Add Poetry

Kashmir Day Poetry, Kashmir Day Shayari in Urdu

Kashmir Day Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Kashmir Day Poetry & Kashmir Day Quotes in Urdu that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest 2 line poetry on Kashmir Day compilation that offers an individual to show the sentiments through words.

Kashmir Poetry Images

کشمیر کا نوحہ  چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
موت کا رقص دیکھتے ہیں ، خون کی ہولی دیکھتے ہیں
ہنستے مسکراتے چہرے چڑھتے سولی دیکھتے ہیں
چیخوں میں سسکیوں کی صدائیں سنتے ہیں
برف پوش وادیوں میں سلگتی آہیںدیکھتے ہیں
چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
سبز ہلالی پرچم میں لپٹی لاشیں ، سراپا محبت کی تصویر دیکھتے ہیں
سلگتے چناروں کی، انگار وں پر لوٹتی بے خوا بی دیکھتے ہیں
ننھی ننھی آنکھوں میں اڑتے پھرتے خواب دیکھتے ہیں
ننھے ننھے ہاتھوں میں الم آزادی بے خوف دیکھتے ہیں
چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
بیقرار و بیکل سے قدم خود مقتل کی راہ چنتے دیکھتے ہیں
جھریوں سے بھرے چہروں پر عزم اور حوصلےکی بھرمار دیکھتے ہیں
دنیا سکوں ڈھونڈتی ہے در بدر،ہم شہدائے کشمیر کے رخسار دیکھتے ہیں
خاموشی سے بیٹھے دشمن کی عیاری و مکاری کے گہرے وار دیکھتے ہیں
چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
کفن سسروں پر باندھے گھومتے ہیں جوان سارے
آؤ کیسےلڑتے ہیں بے تیغ سپاہی دیکھتے ہیں
دنیا کی بے ثباتی کی منہ بولتی تصویر دیکھتے ہیں
پھرظلم اور بربریت کی عالمی تشہیر دیکھتے ہیں
چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
کشمیر ایک وادی نہیں ، وادی میں ایک گھر کی طرح ہے
جس کا ہر فرد گھر بچانے کو لپکتا ہے اور مرتا ہے
یونہی نہیں دل بھرآتا، یونہی آنکھیں نہیں بھیگتیں
کیسے قابو میں رکھتے ہیں جب لاشوں کو دشمن کی ٹھوکروں میں دیکھتے ہیں
چلو کشمیر چلتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیں
موت کا رقص دیکھتے ہیں ، خون کی ہولی دیکھتے ہیں
ہنستے مسکراتے چہرے چڑھتے سولی دیکھتے ہیں
 
