Poetries by شھیر
میرے ساتھ تم بھی تھے کس کو گمان ہے اب کے میرے ساتھ تم بھی تھے
ہائے وہ روز و شب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
یادش بخیر عہد گزشتہ کی صحبتیں
اک دور تھا عجب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
بے مہری حیات کی شدت کے باوجود
دل مطمئن تھا جب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
میں اور تقابل غم دوران کا حوصلہ
کچھ بن گیا سبب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
اک خواب ہو گئی ہے رہ و رسم دوستی
اک وہم سا ہے اب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
وہ بزم دوست یاد تو ہو گی تمھیں فراز
وہ محفل قرب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے M I Shaheer
ہائے وہ روز و شب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
یادش بخیر عہد گزشتہ کی صحبتیں
اک دور تھا عجب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
بے مہری حیات کی شدت کے باوجود
دل مطمئن تھا جب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
میں اور تقابل غم دوران کا حوصلہ
کچھ بن گیا سبب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
اک خواب ہو گئی ہے رہ و رسم دوستی
اک وہم سا ہے اب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
وہ بزم دوست یاد تو ہو گی تمھیں فراز
وہ محفل قرب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے M I Shaheer
میرے پاگل پیا میری چاہت نہ کر میرے پاگل پیا میری چاہت نہ کر
مجھے دیکھا نہ کر، مجھے سوچا نہ کر
میری بے خواب آنکھوں میں جھانکا نہ کر
میں تو کھو جاؤں گا مجھے ڈھونڈا نہ کر
میں ہوں باد صبا جو کہ رکتی نہیں
میں ہوں ایسی گھٹا جو برستی نہیں
میں ہوں ایسی لہر جس میں ہلچل نہیں
نہ تم کو ڈبو دیں یہ لہریں کہیں
میرے پاگل پیا ایسی خواہش نہ کر
میں وہ سپنا ہوں جو کبھی سچا نہ ہو
میں وہ امید جو کہ ادھوری رہے
میں وہ رستہ کہ جس کی نہ منزل ملے
میں وہ صحرا کہ جس میں بھٹک جاؤ گے
میرے پاگل پیا ایسے رستے نہ چل
میں ہوں ایسی کرن جو کہ بے نور ہے
میں ہوں ایسی ندی جو کہ خاموش ہے
میں تو وہ سیپ ہوں جس میں موتی نہیں
میں تو خوشبو ہوں جس کو بکھر جانا ہے
میرے پاگل پیا میرا پیچھا نہ کر
میں تو وہ شام ہوں جو کہ ڈھل جائے گی
میں تو وہ رات جس کا سویرا نہ ہو
میں تو وہ آگ ہوں جو دہکتی رہے
نہ میرے پاس آ تو بھی جل جائے گا
میرے پاگل پیا جا تو لوٹ جا
میرے پاگل پیا میری چاہت نہ کر M I Shaheer
مجھے دیکھا نہ کر، مجھے سوچا نہ کر
میری بے خواب آنکھوں میں جھانکا نہ کر
میں تو کھو جاؤں گا مجھے ڈھونڈا نہ کر
میں ہوں باد صبا جو کہ رکتی نہیں
میں ہوں ایسی گھٹا جو برستی نہیں
میں ہوں ایسی لہر جس میں ہلچل نہیں
نہ تم کو ڈبو دیں یہ لہریں کہیں
میرے پاگل پیا ایسی خواہش نہ کر
میں وہ سپنا ہوں جو کبھی سچا نہ ہو
میں وہ امید جو کہ ادھوری رہے
میں وہ رستہ کہ جس کی نہ منزل ملے
میں وہ صحرا کہ جس میں بھٹک جاؤ گے
میرے پاگل پیا ایسے رستے نہ چل
میں ہوں ایسی کرن جو کہ بے نور ہے
میں ہوں ایسی ندی جو کہ خاموش ہے
میں تو وہ سیپ ہوں جس میں موتی نہیں
میں تو خوشبو ہوں جس کو بکھر جانا ہے
میرے پاگل پیا میرا پیچھا نہ کر
میں تو وہ شام ہوں جو کہ ڈھل جائے گی
میں تو وہ رات جس کا سویرا نہ ہو
میں تو وہ آگ ہوں جو دہکتی رہے
نہ میرے پاس آ تو بھی جل جائے گا
