✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
humaira hammad
Search
Add Poetry
Poetries by humaira hammad
تر ی تصو یر چو متی ر ہتی ہو ں با ر با ر
جب سے شامل کی زندگی میں تری چاہت
نہ ر ہا سکو ں پہلے سا نہ ر ہی و ہ ر احت
کس موڑ پہ لے آئی ہے مری تقدیر مجھے
تجھےدیکھنابھی لگنے لگا ہے اب عبا د ت
تر ی تصو یر چو متی ر ہتی ہو ں با ر با ر
یہی ہے مرا ا ک مشغلہ و قت فر اغت
وہ جو مشہورتھاتمیز میں اپنی بہت ,دیکھ
کس کس سےالجھ کرآہابس اک تری بابت
ہرخطامعاف کر دوں اس شخص کی حمیرا
اسےکہوجائےلےآئےکہیں سےدل مراثابت
Humaira Hammad
Copy
بڑھی ہوئی شیو اچھے لگتے ہو ( ترمیم شدہ )
سنوجان!
اک راز کی بات
ہےگر تم
سننا چاہو تو
مجھےتم
بڑھی ہوئی شیو میں
زیادہ اچھے لگتے ہو
Humaira Hammad
Copy
ترےکندھےپہ مراسرہا ت میں ہا ت ہو
سرخ گلاب, تراساتھ اور چاندنی رات ہو
تری نظراٹھےمرادل بہکےایسی بات ہو
انتہائےمحبت کریں اکٹھےساتھ مریں
ترےکندھےپہ مراسرہا ت میں ہا ت ہو
ستارےرہ جائیں حیراں چاند رشک کرے
رکھیں و ہ بنیا دمحبت فرحا ں کائنات ہو
وقت مرےخلاف تھاترارویہ بھی بگڑاسا
ورنہ ہوانہیں آج تک مجھےملی مات ہو
بہاکرلےگیا رنگ ونسل کاغر و ر حمیرا
ہواعشق رہاکوئی مرتبہ نہ پوچھی ذات ہو
Humaira Hammad
Copy
کیمپس کی کینٹین,ٹھنڈی ہوتی چائے,میں میسج میں مگن
نہ ر ہے و ہ د ن نہ رہیں ا ب و ہ شامیں نہ و یسی ر ہی لگن
کبھی ہم بھی تھےو جہءخو ش قسمتی اب ہو گئےبد شگن
یا دسے ہیں مجھے ا ب تک و ہ نئے نئے د ن محبت کے
کیمپس کی کینٹین,ٹھنڈی ہوتی چائے,میں میسج میں مگن
کتابیں سامنے رکھ کر سا ر ی ساری رات تجھ سے بات کرنا
پوچھا کسی نےجاگنے کا سبب تو کہنا ہار! سٹڈ ی کا بڑ ڈ ن
چاند کو مجھ سے شاید عجب چڑ سی ہو گئ ہے
مجھےرات کو یاد دلائےچہرے کا تل اور اسکی سفیدگردن
ممکن تھارا ستہ نکل آتاکو ئی او روہ مرا ہو جا تا حمیرا
پر ا سے ہی نہ گو ا ر ہ تھا مر ے ساتھ ر کھنا کو ئی بند ھن
Humaira Hammad
Copy
نہ اڑخودکودھواں دھواں کرکے سگریٹوں سے
اب تو جز با ت میں و ہ د ھما دھم نہیں ہوتی
ہوجتنا بڑا بھی حا د ثہ آنلھ مری نم نہیں ہوتی
ا رما ن سے بساشہر محبت ا جڑ ا تو سوچا
وقت نزع ہی میں صرف جان لب دم نہیں ہوتی
کیا تا و یل پیش کر و ں تجھے منا نےکےلیے
مری انامسئلہ, دوسرےتری ضدکم نہیں ہوتی
نہ اڑخودکودھواں دھواں کرکے سگریٹوں سے
د ل کو آگ لگا نےسے حقیقت ضم نہیں ہوتی
کوشش نہ کراسے بھلانےکی قہقہےلگاکر
زمانہ جانتاہےحمیراہنسی علاج غم نہیں ہوتی
Humaira Hammad
Copy
ہائےمحبت تری دل میں ہےاسےتو دھو بھی نہیں سکتا
تر ےزخم حاصل ہیں زیست کا,انہیں کھو بھی نہیں سکتا
گھٹ گھٹ کر جیتاہوں,زمانےکےسامنےروبھی نہیں سکتا
توامیرشہرکی بیٹی ہےخواب دیکھتی ہےنت نئےجان تمنا
میں مزدور کی اولاد ہوں سکون سے سو بھی نہیں سکتا
مجھ سے ملنےآیا کسی او ر کانام اپنے نا م سے جوڑ کر
آہ!وہ شخص کہتاتھاترےسواکسی اورکاہوبھی نہیں سکتا
اتنی بےدردی سےتوڑا تو نے اعتماد مرا محبتوں سےظالم
اجڑنےکے خوف سےمیں تعلق کےبیج بو بھی نہیں سکتا
وہ خط ترے وہ تحفے ترے سب جلا دیے میں نے حمیرا
ہائےمحبت تری دل میں ہےاسےتو دھو بھی نہیں سکتا
Humaira Hammad
Copy
مراعشق ہردورمیں تجھ پہ قربان رہیگا
تو معتبر ہےجو کہے گا زمانہ,مان رہیگا
میں سچاہوکربھی جھوٹا,پریشان رہیگا
جسکی محبت میں خالی ہاتھ ہوتا گیا
کہکر کنگلا اب وہ لیکر مری جان رہیگا
نہ ہنس مری سرخ آنکھوں پہ اےجگر
مراعشق ہردورمیں تجھ پہ قربان رہیگا
ہونہی کٹ کٹ کرگرتےرہیںگےمرےسے
اس ظالم کےپاس جب تک تیرکمان رہیگا
کھیت خالی ہیں مرے اس سال حمیرا
امیر شہر پھر مجھ سےلے کرلگان رہیگا
Humaira Hammad
Copy
تواکیلاحسین قاتل تری نظرسےہوئےمقتول بہت
کبھی وہ نقاب میں تھا کہیں اڑ رہی تھی دھول بہت
ذ ر ا سا و ہ بد لا, ہو ئی کچھ مجھ سے بھو ل بہت
د ل نے کہا چیخ چیخ کر ر و ئیں بے و فا ئی پہ تری
رسوائی کاڈرتھا اور سخت تھےاکثرمرے اصول بہت
ممکن تھا حالات پہلےجیسےہو جاتے محبت رہتی
رشتے میں پڑی در اڑ تو بات پکڑتی گئی طول بہت
زندہ لوگ ترستے ہیں یہاں روٹی کے اک ٹکڑے کو
مردوں پہ ڈالنےکےلئیےخرچ کرلائیں گے پھول بہت
اے جا ن جگر مر ے ہاٹھ باندھے دیکھ اب باز آ جا
تواکیلاحسین قاتل تری نظرسےہوئےمقتول بہت
مر ی آ نکھو ں کو اس کا خو ا ب بخش کر حمیرا
اےزندگی تونے مجھ سے قر ض کیے و صول بہت
Humaira Hammad
Copy
تری گود میں سررکھ کرسوناہےابھی
تری آنکھوں کیطرح نایاب ہونا ہے ابھی
تر ےہونٹوں کیطرح گلاب ہونا ہے ابھی
اےجان جگرپاس ذراا ور پاس تو بیٹھ
تری گود میں سررکھ کرسوناہےابھی
وصل کی گھڑی خوش ہونےدےمجھے
شب ہجرترےفراق میں رونا ہے ابھی
یہ دنیاکیاجانےمرےعشق کی معراج
مقا م صبرسے آ گا ہ یو نا ہےا بھی
مسجد میں پیتےرہے مے بیٹھکرجو
وقت فجربولےہمیں زاہد ہوناہے ابھی
سچ ہےاک عام سی لڑکی ہے حمیرا
ترا سا تھ ملے تو خاص ہونا ہے ابھی
Humaira Hammad
Copy
اب پھر اک دفعہ دسمبر آئے گا
گزشتہ دسمبر کتنے دن ترے ساتھ بیتے تھے
ا س و قت تم ہمیں د یکھ د یکھ کر جیتے تھے
مجھے بڑا شوق تھا برف باری دیکھنےکا
آ سمان چھوتی کے۔ٹو پہاڑی دیکھنےکا
بڑے جتن کرکے تم نے ٹائم نکالا تھا
یخ ہوا پٹریاٹہ,کی بادل بھی کالا تھا
د ر یا ئے نیلم د یکھنا خو ا ہش مری تھی
دورنگ والا پانی ملتےدیکھناضدتری تھی
میں نےدرختوں پہ اپنے نام اکھٹےلکھےتھے
پھر ہم ہی مانند یوسف سر با ز ا ر بکے تھے
کتنی دفعہ تمھارا دھیان مجھ سے ہٹتا تھا
ا ک خدشہ سا مر ے اندراچانک کھٹکتا تھا
تم نے ہی نئے خو ا ب سجا ئے ہو ئے تھے
میں نےنہ سمجھا کیوں گبھرائےہوئے تھے
پھر گزرتے شب وروز حالات ایسے ہو گئے تھے
اک دوجے سے دور دونوں کیسےہو گئے تھے
اک آز مائش سر پر آ کھڑی ہوئی تھی
چوک گئےہم تجدیدوفاکی گھڑی تھی
اب پھر اک دفعہ دسمبر آئے گاحمیرا
کیا و ہ کسی ا و ر کیساتھ جا ئےگا
Humaira Hammad
Copy
مردوں کے لئے ہہاں پیسہ اورہیں پھو ل بکتے بہت
کبھی وہ نقاب میں تھا کہیں اڑ رہی تھی دھول بہت
ذ ر ا سا و ہ بد لا کچھ ہو گئی مجھ سے بھو ل بہت
دل تو چاہتا تھا تری بے وفائی پہ چیخ چیخ کر روتے
رسوائی کاڈرتھاتو کہیں سخت تھے مرےاصول بہت
ممکن تھا حالات پہلےسےہوجاتےمحبت نہ روٹھتی
رشتوں میں لگ جائےگرہ توبات ہوجاتی ہےطول بہت
زندہ لوگ ترستےہیں روٹی کےٹکروں کےلئیےادھر
مردوں کے لئے ہہاں پیسہ اورہیں پھو ل بکتے بہت
اے ہوا اس سے کہنا تو بہ کرلے اب باز آ جا ئے و ہ
اک اکیلا و ہ قاتل اوز اس کے مقتول یہاں ہیں بہت
مری آنکھو ں کو ترے خواب بخش کر ترے حمیرا
ز ند گی نے مجھ سے قر ض کیے و صو ل بہت
Humaira Hammad
Copy
تو خود چاند تھا تجھے کیا میں اپنا اسیر کرتی
لفظ محبت کو عطامیں ایسی تاتیر کرتی
ہردل تڑپ جاتاجوسامنے تری تصویرکرتی
نعرہ محبت مرا دو پھانسی بھلےمجھے
ہوتی سو ر ج تو روشنی سےتحریرکرتی
تو نےمجھےنہ دی دل میں اپنےجگہ ورنہ
اک دنیاتھی مرےلئےلہو سےتنویرکرتی
توچکور کی طرح دیوانہ ہوا پھرتا مرا
توخودچاندتھاتجھےکیامیں اپنااسیرکرتی
اس کے ہاتھوں سے مل رہا تھازہرحمیرا
انکار میں کرتی تو اسکی تحقیر کرتی
Humaira Hammad
Copy
لمس (ترمیم)
یہ جو بدگمانی ترےمرےبیچ ہوئی
کچھ ترا کمال ہے
کچھ مرا زوال ہے
کوئی راستہ تلاش کر
پھول, پرندے,ہوائیں,تتلیاں
سب اداس ہیں کہ
ترےلمس سے جو دائرہ بنتا تھا
وہ مجھے گھنٹوں سرشاررکھتاتھا
پھول خواب دکھلاتےتھے
پرندے مرے سنگ چہچہاتےتھے
ہوائیں ناز سے شور مچایاکرتی تھیں
تتلیاں سرشاری سے منڈلایا کرتی تھیں
سنو
تمھارالمس دوبارہانا چا ہتی ہوں
میں تمھیں ہاتھ لگاناچا ہتی ہوں
Humaira Hammad
Copy
تمھیں کیا الزام دیں
تمھیں کیا الزام دیں
ہمیں ہی دکھ کا اظہار نہ کرنا آیا
ٹوٹ گئےپرمحبت میں بیوپار نہ کرنا آیا
تمھیں کیا الزام دیں
خود ہی بےدرد ہوئے پھرتے ہیں
گھر سے بےگھرہوئے پھرتے ہیں
تمھیں کیا الزام دیں
ہمیں ہی ترےبدلنے کا وہم ہواہے
زمانے میں عشق سے کیا اہم ہواہے
تمھیں کیا الزام دیں
وعدے ہم ہی نے توڑے ہوئےتھے
دعاؤں پہ یقین کرناچھوڑےہوئےتھے
تمھیں کیا الزام دیں
تم ہی مسافرتھےتمھیں جاناتھا
میں مکین,مجھے دل کوسمجھاناتھا
تمھیں کیا الزام دیں
تمھیں کیا الزام دیں
Humaira Hammad
Copy
ترے دکھ, قاتل آنکھیں اورمحبت ہمیں مٹی کر چکے(ترمیم شدہ)
تو پاس ہوتا