Shaikh Khalid Zahid
KASHMIR KI FARYAD AO TUM KO DIKHATA HON, MAI KASHMIR KI JANNAT
WO BEHTA HOA DARYA, WO WADI KI THANDAK
SARSABZ ZAMEEN PR WO, CHURYOUN KI CHEHCHAHAT
CHASHMAY KI HALCHAL SY, UTHTA HOA WO SHOOR
WO RANG BARANG ANCHAL MAI, CHUPI JANNAT SI HOORAIN
WO PAHARON KI CHATTAN JAISY, MAON K BAITY
JO TUM NY DEKH RAKHA HAI, WO MUNZAR THA PURANA
AO TUM KO SUNATA HOON, AIK NAYA FASANA
US DARYA MAI AB KHOON KI, BOHTAT HAI LOGON
US CHASHMAY KI HALCHAL BHI AB, MOHTAT HAI LOGON
WO RANG BARANG ANCHAL, KAFIR NY HAIN RONDAY
WO MAON K BETY, LIPTY HAIN ALAM MAI
AB TO YAHAN PR KAFAN KA, FUQDAN HAI LOGON
THORY SY KAFAN MUJH KO, ZRA BANDH TO BHEJO
HR JUMMA TRAFFIC ROK KR, KHAMOSH HO JANA
KYA IS KO KEHTY HO, TUM YAKJEHTI JATANA
AIK BAAT ZRA MUJH KO TUM BTAO AYE LOGON
IS KHAMOSHY KA MUJH KO KYA HAI FAIDA HONA
BHARPOOR AB TUMHARA MUJH KO, SATH CHAHIYE
DUSHMAN K LIYE PATHAR K BADLY, EINT CHAHIYE
SISKI JO MERI GHONT DI JATI HAI HALAQ MAI
US SISKI KO MERI AB AWAZ CHAHIYE
AWAZ MERI AWAZ SY, MILAO AYE LOGON
DUSHMAN KA ZRA DIL TOU DEHLAO AYE LOGON
DUSHMAN KO BTA DO MAI YATEEM NHI HOON
AIK WATAN HAI MERA MAI MISKEEN NHI HOON
AB SIR PY KAFAN BANDH CHALY AO AYE LOGON
DUSHMAN K SIR PY ASMAN GIRAO AYE LOGON
MUJH KO BHI TAMANNA HAI K DEKHON WO MANZAR
APNI ZAMEEN PR LAHLAHATA SABZ HALALI PARCHAM
IN MASJIDON SY AYE SADA HAYYA LAL SALAH
IN MASJIDON KI CHAON MAI PAON MAI AB FALAH
CHAHTA HOON K AB YAHAN QILQARIAN GONJAIN
DAMAN MAI MERY BACHY AB KHELAIN OR KODAIN
CHAHTA HOON IN ANKHON MAI NAYE KHUWAB SAJAON
AB IN KO MUSTAQBIL KA NAYA BAAB PARHAON
AHH O BAKA SUN KR MERI ANJAN NA BANNA
MUJH KO HAI AB BATIL K CHUNGAL SY NIKALNA
MUJH KO BHI AB AZADI KA EHSAAS CHAHIYE
TAREEKH RAQAM KRNY KO NAYA BAAB CHAHIIYE
JO FARYAD AB MERY NAZARANDAZ KARO GY
APNY HI HATHON MUJH KO TUM BARBAD KARO GY.
RUBA SHAKEEL
کشمیر شہہ رگ ہے پاکستان کی ؂ یاد ہیں سبکو سارے جہاں کے دکھ
میرا دکھ کیوں یاد نہیں
سب کے سب! جنت جنت! کہتے پھرتے ہو
یہ میرا کشمیر ہے! کوئی ہندوستان نہیں
بتائو تو سہی! کتنے ہیں نین گنوائے ! تم نے دیکھ کر مجھے
لبریز ہے میرا پیمانہ! زخموں سے! جو کبھی چپھتا نہیں
کیوں ہیں سب کے ہاتھ بندھے
ہم یکجا کھڑے مسلمان ہیں ! کسی کی جاگیر نہیں
ہے حق ہمارا! ہم لے کر رہیں گے
یہ میرا کشمیر ہے ! کوئی ہندوستان نہیں
سن لو! اے دنیا کے رکھوالو! تمکو خبر نہیں
ہے پاکستان تیار کھڑا! کوئی بزدل ملک نہیں
بہتے جھرنے جب لہو بنیں! باراں بھی جب لہو برسے
نگر نگر! گلی گلی! جب گونجے سدا آزادی کی! پھر ڈرنا نہیں
بزرگوں کی تعبیر ہے! ہاں یہ میرا کشمیر ہے
لٹتا رہاجوصدیوں سے! یہ میری جاگیر ہے! پھر بھی ابھی ہارا نہیں
اب ہوگی! جب یلغار ام مسلمہ کی! تو اینٹ بجا دیں گے
بانٹ کے ٹکڑوں میں ! ہندوستان کا نام مٹا دیں گے
رکھ کے بھرم! فرمان قائد کا
کشمیر ہے شہہ رگ پاکستان کی! ہندوستان کی نہیں
پاکستان زندہ باد
 
Asad Sipra
کشمیر کی فریاد وہ کون ہے کے جس کی یہاں آنکھ نم نہیں
وہ کون ہے کہ جس کو یہاں کوئی غم نہیں
وہ کون ہے کہ جو یہاں زیرِ ستم نہیں
ہم ایک دن بھی کب یہاں آرام سے رہے
شب کو بھی سو سکے نہ کسی آسماں تلے
وہ کون سا ہے تیر جو ہم پہ چلا نہیں
وہ کون سا ہے زخم جو ہم پہ لگا نہیں
وہ کون سا ہے ظلم جو ہم پہ ہوا نہیں
دنیا تو ساری چپ ہے کوئی بولتا نہیں
اے رب ہمارے تُو بھی کیا دیکھتا نہیں
کس جرم کی ملی ہے سزا کچھ نہ پوچھئے
کیوں دے رہے ہیں ہم کو مِٹا کچھ نہ پوچھئے
کس واسطے یہ خون بہا کچھ نہ پوچھئے
بہتا ہی جا رہا ہے کسی سے رکا نہیں
یہ کس کا خون ہے جو ابھی تک جما نہیں
توپوں کی گھن گرج میں یہ اُٹھتا غبار دیکھ
ہر گھر کی ٹوٹتی ہوئی تُو ہر دیوار دیکھ
کیسے اُجڑ گئے یہاں ہنستے دیار دیکھ
کتنی ہی بستیاں یہاں تاراج ہو گئیں
کچھ تو ہوئیں تھی کل یہاں کچھ آج ہو گئیں
لوگوں کے چھن گئے یہاں پہ روزگار دیکھ
جو دن کی روشنی میں لٹے کاروبار دیکھ
جو شب کی تیرگی میں ہوئے ہم پہ وار دیکھ
شعلوں کی زد میں آ گیا ہر ایک کا مکاں
ہر گھر سے اُٹھ رہا ہے سُلگتا ہوا دھواں
کچھ لوگ جا کے دشت میں آباد ہو گئے
کچھ ملک چھوڑ کے کہیں برباد ہوگئے
اکثر تو قیدِ زیست سے آزاد ہو گئے
اب ہوگئی ہے ظلم کی جو انتہا نہ پوچھ
میرے خدا نہ پوچھ اے میرے خدا نہ پوچھ
خوشحال جتنے لوگ تھے بد حال ہوگئے
یہ ظلم سہتے سہتے کئی سال ہو گئے
اسلام کے لئے یہاں پامال ہو گئے
اپنے لئے تو عالمِ اسلام سو گیا
دنیا بھی دیکھتی رہی یہ کیسے ہو گیا
معصوم نو نہالوں کی حیرانیاں بھی دیکھ
اور عورتوں کی آنکھ میں طغیانیاں بھی دیکھ
آنکھوں میں ان بزرگوں کی ویرانیاں بھی دیکھ
مظلوم نوجوانوں کو کٹتے ہوئے بھی دیکھ
مغموم والدین تڑپتے ہوئے بھی دیکھ
یہ لڑکیاں برہنہ کھڑی ہیں ذرا یہ دیکھ
ان کے قریب لاشیں پڑی ہیں ذرا یہ دیکھ
یہ آزمائشیں تو کڑی ہیں ذرا یہ دیکھ
یہ زندگی تو اپنے لئے ننگ ہو گئی
تیری زمیں ہمارے لئے تنگ ہو گئی
چادر یاں عزتوں کی ہوئی داغدار دیکھ
دامن بھی عصمتوں کے ہوئے تار تار دیکھ
انسان ہوگئے ہیں یہاں خونخوار دیکھ
انسانیت کے بھیس میں حیوان دیکھ لے
اور ننگے ناچتے ہوئے شیطان دیکھ لے
گھر گھرسےآہ و زاری و چیخ و پکار سن
کیا ہو رہا ہے مالکِ لیل و نہار سن
پروردگار سن مرے پروردگار سن
ہم لوگ کٹنے پھر سرِ بازار آگئے
زنجیروں میں بندھے ہوئے تیار آگئے
ہر صبح میرے گاؤں میں ڈاکہ زنی ہوئی
ہر شام میرے شہر میں غارت گری ہوئی
ہر وقت میری بہنوں کی عصمت دری ہوئی
ہر روز قتلِ عام کی تازہ نوید ہے
جو بچ رہے گا اُس کے لئے بھی وعید ہے
وہ کون تھے جو زندہ ہی دفنا دیئے گئے
وہ کون تھے جو پانی میں پھِنکوا دیئے گئے
جو بچ رہے وہ سولی پہ لٹکا دئے گئے
محشر سے پہلے حشر بپا ہو گیا ہے دیکھ
یہ سامنے ترے ہی کیا ہو گیا ہے دیکھ
تُو اپنے بندے آگ میں جلتے ہوئے بھی دیکھ
اور آرے اِن کے جسم پہ چلتے ہوئے بھی دیکھ
اور اِن کے بچے چاقو سے کٹتے ہوئے بھی دیکھ
عرشِ عظیم تیرا ابھی تک ہلا نہیں
کیوں آسمان اُن پہ ابھی تک گرا نہیں
یارب وہ وعدہ تیری قیامت کا کیا ہوا
یا رب وہ وعدہ تیری عدالت کا کیا ہوا
وہ وعدہ مصطفٰی کی شفاعت کا کیا ہوا
تُو دیکھ اور سب کو دکھا دے کہ تُو بھی ہے
اے رب ہمارے سب کو بتا دے کہ تُو بھی ہے
 
Wasim Ahmad Moghal
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
شبنم کے موتیوں سے شعلے نکل رہے ہیں
اِس وادیءِ حسیں کے سب پھول جل رہے ہیں
جس سمت میں بھی دیکھو سب کچھ سُلگ رہا ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
وادی کے باغ سارے خوں رنگ ہو گئے ہیں
دنیا کے سارے ظالم اِک سنگ ہو گئے ہیں
چشموں کے سارے جھرنے کیوں خوں اُگل رہے ہیں
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کتنے حسین بچے ٹینکوں سے کٹ گئے ہیں
وادی کےسارے میداں لاشوں سے اَٹ گئے ہیں
جسموں سے کتنی روحیں آزاد ہو گئی ہیں
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
برفانی چوٹیاں بھی خوں میں چھُپی ہوئی ہیں
شہروں کی ساری سڑ کیں خوں سے دھُلی ہوئی ہیں
نیلم کا نیلا پانی کیوں سرخ ہو گیا ہے
کشمیر پو چھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
ماں اور بیٹیوں کی عزت پکارتی ہے
کشمیریوں کے خوں کی عظمت پکارتی ہے
بہنوں کے سر کی چادر کیوں کھینچی جا رہی ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کوئی تو ہو جہاں میں جو ظلم کو مٹائے
ظالم کا ہاتھ توڑے مظلوم کو بچائے
کشمیر کا مسلماں کیوں ظلم سہہ رہا ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
ساتھی جو تھے ہمارے کیا ڈر گئے ہیں یارو
اہلِ ضمیر سارے کیا مر گئے ہیں یارو
انسانیت کہاں ہے انسانو کچھ تو بولو
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
آؤ خدا کے آگے ہم اپنا سرجھکائیں
اٹھو جہاد سے ہم کشمیر کو بچائیں
جنت میں کفر ظالم کیوں تن کے رہ رہا ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
جذبہ شہادتوں کا ہر دل میں موجزن ہے
پیشِ نظر ہمارے آزادی ءِ وطن ہے
یہ سر ہمارا لوگو کیا خَم ہوا کسی سے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
آزادی ءِ وطن ہے اسلام ہی کی خاطر
اور زندگی ہے اپنی اِس کام ہی کی خاطر
کتنے سپوت میرے قربان ہو گئے ہیں
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کوئی تو ظلمتوں میں روشن کرے دیوں کو
امید کی کرن سے گرمائےجو دلوں کو
اے قوم ابنِ قاسم تیرے کدھر گئے ہیں
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کلیوں کی ساری شوخی برہم سی ہو گئی ہے
چندا کی چاندنی بھی مدھم سی ہو گئی ہے
تارے فلک کے سارے روپوش ہو گئے ہیں
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
 
