Add Poetry

Amir Ameer Ghazal

Amir Ameer Ghazal is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Amir Ameer Ghazal that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Amir Ameer Ghazal compilation that offers an individual to show the sentiments through words.

یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی یہ لال ڈبیا میں جو پڑی ہے وہ منہ دکھائی پڑی رہے گی
جو میں بھی روٹھا تو صبح تک تو سجی سجائی پڑی رہے گی
نہ تو نے پہنے جو اپنے ہاتھوں میں میری ان انگلیوں کے کنگن
تو سوچ لے کتنی سونی سونی تری کلائی پڑی رہے گی
ہمارے گھر سے یوں بھاگ جانے پہ کیا بنے گا میں سوچتا ہوں
محلے بھر میں کئی مہینوں تلک دہائی پڑی رہے گی
جہاں پہ کپ کے کنارے پر ایک لپ اسٹک کا نشان ہوگا
وہیں پہ اک دو قدم کی دوری پہ ایک ٹائی پڑی رہے گی
ہر ایک کھانے سے پہلے جھگڑا کھلائے گا کون پہلے لقمہ
ہمارے گھر میں تو ایسی باتوں سے ہی لڑائی پڑی رہے گی
اور اب مٹھائی کی کیا ضرورت میں تجھ سے مل جل کے جا رہا ہوں
مگر ہے افسوس تیرے ہاتھوں کی رس ملائی پڑی رہے گی
مجھے تو آفس کے آٹھ گھنٹوں سے ہول آتا ہے سوچ کر یہ
ہمارے مابین روز برسوں کی یہ جدائی پڑی رہے گی
جو میری مانو تو میرے آفس میں کوئی مرضی کی جاب کر لو
کہ ہم نے کیا کام وام کرنا ہے کاروائی پڑی رہے گی
ہمارے سپنے کچھ اس طرح سے جگائے رکھیں گے رات ساری
کہ دن چڑھے تک تو میری باہوں میں کسمسائی پڑی رہے گی
اس ایک بستر پہ آج کوئی نئی کہانی جنم نہ لے لے
اگر یوں ہی اس پہ سلوٹوں سے بھری رضائی پڑی رہے گی
مری محبت کے تین درجے ہیں سہل مشکل یا غیر ممکن
تو ایک حصہ ہی جھیل پائے گی دو تہائی پڑی رہے گی
Tehzeeb
وہ روٹھی روٹھی یہ کہہ رہی تھی قریب آؤ مجھے مناؤ وہ روٹھی روٹھی یہ کہہ رہی تھی قریب آؤ مجھے مناؤ
ہو مرد تو آگے بڑھ کے مجھ کو گلے لگاؤ مجھے مناؤ
میں کل سے ناراض ہوں قسم سے اور ایک کونے میں جا پڑی ہوں
ہاں میں غلط ہوں دکھاؤ پھر بھی تمہی جھکاؤ مجھے مناؤ
تمہارے نخروں سے اپنی ان بن تو بڑھتی جائے گی سن رہے ہو
تم ایک سوری سے ختم کر سکتے ہو تناؤ مجھے مناؤ
تمہیں پتہ بھی ہے کس سکھی سے تمہارا پالا پڑا ہوا ہے
معاف کر دوں گی تم کو فوراً ہی آؤ آؤ مجھے مناؤ
مجھے یوں اپنے سے دور کر کے نہ خوش رہو گے غرور کر کے
سو مجھ سے کچھ فاصلے پہ رکھو یہ رکھ رکھاؤ مجھے مناؤ
مجھے بتاؤ کہ میری ناراضگی سے تم کو ہے فرق کوئی
میں کھا رہی ہوں نہ جانے کب سے ہی پیچ تاؤ مجھے مناؤ
مجھے پتہ ہے مجھے منانے کو تم بھی بے چین ہو رہے ہو
تو کیا ضروری ہے تم بھی اتنے بھرم دکھاؤ مجھے مناؤ
مرا ارادہ تو پہلے ہی سے ہے مان جانے کا سچ بتاؤں
تم اپنے بھر بھی تمام حربوں کو آزماؤ مجھے مناؤ
بہت برے ہو مری دکھاوے کی نیند کو بھی تم اصل سمجھے
کہیں سے سیکھو پیار کرنا مجھے جگاؤ مجھے مناؤ
تم اپنے انداز میں کہ جیسے چڑھا کے رکھتے ہو آستینیں
تو میں ''تمہارا'' ردیف والی غزل سناؤ مجھے مناؤ
خلاف معمول موڈ اچھا ہے آج میرا میں کہہ رہی ہوں
کہ پھر کبھی مجھ سے کرتے رہنا یہ بھاؤ تاؤ مجھے مناؤ
میں پرلے درجے کا ہٹ دھرم تھا کہ پھر بھی اس کو منا نہ پایا
سو اب بھی کانوں میں گونجتا ہے مجھے مناؤ مجھے مناؤ
Ijlal
Famous Poets
View More Poets
User Reviews