تو تجھے بتاتے
ترے دکھ کیسےمرا دل چیرتے ہیں
تو مرے پاس ہوتا
تو تجھے بتاتے
تری قاتل آنکھیں ساری رات جگاتی ہیں
تو مرے پاس ہوتا
تو تجھے بتاتے
تجھ سے ہم کتنی محبت کرتےہیں
اب تو ملا ہے
توتجھے کیا بتا ئیں
ترے دکھ,تری قاتل آنکھیں اورمحبت
ہمیں مٹی کر چکے
Humaira Hammad
Copy
کاش اس دفعہ عید نہ آتی
اب کی دفعہ عید آئے گئ تو
سنگ ترے گزاریں گے
حاسدوں کے سارے طعنے
ختم ہو جائیں گے
سارے گلےشکوےمرے
دھل جائیں گے
اب کی دفعہ عید آئے گئ تو
محبت راج کریگی
زندگی ناز کریگی
تری مری کہانی سرزباں ہوگی
پر کسے پرواہ احساس زیاں ہوگی
اب کی دفعہ عید آئے گئ تو
کیا کیا تجھ سے کہنا ہے
ہم سب سوچ بیٹھےتھے
پراب کی دفعہ عید آئی تو
سارے طعنے ,سارے گلےشکوے,سارباتیں سوچی ہی رہ گئیں
تری نظریں ہی مجھےمجرم ٹہرا گئیں
کاش اس دفعہ عید نہ آتی
Humaira Hammad
Copy
شیو
اک راز کی بات ہے
گر تم سننا چاہو تو
مجھے بڑھی ہوئی شیو میں
تم زیادہ اچھے لگتے ہو
Humaira Hammad
Copy
لمس
یہ جو بدگمانی ترےمرےبیچ ہوئی
کچھ ترا کمال ہے
کچھ مرا زوال ہے
کوئی راستہ تلاش کر
پھول, پرندے,ہوائیں,تتلیاں
سب اداس ہیں کہ
ترےلمس سے جو دائرہ بنتا تھا
وہ مجھے گھنٹوں سرشاررکھتاتھا
پھول خواب دکھلاتےتھے
پرندے مرے سنگ چہچہاتےتھے
ہوائیں ناز سے شور مچایاکرتی تھیں
تتلیاں سرشاری سے منڈلایا کرتی تھیں
سنو!
تمھارالمس دوبارہانا چا ہتی ہوں
میں تمھیں ہاتھ لگاناچا ہتی ہوں
Humaira Hammad
Copy
کس کو مہندی لگے ہاتھ دکھا کر عیدی لو گی
اس نے پوچھا تھامیں پاس نہ ہوا تو کیسے عید گزرے گی
مرے بن کیسےتری بہکتی زلف سلجھے گی
کس کے لئیے سجنی کاجل لگاؤ گی
کیسے تم عید کےلئےچوڑیاں لینےجاؤگی
کون تری پیشانی پہ زندگی گا نرم سا احساس دلائے گا
کون مری جان کہہ کر تجھ ساتھ لگائے گا
کس کو مہندی لگے ہاتھ دکھا کر عیدی لو گی
رنگ گہرانہ آنے پہ جھگڑا کس سے کرو گی
تب میں بن سوچے سمجے مسکرا دی
مان تھا محبت پہ تری
اب جو سارے خدشے ترے سچ ہوئے
دن عید کا آیا ہے
میں الجھے بال لئے,اپنی سرخ آنکھوں سے
اپنی خالی کلائی تک رہی ہوں
قسمت کا جال بچھ چکا ہے
ہاتھوں پہ رنگ نہیں ٹھنڈی پیشانی زرد ہوتی جارہی ہے
اور مجھے گلے لگانے والا گھر کاراستہ بھول گیا
Humaira Hammad
Copy
بڑی خو ش رنگ گزریی ہہ عید
ا س کے سنگ گز ر ی یہ عید
بڑی خو ش رنگ گزری یہ عید
تتلیاں,خوشبو,محبتیں اور زندگی
بڑے راز آشکار کرتی گئی یہ عید
تری چمکتی آنکھیں,مسکراتے ہونٹ
مت پوچھ کیاسپنے دکھا گئی یہ عید
غم گئےہم بھی جیناسیکھ گئے
کسی مہربان کے کرم اچھی لگی یہ عید
مجھے سکھ دے اپنا بنا لے حمیرا
میں خوشی مناؤں روز روز آئے یہ عید
Humaira Hammad
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets