✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Muhammad Siddiq Parhar
Search
Add Poetry
Poetries by Muhammad Siddiq Parhar
نصیب میں
دل میں جس کے جذبہ نہیں ہوتا
اس کے نصیب میں جلوہ نہیں ہوتا
درودوسلام آپ پہ پڑھتے رہاکروتم
اس کام میں کوئی خرچہ نہیں ہوتا
پھیل جاتی ہے اس دھرتی میں برائی
جس معاشرہ میں رائج پردہ نہیں ہوتا
نہ ہوجس میں ذکراصحاب واہلبیت
ہماری مساجدمیں ایساخطبہ نہیں ہوتا
محروم رہتا ہے رحمت سے وہ گھر
جس میں محبوب کاتذکرہ نہیں ہوتا
نہیں ملے گاایساشہراب کوئی
میلادرسول کاجہاں جلسہ نہیں ہوتا
دولت عشق نبی بسالودل میں
اس پرکسی کاقبضہ نہیں ہوتا
تعلق نہیں جس کارسول کریم سے
ہمارااس سے کوئی رشتہ نہیں ہوتا
نافذہوجائے جہاں زکوٰۃ کانظام
تنگ دستی کاوہاں حملہ نہیں ہوتا
نہیں رہتی اذان کے دوران خاموش جو
جاری اس زبان پہ کلمہ نہیں ہوتا
بدل گئے ہیں اسلوب میزبانی کے صدیق ؔ
اب ہردعوت میں حلوہ نہیں ہوتا
Muhammad Siddique Prihar
Copy
قرب رسول کلام اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخان بریلوی
بلندرہیں گے رتبے رب نے بڑھادیئے ہیں
قرآن میں اﷲ کریم نے آداب سکھلادیئے ہیں
زندگی بسرکرنے کے زریں اصول بتلادیئے ہیں
ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلادیئے ہیں
جس راہ چل دیئے ہیں کوچے بسادیئے ہیں
کرتے ہی رہیں محبوب کے چرچے سرکارکی باتیں
بسائے ہوئے ہیں دل میں سرورکونین کی یادیں
سناتے ہی رہیں گے ہم رحمت عالم کی نعتیں
جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں
جلتے بجھادیئے ہیں روتے ہنسادیئے ہیں
دشمن رسول کے مقدرمیں ہے دنیاسے مٹنا
عشاق نبی ہی جانتے ہیں راہ عشق میں بکنا
لگاتے ہیں سینے سے مجرم ہوچاہے کوئی جتنا
اک دل ہماراکیاہے آزاراس کاکتنا
تم نے توچلتے پھرتے مردے جلادیئے ہیں
کرتے ہیں پیارکوئی کیسے ہی رنج میں ہو
ملتاہے قرارکوئی کیسے ہی رنج میں ہو
رہتانہیں بیمارکوئی کیسے ہی رنج میں ہو
ان کے نثارکوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یادآگئے ہیں سب غم بھلادیئے ہیں
اسلام ہی رہے گاسب ادیان پہ غالب
بچاگئے کربلامیں اسے دوش نبوت کے راکب
عشاق مصطفی ہیں بس ان کے دیدارکے طالب
آنے دویاڈبودواب توتمہاری جانب
کشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگراٹھادیئے ہیں
کرے گاوہ قیادت جس کومذہب کادردہوگا
خوش حال وطن کاایک فردہوگا
حدیث قدسی ہے طالب مولیٰ ہی مردہوگا
