Poetries by Huzaifa Ashraf Noshahi
ایک منصوبہ دل میں بناتا ہوں میں ایک منصوبہ دل میں بناتا ہوں میں
خوف کو دل سے اپنے بھگاتا ہوں میں
ایک وہ ہی تو ہے زندگی کا سبب
جانے لگتا ہے تو گِڑگِڑاتا ہوں میں
کرتی اس پر نہیں آہ و زاری اثر
آنسوؤں کو بھی اپنے چُھپاتا ہوں میں
رکھتا دہلیز پر ہوں سبھی اپنے غم
دور بیٹھے ہی انکو بھگاتا ہوں میں
رہتی خود پر نہیں جب کوئ دسترس
پہلے روتا ہوں پھر مسکراتا ہوں میں
ہے مجھے علم کہ تو بھی میرا نہیں
تو میرے ساتھ ہے یہ جتاتا ہوں میں
خود ہی سہہ لیتا ہوں ہجر کا غم بھی میں
اور پھر بھی تجھے ساتھ پاتا ہوں میں
کب محبت اسے ہے حذیفہ مگر
نام لکھ لکھ کے اسکا مٹاتا ہوں میں Huzaifa Ashraf Noshahi
خوف کو دل سے اپنے بھگاتا ہوں میں
ایک وہ ہی تو ہے زندگی کا سبب
جانے لگتا ہے تو گِڑگِڑاتا ہوں میں
کرتی اس پر نہیں آہ و زاری اثر
آنسوؤں کو بھی اپنے چُھپاتا ہوں میں
رکھتا دہلیز پر ہوں سبھی اپنے غم
دور بیٹھے ہی انکو بھگاتا ہوں میں
رہتی خود پر نہیں جب کوئ دسترس
پہلے روتا ہوں پھر مسکراتا ہوں میں
ہے مجھے علم کہ تو بھی میرا نہیں
تو میرے ساتھ ہے یہ جتاتا ہوں میں
خود ہی سہہ لیتا ہوں ہجر کا غم بھی میں
اور پھر بھی تجھے ساتھ پاتا ہوں میں
کب محبت اسے ہے حذیفہ مگر
نام لکھ لکھ کے اسکا مٹاتا ہوں میں Huzaifa Ashraf Noshahi
میرے دل میں محبت زرا دیکھیے میرے دل میں محبت زرا دیکھیے
چشمِ پُرنم سے میری وفا دیکھیے
چھوڑ جائیںگے مجھکو یہ احساس ہے
جاتے جاتے یوں مجھ کو زرا دیکھیے
تجھکو دیکھا عجب کیف طاری ہوا
میرے دل کی یہ مہکی فضا دیکھیے
آپ ہیں کہ ملنے کو راضی نہیں
جانِ جاناں مری یہ صدا دیکھیے
دیکھ کر تجھکو پھر سے جو دیکھا تجھے
ہو گیا تجھ پہ پھر سے فدا دیکھیے
جسم ہے منجمد روح کہیں اور ہے
اب حذیفہ کی یہ ہی سزا دیکھیے Huzaifa Ashraf Noshahi
چشمِ پُرنم سے میری وفا دیکھیے
چھوڑ جائیںگے مجھکو یہ احساس ہے
جاتے جاتے یوں مجھ کو زرا دیکھیے
تجھکو دیکھا عجب کیف طاری ہوا
میرے دل کی یہ مہکی فضا دیکھیے
آپ ہیں کہ ملنے کو راضی نہیں
جانِ جاناں مری یہ صدا دیکھیے
دیکھ کر تجھکو پھر سے جو دیکھا تجھے
ہو گیا تجھ پہ پھر سے فدا دیکھیے
جسم ہے منجمد روح کہیں اور ہے
اب حذیفہ کی یہ ہی سزا دیکھیے Huzaifa Ashraf Noshahi