہ
ملاقات کر لو وہی بات کر لو
کسی روز تنہا ملو تو بتائیں AAzi