اﷲ کیاجہنم اب بھی نہ سردہوگا
روروکے مصطفی نے دریابہادیئے ہیں
مل گیااسے سرکارکاصدقہ کسی نے مانگا
ہوگیادیداراس کوجلوہ کسی نے مانگا
مل گئی دولت عشق اسے جذبہ کسی نے مانگا
میرے کریم سے گرقطرہ کسی نے مانگا
دریابہادیئے ہیں دربے بہادیئے ہیں
محبوب رب سے ہے اصحاب کی وفامسلّم
حب رسول میں ہے اعمال کی جزامسلّم
گونجتی رہے گی صدیقؔ نعتوں کی صدامسلّم
ملک سخن کی شاہی تم کورضامسلّم
جس سمت آگئے ہوسکے بٹھادیئے ہیں
Muhammad Siddique Prihar
Copy
درس توحید
جنت کی نویددیتے ہیں
منگتوں کومزیددیتے ہیں
اﷲ کے سب ہی انبیاء
درس توحیددیتے ہیں
زندگی مصطفی کے دین کو
کربلاکے شہیددیتے ہیں
دہلیزپہ آنے والوں کو
مغفرت کی رسیددیتے ہیں
مسلمان اولادوں کواپنی
درس قرآن مجیددیتے ہیں
نہ ہوحب نبی شامل
اسے سزائے تردیددیتے ہیں
دل وجاں سے عقیدتوں کے
نذرانے سچے مریددیتے ہیں
برکت ہوتی ہے رزق میں
محتاجوں کوخریددیتے ہیں
رہتے ہیں جوجستجومیں
انہیں منزلیں جدیددیتے ہیں
میرے نبی غیب کی خبریں
تاحشرقریب وبعیددیتے ہیں
خوش نصیب ہیں صدیقؔ جنہیں
سرکاراذن دیددیتے ہیں
Muhammad Siddique Prihar
Copy
سند مغفرت
لب پہ آتی ہے دعاجائیں مدینے میں
ہم عاصیوں کوسرکاربلائیں مدینے میں
مل رہی ہیں جوہمیں محبوب کاصدقہ
وہ نعمتیں رب تعالیٰ کی کھائیں مدینے میں
نبی کے غلاموں کی آرزوہے یہ بھی
محفل میلادسرورانبیاء کی سجائیں مدینے میں
دررسول سے ملتی ہے سندمغفرت کی
سنورجاتے ہیں مقدرہم بنائیں مدینے میں
گزرتے رہے میرے آقاجدھرجدھرسے
مہک رہی ہیں اب بھی فضائیں مدینے میں
لطف جب ہے صبح وشام مسجدنبوی میں
رب کی بندگی میں سرجھکائیں مدینے میں
پڑجائے گنبدخضریٰ پہ جب پہلی نظر
ایک دعامیں مانگوسب دعائیں مدینے میں
ثناء خوان رسول ہے ذرہ ذرہ کائنات کا
پڑھتی ہیں جھوم کردرودہوائیں مدینے میں
ہوجاتے ہیں مالامال دہلیزمصطفی پر
ہوتی ہیں سرکارکی ایسی عطائیں مدینے میں
کہابادشاہ نے میراخط پیش کردینا
اﷲ کے محبوب جب تشریف لائیں مدینے میں
صدیق ؔ سب ثناء خوانوں کی طرح میری بھی
تمناہے مدحت رسول کی سنائیں مدینے میں
Muhammad Siddique Prihar
Copy
میزان عمل
بیان جومحبوب کے اوصاف کرتے ہیں
سرکارکی عظمتوں کااعتراف کرتے ہیں
میرے نبی کاحسن اخلاق تودیکھیے
اپنے دشمنوں کوبھی معاف کرتے ہیں
کرم کرے گااﷲ میزان عمل میں
زندگی سے اپنی جوانصاف کرتے ہیں
کعبہ کے چکرلگانے کاشوق نہیں
سنت رسول سمجھ کرطواف کرتے ہیں
کرکے رحمت دوجہاں کے چرچے
دل کے آئینے کوصاف کرتے ہیں
بنارکھے ہیں جنہوں نے اورمعبود
یوم الست سے وہ انحراف کرتے ہیں
موء من ہی نہیں وہ فرمایارب نے
نبی کے فیصلوں سے اختلاف کرتے ہیں
سب کتابوں سے عظیم کتاب ہے یہ
قرآن پہ اس لیے غلاف کرتے ہیں
نہیں جائے گابخیل جنت میں دوستو
بھائی ہیں ابلیس کے جواسراف کرتے ہیں
جھکاکے سردرسرورکونین پر
حقیقت میں بلنداپناگراف کرتے ہیں
خوف خدابھی رہے عشق رسول بھی
ایسی تربیت ہمارے اسلاف کرتے ہیں
کرتے ہیں محبت شفیع امت سے جو
کردارصدیقؔ اپناوہ شفاف کرتے ہیں
Muhammad Siddique Prihar
Copy
سچا غلام
درود ہو نبی پرسلام ہو
دن رات ہو صبح وشام ہو
آرزوہے سب غلاموں کی
شہرمصطفی میں ہماراقیام ہو
قبولیت میں اس کی شک نہیں
درودسے شروع جوکام ہو
جبریل نے کہااقصیٰ میں آپ سے
سب انبیاء کے تم آقاامام ہو
قبول ہوتی ہیں تب ہی دعائیں
پیٹ میں جب حلال طعام ہو
برستی ہیں وہاں رحمتیں رب کی
محفل میلادکاجہاں اہتمام ہو
نہیں رہتی مفلسی ایسے سماج میں
نافذجہاں زکوٰۃ کانظام ہو
اداکرتاہے نمازپنجگانہ روزوہ
جوبھی نبی کاسچاغلام ہو
سناتے رہیں نعتیں محفل میلادمیں
زندگی یوں ہی اپنی تمام ہو
جمی رہیں نگاہیں رخ مصطفی پر
ہاتھوں میں کوثرکاجام ہو
مل جائے دیدارمحبوب کاصدیقؔ
اس سے بڑااورکیاانعام ہو
Muhammad Siddique Prihar
Copy
سرور انبیاء
عرش بریں پر قیام اعلیٰ ہے
حبیب کبریاء کامقام اعلیٰ ہے
مقتدی ہیں سب ہی شان والے
مسجداقصیٰ میں امام اعلیٰ ہے
کرتے ہیں تذکرہ سرورانبیاء کا
محفل میلادکااہتمام اعلیٰ ہے
وابستہ رہوتم دین مصطفی سے
سب مذاہب میں اسلام اعلیٰ ہے
ملتی ہے حقیقت میں ہی ترقی
محبوب کریم کانظام اعلیٰ ہے
چوم لیتے ہیں عشاق محبت میں
پیارے نبی کانام اعلیٰ ہے
حاصل ہیں عظمتیں سرورعالم کو
لائے ہیں جوپیغام اعلیٰ ہے
یاددل میں تذکرے زبان پر
الفت رسول کاانعام اعلیٰ ہے
فرمان رب ہے پست رکھوآوازیں
بارگاہ نبوت کااحترام اعلیٰ ہے
نسبت ہوجسے نبی محترم سے
حقیقت میں وہی طعام اعلیٰ ہے
خوش ہیں سب حب دارصدیقؔ
جشن ولادت کاانتظام اعلیٰ ہے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
اطاعت محبوب
رب سے عشق محبوب کاجذبہ مانگو
خواب میں انکے رخ زیباکاجلوہ مانگو
دوبوندہیں جس کی کوثروسلسبیل
اس رحمت کے دریاکاقطرہ مانگو
ملتے ہیں اس میں اصول زندگی کے
نبی سرورکاپیاراپیارااسوہ مانگو
گزرے جورحمت عالم کی یادمیں
وہ وقت وہ گھڑی وہ لمحہ مانگو