میرے پاگل پیا جا تو لوٹ جا
میرے پاگل پیا میری چاہت نہ کر M I Shaheer
مجھے تم یاد آتی ہو مقدر کے ستاروں پر
زمانے کے اشاروں پر
اداسی کے کناروں پر
کبھی ویران صحرا میں
کبھی سنسان راہوں میں
کبھی حیران آنکھوں میں
کبھی بے جان لمحوں میں
تمہاری یاد ہولے سے
کوئی سرگوشی کرتی ہے
یہ پلکیں بھیگ جاتی ہیں
دو آنسو ٹوٹ گرتے ہیں
میں پلکوں کو جھکاتا ہوں
بظاہر مسکراتا ہوں
فقط اتنا ہی کہتا ہوں
مجھے کتنا ستاتی ہو
مجھے تم یاد آتی ہو
مجھے تم یاد آتی ہو M I Shaheer
زمانے کے اشاروں پر
اداسی کے کناروں پر
کبھی ویران صحرا میں
کبھی سنسان راہوں میں
کبھی حیران آنکھوں میں
کبھی بے جان لمحوں میں
تمہاری یاد ہولے سے
کوئی سرگوشی کرتی ہے
یہ پلکیں بھیگ جاتی ہیں
دو آنسو ٹوٹ گرتے ہیں
میں پلکوں کو جھکاتا ہوں
بظاہر مسکراتا ہوں
فقط اتنا ہی کہتا ہوں
مجھے کتنا ستاتی ہو
مجھے تم یاد آتی ہو
مجھے تم یاد آتی ہو M I Shaheer
پیار اک پھول ہے پیار اک پھول ہے، اس پھول کی خوشبو تم ہو
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
دور ہو مجھ سے مگر پاس نظر آتے ہو
میرا جذبہ، میرا احساس نظر آتے ہو
تم میرے پاس نہیں ہو مجھے اس کا غم ہے
تم خیالوں میں جو آئے ہو کیا اتنا کم ہے
میری تنہائی کا ٹپکا ہوا آنسو تم ہو
پیار اک پھول ہے ، اس پھول کی خوشبو تم ہو M I Shaheer
میرا چہرہ، میری آنکھیں، میرے گیسو تم ہو
دور ہو مجھ سے مگر پاس نظر آتے ہو
میرا جذبہ، میرا احساس نظر آتے ہو
تم میرے پاس نہیں ہو مجھے اس کا غم ہے
تم خیالوں میں جو آئے ہو کیا اتنا کم ہے
میری تنہائی کا ٹپکا ہوا آنسو تم ہو
پیار اک پھول ہے ، اس پھول کی خوشبو تم ہو M I Shaheer
صندل کر دو اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوں مکمل کر دو
نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو
تم ہتھیلی کو مرے پیار کی مہندی سے رنگو
اپنی آنکھوں میں مرے نام کا کاجل کر دو
اس کے سائے میں مرے خواب دہک اٹھیں گے
میرے چہرے پہ چمکتا ہوا آنچل کر دو
دھوپ ہی دھوپ ہوں میں ٹوٹ کے برسو مجھ پر
اس قدر برسو مری روح میں جل تھل کر دو
جیسے صحراؤں میں ہر شام ہوا چلتی ہے
اس طرح مجھ میں چلو اور مجھے جل تھل کر دو
تم چھپا لو مرا دل اوٹ میں اپنے دل کی
اور مجھے میری نگاہوں سے بھی اوجھل کر دو
مسئلہ ہوں تو نگاہیں نہ چراؤ مجھ سے
اپنی چاہت سے توجہ سے مجھے حل کر دو
اپنے غم سے کہو ہر وقت مرے ساتھ رہے
ایک احسان کرو اس کو مسلسل کر دو
مجھ پہ چھا جاؤ کسی آگ کی صورت جاناں
اور مری ذات کو سوکھا ہوا جنگل کر دو شھیر
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوں مکمل کر دو
نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو
تم ہتھیلی کو مرے پیار کی مہندی سے رنگو
اپنی آنکھوں میں مرے نام کا کاجل کر دو
اس کے سائے میں مرے خواب دہک اٹھیں گے
میرے چہرے پہ چمکتا ہوا آنچل کر دو
دھوپ ہی دھوپ ہوں میں ٹوٹ کے برسو مجھ پر
اس قدر برسو مری روح میں جل تھل کر دو
جیسے صحراؤں میں ہر شام ہوا چلتی ہے
اس طرح مجھ میں چلو اور مجھے جل تھل کر دو
تم چھپا لو مرا دل اوٹ میں اپنے دل کی
اور مجھے میری نگاہوں سے بھی اوجھل کر دو
مسئلہ ہوں تو نگاہیں نہ چراؤ مجھ سے
اپنی چاہت سے توجہ سے مجھے حل کر دو
اپنے غم سے کہو ہر وقت مرے ساتھ رہے
ایک احسان کرو اس کو مسلسل کر دو
مجھ پہ چھا جاؤ کسی آگ کی صورت جاناں
اور مری ذات کو سوکھا ہوا جنگل کر دو شھیر