Wasim Ahmad Moghal
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے جنت کی اِس جبیں سے کیوں خون بہہ رہا ہے
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
جنت میں کفر ظالم کیوں تن کے رہ رہا ہے
کشمیر کا مسلماں کیوں ظلم سہہ رہا ہے
انسانیت کہاں ہے انسان پوچھتا ہے
وہ جو خوں میں ہے لت پت مسلمان پوچھتا ہے
راوی چناب جہلم کیوں سرخ ہو رہے ہیں
وہ وا دی اور نیلم کیوں سرخ ہو رہے ہیں
اے قوم ابنِ قاسم کیا سو رہے ہیں اب تک
اے قوم تیرے ہاشم کیا سو رہے ہیں اب تک
ماں اور بیٹیوں کی عزت پکارتی ہے
کشمیریوں کے خوں کی عظمت پکارتی ہے
بہنوں کے سر کی چادر دشمن کے ہاتھ میں ہے
اِن کا حسین پیکر دشمن کے ہاتھ میں ہے
ساتھی جو تھے ہمارے کیا مر گئے ہیں یارو
اہلِ ضمیر سارےکیا مر گئے ہیں یارو
کوئی تو ہو جہاں میں جو ظلم کو مٹائے
ظالم کا ہاتھ توڑے مظلوم کو بچائے
اُٹھو جہادیوں تم کشمیر کو بچاؤ
آپس میں لڑنے والو اب تم بھی باز آؤ
کوئی تو ظلمتوں میں روشن کرے دیوں کو
امید کی کرن سے گرمائے جو دلوں کو
کچھ تو سپوت میرے قربان ہو گئے ہیں
اور کچھ ستم کو سہتے ہلکان ہو گئے ہیں
یاں جذبہ ہمتوں کا کیا کم ہوا کسی کا
یاں جذبہ جراتوں کا کیا کم ہوا کسی کا
یا سر مرے اے یارو کیا خم ہوا کسی کا
کشمیر پوچھتا ہے کشمیر کہہ رہا ہے
 
wasim ahmad moghal
Where Is My Kashmir? Where is my beloved land?
Who snatched its happiness?
Who destroyed its beauty?
Who burned its Charmness?
Where is my Kashmir?
From the hose of water,
Birds are coming with pain,
Swarming ducks are running fast,
As someone disturbed their tranquility,
Even the Dal is now deserted.
Where is my Kashmir?
Its atmosphere turned black,
Its air smells sour; of bullets & tear gases,
Land turned into burial places,
No space left to roam freely,
Desiccated fallen Chinar leaves,
divulges as if someone destroyed their greenery.
Where is my Kashmir?
Invaded mountains,
Occupied fields,
Deforested places,
Nature seems crying wearing widow-gadgets,
No more Jannat-i-Benazir,
A hell turned land.
Where is my Kashmir?
Birds don’t prefer to come out of their nests,
The giggle of flowers somewhere lost,
Colorless morning looks like an ugly bride,
Sky is occupied with the noise of bullets,
Terror, silence & cries all around.
Where is my Kashmir?
Silence is wondering everywhere,
Blood is flowing like streams of water,
Every kindergarten is crying to –“Go Out”
‘Disappeared’ and ‘conflict’ is the rhymes on their mouth.
Where is my Kashmir?
Mothers for Sons and Sisters for brothers; are waiting to arrive,
Kids for their fathers and wives for their husbands,
But no one came back.
Disappeared, tortured, and killed they were all.
Where is my Kashmir?
Besides the noise of crackers,
There is noise of cries,
Happiness is gone,
Sorrows have occupied us,
Peace has gone,
War has over headed us,
Love has gone.
Where is my Kashmir?
Every single thing harbors sadness,
Every step precedes & succeeds with agonies of victims,
Books ended,
Pens got dried,
Tears faded,
But still, Pain didn’t stop.
Where is my Kashmir?
Where is my beloved land?
Anjan Bilal
Famous Poets
View More Poets

The observance of Kashmir Day was started in the year 1990 in Pakistan. At that time, the Punjab Government asked the religious and political parties to observe the 5th day of February as the Kashmir Solidarity Day. However, the aim was to do protest against India for illegally occupying the land of Kashmir. It is a reason that the Kashmir Day Poetry is recited on the day. The Kashmir Poetry highlights the Indian cruelty in the region and promotes the freedom of the area.

Kashmir is among the most beautiful places present on the earth. The natural scenes impressed visitors who come here from different parts of the world. The Kashmir Beauty Poetry elaborates on the magnificent and fascinating landscape of the area. The Kashmir Poetry is written in different languages. However, the Kashmir Day Poetry in Urdu is highly popular as it is mainly written by poets from Pakistan.

On our website, there is a large collection of poems related to the 5th February and Kashmir Poetry. These poems will enhance your gratitude and love towards Kashmir and its people. You can share the Kashmir Day Poetry with your friends and family members and can express your patriotism.

User Reviews