موجودرہاجواصحاب رسول میں
اطاعت محبوب کاتم وہی ولولہ مانگو
پہنچادے جومدینے کے شہرمیں
ایساسفینہ، ایسارہبرایسارستہ مانگو
ٹھہرگئے شب معراج روح الامین جب
سرکارفرمایاجوچاہومکین سدرہ مانگو
سکھادیں سرورکونین نے تسبیح فاطمہ
علی المرتضیٰ ن ے جب کہابردہ مانگو
اﷲ قاسم انامعطی محبوب نے فرمایا
سرکارسے سرکارکاتم صدقہ مانگو
کریں رشک تمہی پرافلاک کے قدسی
موت آئے جس میں ایساسجدہ مانگو
پڑھتے رہونعتیں گنبدخضریٰ کے سامنے
آنکھوں کے لیے صدیق ؔایسانقشہ مانگو
Muhammad Siddique Prihar
Copy
تسکین قلب
بیت رہی ہے زندگی اسی انتظارمیں
پہنچیں گے سرورکونین کے دیارمیں
جسے چاہیں دونوں جہاں میں عطاکریں
یہ عظمت بھی ہے نبی کے اختیارمیں
اتفاق میں برکت ہے اتحادمیں بھی
نقصان ہی نقصان ہے دوستوانتشارمیں
چہرہ ء مصطفی دیکھنے سے جی نہیں بھرتا
یہ کہہ رہے تھے صدیق اکبرغارمیں
باطل کے سامنے سرجھکتاہی نہیں
درس ملاہے یہ حسین کے انکارمیں
آقاکی غلامی میں جولطف ہے
نہیں ہے دنیاکے کسی اقتدارمیں
اداکریں سنت رسول کی اس طرح بھی
گھومیں مدینے کی گلیوں میں بازارمیں
پسندتھی ہمارے اسلاف کوگوشہ نشینی
ہم چاہتے ہیں نام ہولکھااشتہارمیں
پریشان رہتے ہیں جوانہیں بتادو
تسکین قلب ملتی ہے محفل سرکارمیں
الفت محبوب کے چرچے خوب ہیں لیکن
نظرآئے محبت رسول کی کردارمیں
مانگی ہیں بخشش امت کی دعائیں صدیقؔ
شفاعت بھی کریں گے روزشماربھی
Muhammad Siddique Prihar
Copy
ٹینشن فری
میں ہوں گدائے آل نبی
نہیں مجھ میں کوئی کمی
چاہت ہے میرے گھرمیں
سرکارکی ہوجلوہ گری
درسے اسی گھرسے
سب کی ہے بگڑی بنی
حاصل ہواقرب حبیب جنہیں
ابوبکروعمرہیں عثمان وعلی
شیروشکرہیں آپس میں
اصحاب رسول اہل بیت نبی
عطاکرتے ہیں خیرات یوں
ہوجاتے ہیں منگتے غنی
نہیں رہے گی بطفیل حبیب
مشکل ہوچاہے کتنی کڑی
آرزوہے سب غلاموں کی
دیکھیں ہم مدینے کی گلی
اختیارمصطفی کاپوچھتے ہو
جلاتے ہیں مردے غوث جلی
بھیجتے رہوتم درودوسلام
ہوجاؤگے ٹینشن فری
خوف نہیں صدیق ؔمحشرسے
کرائیں گے سرکارامت بری
Muhammad Siddique Prihar
Copy
رحمت عالم
میلادمنایاہے میلادمنائیں گے
محفلیں سرکارکی روزسجائیں گے
میلادمنانے سے قسمت سنورتی ہے
مقدراپنے یوں ہی بنائیں گے
چاہت ہے جس کومدینے کی
رحمت عالم اس کوبلائیں گے
نہیں آئیں گے اندھیرے پھروہاں
شمع عشق رسول جہاں جلائیں گے
بخش دوں گاانہیں رب فرمایا
محبوب کے پاس جوآئیں گے
دورنہیں وقت وہ قریب ہے
پرچم میلادگھرگھرلہرائیں گے
مہکتی رہیں گی سانسیں ان کی
یادسروردل میں بسائیں گے
یقین ہے جنہیں پرسش اعمال کا
غلاظتوں سے دامن اپنابچائیں گے
نہیں رہے گی تلخی موت کی
نبی ء رحمت جب دیدارکرائیں گے
محبت ہے جنہیں پیارے نبی سے
سیرت محبوب کی وہ اپنائیں گے
صدیقؔ پی اس کبھی لگے گی نہیں
جام کوثرسرکارجب پلائیں گے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
غار سجدہ
یارب الفت رسول کی میرے دل میں ڈال دے
جتنی ہیں اورمحبتیں وہ سب ہی نکال دے
تصورمیں میرے دل میں بسارہے جلوہ حبیب کا
رہے جس میں یادان کی ایساخیال دے
میں ہی نہیں کہتاکہتے ہیں حسان یہ
سرکارخودچاہایہ حسن وجمال دے
یارب جوبھی مو ئمن پریشان حال ہیں
صدقہ ء حبیب ان کے مصائب کوٹال دے
دیدارمصطفی کے طالب کرتے ہیں یوں دعا
طیبہ کی حاضری کا موقع اسی سال دے
پڑھیں نمازایسی جوبرائیوں سے روک دے
میری آذان میں یارب سوزبلال دے
خالق ہے تواے مولیٰ مالک ورزاق بھی تو
بچاکرحرام سے ہمیں رزق حلال دے
بھیج دیاغوث اعظم نے اسی وقت چورکو
جب کہاخضرنے ابھی ابھی ابدال دے
کرتاہی رہوں رحمت عالم کی مدح سرائی
میری زبان میں میرے اﷲ ایساکمال دے
بہترہے وقت وہ گزرے ذکرحبیب میں
خرچ ہومیلادمیں ایسازرمال دے
غارسجدہ میں صدیق ؔ محبوب وبتول نے اﷲ سے
مانگی ہے یہ دعابخش امت کے اعمال دے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
مکتب عشق
برائے نعت محبوب کاانتخاب ہم بھی ہیں
مکتب عشق کاایک نصاب ہم بھی ہیں
پھیلی رہے گی جہاں میں ہرسوروشنی
محبت میں چمکتے ہوئے آفتاب ہم بھی ہیں
پیاساکوئی بھی لوٹ کرنہیں ہے جاتا
نگاہوں سے انہیں کرتے سیراب ہم بھی ہیں
مہکتی رہے گی فضازبان کی خوشبوسے
رکھتے نعتوں کاگل نایاب ہم بھی ہیں
چوم کرتلوے سرکارکے روح الامین بولے
سیکھے ہوئے محبوب کے آداب ہم بھی ہیں
مل جائے گی ایک دن تعبیراس کی
دیکھتے مدینے کے حسیں خواب ہم بھی ہیں
نہیں آئے گی شکست ہمیں کسی میدان میں
بسائے ہوئے محبت ابوتراب ہم بھی ہیں
للکارکریزیدیوں سے یوں فرمایاحسین نے
دوش نبوت پرسوارنواب ہم بھی ہیں
ملتی ہے تسکین میلادرسول کی محفلوں میں
لائے ہوئے دلوں میں انقلاب ہم بھی ہیں
گزرتی رہے محبت رسول میں اس طرح زندگی
امتحان محشرمیں یوں کامیاب ہم بھی ہیں
کوئی احساس نہیں ہے صدیقؔاس وقت تمہیں
تلاش کرتے رہناہمیں نایاب ہم بھی ہیں
Muhammad Siddique Prihar
Copy
خاص کرم
بلند ہیں رہیں گے رتبے تمہارے یارسول اﷲ
بناتے ہیں بگڑی آپ کے اشارے یارسول اﷲ
خاص کرم ہے آپ کاکہ بچالیاہمیں
کھڑے تھے ہم جہنم کے کنارے یارسول اﷲ
کوئی کمی نہیں رہتی دونوں جہاں میں اسے
نصیب جس کے آپ نے سنوارے یارسول اﷲ
اﷲ کی عطاء سے کرتے ہوتقسیم نعمتیں
بھرے ہی رہتے ہیں دامن ہمارے یارسول اﷲ
آرزوہے سب غلاموں کی فقط ایک یہی
دیکھیں آنکھوں سے مدینے کے نظارے یارسول اﷲ
کامیاب ہے مسلمان وہ محبت میں آپ کی
ایام زندگی جس نے ہیں گزارے یارسول اﷲ
بنائی ہے کائنات اﷲ نے تیرے نورسے
روشن ہیں شمس وقمراورستارے یارسول اﷲ
گرانہیں سکتی کوئی طاقت انہیں د نیاکی
حاصل ہیں جنہیں آپ کے سہارے یارسول اﷲ
دے کرعظیم قربانیاں حسین ابن حیدرنے
میدان کربلامیں ہیں قرض اتارے یارسول اﷲ
مل جائے شفاعت جسے محشرمیں آپ کی
ہوں گے اس کے وارے نیارے یارسول اﷲ
ہوجائیں گی مشکلیں آسان صدیقؔ اس کی
محبت میں دل سے جوپکارے یارسول اﷲ
Muhammad Siddique prihar
Copy
الفت محبوب
ذکرنبی صبح وشام کرتے ہیں
ہم فقط یہی کام کرتے ہیں
کتنی خوبصورت ہے یہ نماز
کبھی سجدہ، کبھی قیام کرتے ہیں
دیکھ کردشمن رسول بچپن میں
تلواریں دونوں بے نیام کرتے ہیں
محبت ہے جنہیں رسول کریم سے
محفل میلادکااہتمام کرتے ہیں
کرکے چرچے سرورکونین کے
دوراپنے دردوآلام کرتے ہیں
ابوبکروعلی کی الفت محبوب دیکھیے
گودمیں سرکارآرام کرتے ہیں
پہنچے عرش پررب نے فرمایا
میرے محبوب تمہیں سلام کرتے ہیں
مسجداقصیٰ میں انبیاء کہنے لگے
محبوب ہم تمہیں امام کرتے ہیں
جائیں گے جنت میں مدینے میں
جومدحت خیرالانام کرتے ہیں
نہیں رہتے جرائم اس دھرتی میں
نافذمصطفی کانظام کرتے ہیں
فرمان کبریاء ہے صدیقؔ قرآن میں
بلندمحبوب کامقام کرتے ہیں
Muhammad Siddique prihar
Copy
مسکن محبوب
ہرمعیارسے اعلیٰ معیارمیرے نبی کاہے
خودرب دوعالم حب دارمیرے نبی کاہے
بعدرب تعالیٰ کے مالک ہیں سب جہانوں کے
جسے چاہیں جنت دیں اختیارمیرے نبی کاہے
منظرفتح مکہ دیکھیے عام معافی کااعلان کیا
خلق عظیم سے مزیّن کردارمیرے نبی کاہے
علاج اس کاتمہارے پاس نہیں ہے کوئی
اے طبیبویہ مریض بیمارمیرے نبی کاہے
کھڑے ہیں مسجداقصیٰ میں انبیاء صفیں بنائے ہوئے
آدم تاعیسیٰ سب کوانتظارمیرے نبی کاہے
جی بھرکے گھوموحاجیومدینے کے بازارمیں
کوئی عام نہیں یہ بازارمیرے نبی کاہے
چاندہوادوٹکڑے پلٹ آیاسورج ڈوباہوا
ذرہ ذرہ کائنات فرماں بردارمیرے نبی کاہے
حج عمرہ زندگی میں قبرحشرمیں غلاموں کو
چاہت ہے جس کی دیدارمیرے نبی کاہے
فرمان مبارک ہے قرآن پاک میں رب کریم کا
اطاعت گزارمیرااطاعت گزارمیرے نبی کاہے
کھائی رب تعالیٰ نے مسکن محبوب کی قسم
پوری دنیاسے اعلیٰ دیارمیرے نبی کاہے
بھیجتارہے کثرت سے درودوسلام صدیقؔ جسے
مطلوب جنت میں قرب وجوارمیرے نبی کاہے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
عرش پر
بہت ہی خوب منظرہے شب اسریٰ عرش پر
پہنچے ہیں رب کی دعوت پرمصطفی عرش پر
دونوں ہوئے قریب کتنے محب جانتاہے محبوب بھی
فرمایا رب نے قاب قوسین اوادنیٰ عرش پر
چوم کرتلوے سرکارکے روح الامین نے کہا
رب نے ہے آج آپ کوبلایاعرش پر
رہ گئے راستے میں ہی سبھی ساتھ جانے والے
جارہے ہیں سرکاردوجہاں تنہاعرش پر
اعزازوعظمت حاصل ہے یہ فقط پیارے نبی کو
جائے گاکوئی اورنہ ہی ہے گیاعرش پر
لے آتے ہیں دوست تحفہ کوئی دوست کے پاس
کیالائے ہوخالق کائنات نے پوچھاعرش پر
سروردوجہاں نے دیاادب سے یہ جواب
نہیں تیرے پاس وہ چیزہوں لایاعرش پر
صوم وصلوٰۃ میں کمی کراناہی مقصودنہ تھا
شوق دیدارمیں بھیجتے رہے حضرت موسیٰ عرش پر
مانگ لوجوبھی مانگناہے مجھ سے پیارے
رب کریم نے محبوب سے اپنے فرمایاعرش پر
بخشش امت ہی مانگ لی شفیع روزشمارنے
اللہ سے مانگنے کاجب لمحہ آیاعرش پر
بخش دوں گامحبوب امت تیری محشرکے دن
اللہ نے محبوب سے صدیق ؔ وعدہ کیاعرش پر
Muhammad Siddique Prihar
Copy
جذبہ عشق
درمحبوب پرخم شاہوں کی جبیں ہے
دوعالم سرورکونین کے زیرنگیں ہے
امام سب انبیاء کرام کارسول امیں ہے
ایساکوئی محبوب نہ ہوگانہ کہیں ہے
بیٹھاہے چٹائی پہ مگرعرش نشیں ہے
ٹل جائیں سب بلائیں امت کے سرسے
خالی لوٹانہیں کوئی محبوب کے گھرسے
دیکھتے ہیں منگتوں کورحمت کی نظرسے
ملتانہیں کیاکیادوجہاں کوتیرے درسے
اک لفظ نہیں ہے کہ تیرے لب پہ نہیں ہے
تیرے ہی وسیلے سے قبول ہوئی توبہ آدم کی
تیرے نام کے صدقے تیرتی رہی نوح کی کشتی
انبیاء کی زبان اقدس پرتیری ہی نعت رہی
ہیں تیرے ہواخواہوں میں مرسل بھی نبی بھی
کونین تیرے زیراثرزیرنگیں ہے
دیتاہے گواہی عظمتوں کی احوال شب اسریٰ
ملتی ہے تسکین آتے ہی خیال شب اسریٰ
تحفے ہیں امت کے لیے اعمال شب اسریٰ
توچاہے توہرشب ہومثال شب اسریٰ
تیرے لیے دوچارقدم عرش بریں ہے
دیتے ہیں گنبدخضریٰ پہ انس وملک سلامی
دیکھے توکوئی جذنہ ء عشق رسول اصحاب گرامی
چاہتے ہیں قرب مسلسل آپ کاعشاق تمامی
ہراک کومیسرکہاں اس درکی غلامی
اس درکاتودربان بھی جبریل امیں ہے
پڑھ کرنمازفجرتلاوت قرآن کرکے
لیے کرومزے روزانہ تم نورسحرکے
منگتے ہیں مسلمان سب اسی سخی درکے
رکتے ہیں یہیں آکے قدم اہل نظرکے
اس کوچے سے آگے نہ زماں ہے نہ زمیں ہے
بیٹھ کرمسجدنبوی میں تلاوت کاشرف دے
اطاعت میں رہتے ہوئے اپنی عبادت کاشرف دے
قبروحشرکے امتحان میں شفاعت کاشرف دے
اے شاہ زمن اب توزیارت کاشرف دے
بے چین ہیں آنکھیں میری بے تاب جبیں ہے
رہتی ہے دل میں صدیقؔ جستجوئے مدینہ
پہنچیں گے ایک دن وہ روبروئے مدینہ
دل میںیادزبان پرگفتگوئے مدینہ
دل گریہ کناں اورنظرسوئے مدینہ
اعظمؔ تیرااندازطلب کتناحسیں ہے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
آئینہ ء دل
دل میں جس کے عشق شاہ ابرارہوتاہے
دل وجاں سے وہ نبی پہ نثارہوتاہے
یہ دنیاتوکیاہے جنت بھی اس کی
جوبھی سرورکونین کاوفادارہوتاہے
بنادیتے ہیں نگاہ کرم سے اس کوشفاف
آئینہ ء دل جس کابھی داغ دارہوتاہے
سانپ چاہے ڈستارہے ہٹاتے نہیں غارسے پاؤں
گودمیں ابوبکرکی جب نبی مختیارہوتاہے
کرتی ہے فیصلہ اس منافق کافاروق کی تلوار
محبوب کافیصلہ ماننے سے جسے انکارہوتاہے
کرتے نہیں سرورعالم کے بغیرکعبہ کاطواف
عثمان کے لیے ماحول چاہے سازگارہوتاہے
سوجاتے ہیں بسترنبوت پراطمینان سے علی
دشمن چاہے لیے ہوئے درپہ تلوارہوتاہے
اپنے ہرقول وفعل سے اصحاب نے یہ بتایا
وفااس کوکہتے ہیں یہ ایثارہوتاہے
پہنچے رحمت دوجہاں ابوایوب انصاری کے گھر
سب بولے زہے نصیب جومیزبان سرکارہوتاہے
ہوجاتاہے صحت یاب نگاہ طبیب سے وہ
چاہے کوئی بھی کتناہی بیمارہوتاہے
محبت ہے حبیب کبریاء سے حقیقت میں صدیقؔ جسے
حسن اخلاق سے مزیّن اس کاکردارہوتاہے
Muhammad Siddique Prihar
Copy
دل میں بساؤ الفت رسول کی
دل میں بساؤ الفت رسول کی
کرتے ہی جاؤمدحت رسول کی
میلادمصطفی کی سجاکرتم محفلیں
سنتے سناتے جاؤ سیرت رسول کی
دیکھی ہے شب معراج سدرہ پر
جبریل تم بتاؤ رفعت رسول کی
کھلاکرہزاروں کومختصرکھانا
حضرت جابردکھاؤ برکت رسول کی
ضروری ہے تقاضوں سے آج زیادہ
اولادوں کوسکھاؤمحبت رسول کی
دے کرسرکارکوماں بولی
انس!بجالاؤخدمت رسول کی
کام آئے گی دونوں جہاں میں
دل سے اپناؤ نسبت رسول کی
دے کرقدموں کوجبریل بوسے
مسلمانوں کوسمجھاؤ عظمت رسول کی
مل رہاہے محبوب کاصدقہ
ادب سے کھلاؤ نعمت رسول کی
رب تعالیٰ فرمائے گاجنت میں
فرشتو!لے آؤامت رسول کی
چھوڑدواب صدیقؔ سب رسمیں
معاملات میں اپناؤ سنت رسول کی
Muhammad Siddique Prihar
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets