Poetries by Faheem Shayer
میرے عشق کے قصے میرے عشق کے قصے جہاں میں سرے عام ہوئے
وفاہوں کے کھیل میں ناجانے کتنے میرے امتحاں ہوئے
جو کرتے رہے زندگی بھر عبادت ءِ عشق کی باتیں
دو پل ساتھ بیٹھ کے ہمارے وہ بھی قیام ہوئے
اک لمہ بھی جس کی یاد کے بغیر نہ گزارہ ہم نے
وہی ہمارے عشق ءِ داستان سے گمنام ہوئے
تیری بیوفائی نے اس قدر میری زندگی کو اندھیرا کردیا
ہم سورج غروب ہونے سے پہلے ہی شام ہوئے
مت پوچھو کیا کیا ہوا ہمارے ساتھ عشق میں فہیم
تنہائی نے بھی منہ پھیر لیا اتنے ہم بدنام ہوئے Faheem Shayer
وفاہوں کے کھیل میں ناجانے کتنے میرے امتحاں ہوئے
جو کرتے رہے زندگی بھر عبادت ءِ عشق کی باتیں
دو پل ساتھ بیٹھ کے ہمارے وہ بھی قیام ہوئے
اک لمہ بھی جس کی یاد کے بغیر نہ گزارہ ہم نے
وہی ہمارے عشق ءِ داستان سے گمنام ہوئے
تیری بیوفائی نے اس قدر میری زندگی کو اندھیرا کردیا
ہم سورج غروب ہونے سے پہلے ہی شام ہوئے
مت پوچھو کیا کیا ہوا ہمارے ساتھ عشق میں فہیم
تنہائی نے بھی منہ پھیر لیا اتنے ہم بدنام ہوئے Faheem Shayer
بلوچستان یاد آتا ہے میرے وجود میں بسا وہ گلستان یاد آتا ہے
اُس کی مٹی کی خوشبو وہ ریگستان یاد آتا ہے
میں برسوں سے ترس رہا ہوں جس کے اک دیدار کیلئے
میری سانسوں میں سماء وہ بلوچستان یاد آتا ہے
اپنوں کے احساس سے سجا گھر وہ آستان یاد آتا ہے
بچپن کے پیار بھرے لمحوں کا وہ داستان یاد آتا ہے
جانے کب سے میں پردیس میں گمنام ہوں فہیم
پر مجھے آج بھی اپنا وہ بلوچستان یاد آتا ہے Faheem Shayer
اُس کی مٹی کی خوشبو وہ ریگستان یاد آتا ہے
میں برسوں سے ترس رہا ہوں جس کے اک دیدار کیلئے
میری سانسوں میں سماء وہ بلوچستان یاد آتا ہے
اپنوں کے احساس سے سجا گھر وہ آستان یاد آتا ہے
بچپن کے پیار بھرے لمحوں کا وہ داستان یاد آتا ہے
جانے کب سے میں پردیس میں گمنام ہوں فہیم
پر مجھے آج بھی اپنا وہ بلوچستان یاد آتا ہے Faheem Shayer
بن تیرے بن تیرے زندگی درد کا طوفان لگتا ہے
دفن ہوگئے لوگ جہاں وہ قبرستان لگتا ہے
تیری دوری نے مجھ کو اتنا ادورہ کردیا
خوشی کا محل بھی مجھے غم کا گلستان لگتا ہے
دل میں کتنی اُمید تھی تجھے اپنا بنانے کی
پر ہماری کہانی تو بس دل کا ارمان لگتا ہے
جس شہر میں کبھی تیرا بسر ہوا کرتا تھا فہیم
آج وہ حب چوکی بھی مجھے اک ریگستان لگتا ہے Faheem Shayer
دفن ہوگئے لوگ جہاں وہ قبرستان لگتا ہے
تیری دوری نے مجھ کو اتنا ادورہ کردیا
خوشی کا محل بھی مجھے غم کا گلستان لگتا ہے
دل میں کتنی اُمید تھی تجھے اپنا بنانے کی
پر ہماری کہانی تو بس دل کا ارمان لگتا ہے
جس شہر میں کبھی تیرا بسر ہوا کرتا تھا فہیم
آج وہ حب چوکی بھی مجھے اک ریگستان لگتا ہے Faheem Shayer
کتنی اُداس تھی میری زندگی کتنی اداس تھی میری زندگی
غموں کا آغاز تھی میری زندگی
ترستا رہا عمر بھر بس پیار کے لیئے
دل میں خوشی کی اک آس تھی میری زندگی
بہت خوش ہوں میں آج اپنی تنہائی میں
اُسے بھلادیا جس کے لیئے کبھی خاص تھی میری زندگی
اب کوئی غم نہیں رہا ٹوٹے دل میں میرے فہیم
وہ وقت گزر گیا جب درد کا احساس تھی میری زندگی Faheem Shayer
غموں کا آغاز تھی میری زندگی
ترستا رہا عمر بھر بس پیار کے لیئے
دل میں خوشی کی اک آس تھی میری زندگی
بہت خوش ہوں میں آج اپنی تنہائی میں
اُسے بھلادیا جس کے لیئے کبھی خاص تھی میری زندگی
اب کوئی غم نہیں رہا ٹوٹے دل میں میرے فہیم
وہ وقت گزر گیا جب درد کا احساس تھی میری زندگی Faheem Shayer
پھرتا رہا زندگی بھر تیرے پیار کے لیئے پھرتا رہا زندگی بھر تیرے پیار کے لیئے
تنہائی سے ناتہ جوڑ لیا تیرے انتظار کے لیئے
تم نے تو مجھے چھوڑ دیا اس مطلبی شہر میں
مگر میں آج بھی زندہ ہوں بس تیرے اک دیدار کے لیئے
تم کیا جانو کیسے گزری ہے زندگی تیرے بن
ہر لمحہ روتا رہا اپنے عشق کی ہار کے لیئے
جانتا ہوں وہ دوبارہ میری زندگی میں نہیں آئے گی فہیم
پھر بھی دل میں آس لگائے بیٹھا ہوں اُس بیوفا یار کے لیئے Faheem Shayer
تنہائی سے ناتہ جوڑ لیا تیرے انتظار کے لیئے
تم نے تو مجھے چھوڑ دیا اس مطلبی شہر میں
مگر میں آج بھی زندہ ہوں بس تیرے اک دیدار کے لیئے
تم کیا جانو کیسے گزری ہے زندگی تیرے بن
ہر لمحہ روتا رہا اپنے عشق کی ہار کے لیئے
جانتا ہوں وہ دوبارہ میری زندگی میں نہیں آئے گی فہیم
پھر بھی دل میں آس لگائے بیٹھا ہوں اُس بیوفا یار کے لیئے Faheem Shayer
مجھے الفاظ چایئے پیار سبھی کرتے ہیں دل میں احساس چایئے
جو سانسوں میں بسا ہو اُس کی آس چایئے
میری نظروں سے دور رہے کر بھی میرا تصور کرے
اس مطلبی جہاں میں مجھے ایسا داس چایئے
نہ کسی کا ڈر ہو دل میں نہ کوئی فریب
میری وحیران زندگی میں مجھے ایسا طاس چایئے
اپنے جزباتوں کو کب سے دل میں دھبائے بیٹھا ہوں فہیم
خاموش ہوگئی ہے زبان اب مجھے الفاظ چایئے
Faheem Shayer
جو سانسوں میں بسا ہو اُس کی آس چایئے
میری نظروں سے دور رہے کر بھی میرا تصور کرے
اس مطلبی جہاں میں مجھے ایسا داس چایئے
نہ کسی کا ڈر ہو دل میں نہ کوئی فریب
میری وحیران زندگی میں مجھے ایسا طاس چایئے
اپنے جزباتوں کو کب سے دل میں دھبائے بیٹھا ہوں فہیم
خاموش ہوگئی ہے زبان اب مجھے الفاظ چایئے
Faheem Shayer
پیار کے افسانے میں خُدا جانے کون سی کثر رہے گئی اُسے چاہنے میں
دل کے ارمان تک جلا دیئے اُسے پانے میں
خیال سے بھی خیال نہ آیا کبھی کسی اور کا
اتنا پیار تھا اُس کے لیئے دل کے آشیانے میں
زندگی بھر تنہاہ رہا جس کے لیئے تنہایوں میں
اُسے تھوڑا سہ بھی درد نہ ہوا میرا دل جلانے میں
اور کیا بتاہوں اپنی عاشقی کا عالم فہیم
سب کچھ پاہ کے بھی کچھ نہ ملا اس پیار کے افسانے میں Faheem Shayer
دل کے ارمان تک جلا دیئے اُسے پانے میں
خیال سے بھی خیال نہ آیا کبھی کسی اور کا
اتنا پیار تھا اُس کے لیئے دل کے آشیانے میں
زندگی بھر تنہاہ رہا جس کے لیئے تنہایوں میں
اُسے تھوڑا سہ بھی درد نہ ہوا میرا دل جلانے میں
اور کیا بتاہوں اپنی عاشقی کا عالم فہیم
سب کچھ پاہ کے بھی کچھ نہ ملا اس پیار کے افسانے میں Faheem Shayer
وفا کی لاج میں اُسے منالیتے تو اچھا تھا وفا کی لاج میں اُسے منالیتے تو اچھا تھا
اُسکی بیوفائی کو دل سے بھُلا دیتے تو اچھا تھا
مانہ کے دل کا درد مٹتا نہیں مٹانے سے
مگر درد ءِ دل کو دل میں جلا دیتے تو اچھا تھا
کتنی مسافت تھی میرے اور اُس کے بیچ
رنجش سے ہی سہی پر نفرتوں کی شماء بجھا دیتے تو اچھا تھا
وہ نادم تھی اپنی بیوفائی سے پر ہم سمجھ نہ پائے فہیم
کاش زندگی میں اُسے زندگی بنا لیتے تو اچھا تھا Faheem Shayer
اُسکی بیوفائی کو دل سے بھُلا دیتے تو اچھا تھا
مانہ کے دل کا درد مٹتا نہیں مٹانے سے
مگر درد ءِ دل کو دل میں جلا دیتے تو اچھا تھا
کتنی مسافت تھی میرے اور اُس کے بیچ
رنجش سے ہی سہی پر نفرتوں کی شماء بجھا دیتے تو اچھا تھا
وہ نادم تھی اپنی بیوفائی سے پر ہم سمجھ نہ پائے فہیم
کاش زندگی میں اُسے زندگی بنا لیتے تو اچھا تھا Faheem Shayer
عشقِ قبرستان بھٹکتا رہا میں جس کی خاطر ریگستان پے
پھر بھی اُ سے یقین نہ آیا میرے وفاِ داستان پے
ناجانے کتنی بار دستک دی تیرے آشیانے میں
آج بھی ہونگے میرے نقشِ قدم تیرے آستان پے
یوں ہی تیرے عشق میں مدحوش نہ تھا میں
مجھے بھروسہ تھا تیرے بےرحم زبان پے
جس کے لیئے میں فناہ ہوا اس جہاں سے فہیم
وہ ایک بار بھی نہ آئی میرے عشقِ قبرستان پے Faheem Shayer
پھر بھی اُ سے یقین نہ آیا میرے وفاِ داستان پے
ناجانے کتنی بار دستک دی تیرے آشیانے میں
آج بھی ہونگے میرے نقشِ قدم تیرے آستان پے
یوں ہی تیرے عشق میں مدحوش نہ تھا میں
مجھے بھروسہ تھا تیرے بےرحم زبان پے
جس کے لیئے میں فناہ ہوا اس جہاں سے فہیم
وہ ایک بار بھی نہ آئی میرے عشقِ قبرستان پے Faheem Shayer
اپنا انتظار تو لے جاتے اگر جانا تھا تجھے تو اپنی یاد بھی لے جاتے
برستا رہا میں جس غم کے بارش میں وہ برسات بھی لے جاتے
جس کی وجہ سے میں اپنا وجود کھو بیٹھا
اپنا وہ ناکام پیار بھی لے جاتے
قصور صرف اتنا ہی تھا کے تجھ پے بھروسہ کیا
جان تو لے لی تم نے اپنا اعتبار بھی لے جاتے
صدیوں سے ترس رہا تھا تیرے دیدار کے لیئے فہیم
تم تو نہ آئی پر اپنا انتیظار تو لے جاتے Faheem Shayer
برستا رہا میں جس غم کے بارش میں وہ برسات بھی لے جاتے
جس کی وجہ سے میں اپنا وجود کھو بیٹھا
اپنا وہ ناکام پیار بھی لے جاتے
قصور صرف اتنا ہی تھا کے تجھ پے بھروسہ کیا
جان تو لے لی تم نے اپنا اعتبار بھی لے جاتے
صدیوں سے ترس رہا تھا تیرے دیدار کے لیئے فہیم
تم تو نہ آئی پر اپنا انتیظار تو لے جاتے Faheem Shayer
یاد نفرتوں کی دنیا میں پیار کی شماء جلایا کرتی تھی
اکثر وہ میرے خوابوں میں آیا کرتی تھی
جب بھی اُداس ہوتا تھا وہ مجھے ہنسایا کرتی تھی
آج وہ اس دنیا میں نہیں ہے پر کبھی پیار کا درس بتایا کرتی تھی
کیسے بتاہوں کے وہ مجھے کتنا یاد آیا کرتی تھی
اب تو میری تنہائی بھی مجھ سے پوچھنے لگی ہے فہیم
کہاں چلا گیا وہ جو مدحوشی کے عالم میں بھی تجھے بھُلایا کرتی تھی Faheem Shayer
اکثر وہ میرے خوابوں میں آیا کرتی تھی
جب بھی اُداس ہوتا تھا وہ مجھے ہنسایا کرتی تھی
آج وہ اس دنیا میں نہیں ہے پر کبھی پیار کا درس بتایا کرتی تھی
کیسے بتاہوں کے وہ مجھے کتنا یاد آیا کرتی تھی
اب تو میری تنہائی بھی مجھ سے پوچھنے لگی ہے فہیم
کہاں چلا گیا وہ جو مدحوشی کے عالم میں بھی تجھے بھُلایا کرتی تھی Faheem Shayer
پیار کا احساس کیوں جگاتے ہیں لوگ اگر عشق بےوفائی ہے تو دل کیوں لگاتے ہیں لوگ
زندگی بھر کا درد اپنے دل میں کیوں سجاتے ہیں لوگ
جس دل میں پیار ہو اُس میں نفرت کی آگ کیوں جلاتے ہیں لوگ
عشق اگر سزا ہے تو وفا کا یقین کیوں دلاتے ہیں لوگ
جو درد کی گونج سن نہ سکے اُسے پیار کا نغمہ کیوں سناتے ہیں لوگ
مانہ کے محبت ہوجاتی ہے زندگی میں فہیم
پر اپنے دل میں پیار کا احساس کیوں جگاتے ہیں لوگ Faheem Shayer
زندگی بھر کا درد اپنے دل میں کیوں سجاتے ہیں لوگ
جس دل میں پیار ہو اُس میں نفرت کی آگ کیوں جلاتے ہیں لوگ
عشق اگر سزا ہے تو وفا کا یقین کیوں دلاتے ہیں لوگ
جو درد کی گونج سن نہ سکے اُسے پیار کا نغمہ کیوں سناتے ہیں لوگ
مانہ کے محبت ہوجاتی ہے زندگی میں فہیم
پر اپنے دل میں پیار کا احساس کیوں جگاتے ہیں لوگ Faheem Shayer
میرے ساتھ اک پل تو جیا ہوتا دنیا لُٹا دی میں نے تم نے وفا تو کیا ہوتا
مرہم نہ بن سکی درد ء دل تو سہا ہوتا
درپدر پھرتا رہا میں تیری گلیوں میں
اپنے دل کے محل میں مجھے گھر تو دیا ہوتا
جس طرح میں تنہایوں میں روتا رہا عمر بھر
کاش تم نے بھی میرے غم کا آنسوں پیا ہوتا
میری عمر گزر گئی غم کے اندھیروں میں
ایک بار آکر میرا درد تو بانٹ لیا ہوتا
میں زندگی بھر تیرا انتظار کرتا رہا فہیم
بےوفائی سے ہی سہی پر میرے ساتھ اک پل تو جیا ہوتا Faheem Shayer
مرہم نہ بن سکی درد ء دل تو سہا ہوتا
درپدر پھرتا رہا میں تیری گلیوں میں
اپنے دل کے محل میں مجھے گھر تو دیا ہوتا
جس طرح میں تنہایوں میں روتا رہا عمر بھر
کاش تم نے بھی میرے غم کا آنسوں پیا ہوتا
میری عمر گزر گئی غم کے اندھیروں میں
ایک بار آکر میرا درد تو بانٹ لیا ہوتا
میں زندگی بھر تیرا انتظار کرتا رہا فہیم
بےوفائی سے ہی سہی پر میرے ساتھ اک پل تو جیا ہوتا Faheem Shayer