Add Poetry

اب پھر اک دفعہ دسمبر آئے گا

Poet: Humaira Hammad By: Humaira Hammad, Gujranwala

گزشتہ دسمبر کتنے دن ترے ساتھ بیتے تھے
ا س و قت تم ہمیں د یکھ د یکھ کر جیتے تھے
مجھے بڑا شوق تھا برف باری دیکھنےکا
آ سمان چھوتی کے۔ٹو پہاڑی دیکھنےکا
بڑے جتن کرکے تم نے ٹائم نکالا تھا
یخ ہوا پٹریاٹہ,کی بادل بھی کالا تھا
د ر یا ئے نیلم د یکھنا خو ا ہش مری تھی
دورنگ والا پانی ملتےدیکھناضدتری تھی
میں نےدرختوں پہ اپنے نام اکھٹےلکھےتھے
پھر ہم ہی مانند یوسف سر با ز ا ر بکے تھے
کتنی دفعہ تمھارا دھیان مجھ سے ہٹتا تھا
ا ک خدشہ سا مر ے اندراچانک کھٹکتا تھا
تم نے ہی نئے خو ا ب سجا ئے ہو ئے تھے
میں نےنہ سمجھا کیوں گبھرائےہوئے تھے
پھر گزرتے شب وروز حالات ایسے ہو گئے تھے
اک دوجے سے دور دونوں کیسےہو گئے تھے
اک آز مائش سر پر آ کھڑی ہوئی تھی
چوک گئےہم تجدیدوفاکی گھڑی تھی
اب پھر اک دفعہ دسمبر آئے گاحمیرا
کیا و ہ کسی ا و ر کیساتھ جا ئےگا

Rate it:
Views: 489
13 Sep, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets