Poetries by Hafeez Ullah Hafiz
ان مد بھری آنکھوں سے پھر آنکھیں لڑانا ہے مجھے ان مد بھری آنکھوںں سے پھر آنکھیں لڑانا ہے مجھے
ان مخملیں رخساروں سے لبوں کو لگانا ہے مجھے
دل کا پیغام ، بادنسیم تجھے پہنچایا کہ نہیں
اک ساغر شراب کا بھیج کہ لہو سے ملاانا ہے مجھے
آتا ہے تیر و خنجر و سنان سے لیس ہو کر
آج اک دیوار آہن سے جا ٹکرانا ہے مجھے
آرزوۓدل عیش کر کہ دل تمھارا تو ہے
پروان مثل شہزاد٥ تجھے چڑھانا ہے مجھے
یہ خون جگر یہ دل و دماغ کی دولتیں
متاعِ حیات سب تجھ پہ لٹانا ہے مجھے
ڈوب جانے سے پہلے ستار٥ٔ تقدیر
اس سوئ ہوئ قسمت کو جگانا ہے مجھے
حافظ کو نہیں آتے ہیں دورِ جدید کے تقاضے
پسند محبّت کا تو اندازِ پرانا ہے مجھے حفیظ اللہ حافظ
ان مخملیں رخساروں سے لبوں کو لگانا ہے مجھے
دل کا پیغام ، بادنسیم تجھے پہنچایا کہ نہیں
اک ساغر شراب کا بھیج کہ لہو سے ملاانا ہے مجھے
آتا ہے تیر و خنجر و سنان سے لیس ہو کر
آج اک دیوار آہن سے جا ٹکرانا ہے مجھے
آرزوۓدل عیش کر کہ دل تمھارا تو ہے
پروان مثل شہزاد٥ تجھے چڑھانا ہے مجھے
یہ خون جگر یہ دل و دماغ کی دولتیں
متاعِ حیات سب تجھ پہ لٹانا ہے مجھے
ڈوب جانے سے پہلے ستار٥ٔ تقدیر
اس سوئ ہوئ قسمت کو جگانا ہے مجھے
حافظ کو نہیں آتے ہیں دورِ جدید کے تقاضے
پسند محبّت کا تو اندازِ پرانا ہے مجھے حفیظ اللہ حافظ
وہی رشتہ ہے میرے اور جانِ من کے بیچ وہی رشتہ ہے میرے اور جانِ من کے بیچ
وھی رشتہ استوار ہے روح و تن کے بیچ
جونھی نظریں اٹھایی وہ سراپا بوستان
دیکھا سمندر کی موجین اک چمن کے بیچ
بیٹھے ہیں طلوعِ آ فتاب و زوالِ شب کا منتظر
اک فصیلِ ظلمت و اک شمعِ ذوفگن کے بیچ
مقصود ایک ہے دونون کا کہ سدھر جائے ہم
تو پھر تمیز کیوں کریں دوست و دشمن کے بیچ
محشر ہوگا برپا، تو پھاڑ آئینگے قبریں
مرے نہیں ہم زندہ ھیں کفن کے بیچ
دیکھتے جاان آنکھوں سے تماشا اور ہنستے جا
کشتی میری پھنس گئی بحرِ موجزن کے بیچ
اتنی یادیں جڑیں غریب الوطنی سے حافظ
فرق ہی نہیں رہا اب پردیس اور وطن کے بیچ Hafeez Ullah Hafiz
وھی رشتہ استوار ہے روح و تن کے بیچ
جونھی نظریں اٹھایی وہ سراپا بوستان
دیکھا سمندر کی موجین اک چمن کے بیچ
بیٹھے ہیں طلوعِ آ فتاب و زوالِ شب کا منتظر
اک فصیلِ ظلمت و اک شمعِ ذوفگن کے بیچ
مقصود ایک ہے دونون کا کہ سدھر جائے ہم
تو پھر تمیز کیوں کریں دوست و دشمن کے بیچ
محشر ہوگا برپا، تو پھاڑ آئینگے قبریں
مرے نہیں ہم زندہ ھیں کفن کے بیچ
دیکھتے جاان آنکھوں سے تماشا اور ہنستے جا
کشتی میری پھنس گئی بحرِ موجزن کے بیچ
اتنی یادیں جڑیں غریب الوطنی سے حافظ
فرق ہی نہیں رہا اب پردیس اور وطن کے بیچ Hafeez Ullah Hafiz
کب کہا غلطیوں سے مبرا ہوں میں کب کہا غلطیوں سے مبرا ہوں میں
برا کہدو نا مجھے گر برا ہوں میں
تکمیل معراج محبت کے بعد
ابھی ابھی آسمان سےاتراہوں میں
میرے جینے کا سہارا تو ہی تو ہے
جبتک نہیں ہے تو بےآسرا ہں میں
گر پتھر ہے تو تو پھر پھگلتا کیوں نہیں
تیرے عشق میں جو نغمہ سرا ہوں میں
ہوش آئے تو کوئ بتا دے مجھے
جنون میں آکر کیا کر رہا ہوں میں
عقل حفیظ کی بھی حیران حافظ کو دیکھ کر
خندان ہوں اسلیے کہ بے دست و پا ہوں میں Hafeez Ullah Hafiz
برا کہدو نا مجھے گر برا ہوں میں
تکمیل معراج محبت کے بعد
ابھی ابھی آسمان سےاتراہوں میں
میرے جینے کا سہارا تو ہی تو ہے
جبتک نہیں ہے تو بےآسرا ہں میں
گر پتھر ہے تو تو پھر پھگلتا کیوں نہیں
تیرے عشق میں جو نغمہ سرا ہوں میں
ہوش آئے تو کوئ بتا دے مجھے
جنون میں آکر کیا کر رہا ہوں میں
عقل حفیظ کی بھی حیران حافظ کو دیکھ کر
خندان ہوں اسلیے کہ بے دست و پا ہوں میں Hafeez Ullah Hafiz