✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Najeeb Ur Rehman
Search
Add Poetry
Poetries by Najeeb Ur Rehman
دس منتخب اشعار
‘ٹُوٹا طلسمِ عہدِ محبت کچھ اس طرح سے
پھر آرزو کی شمع فروزاں نہ کر سکے‘
‘اِس شہرِ سنگ دل کو جلا دینا چاہیے
پھر اس کی خاک کو بھی اُڑا دینا چاہیے‘
‘جس کے بازو کو تحفظ کی علامت جانا
کر گیا ہے وہی دنیا کے حوالے مُجھے‘
‘اب دعاؤں کے لیے اُٹھتے نہیں ہیں ہاتھ بھی
بے یقینی کا تو عالم تھا مگر ایسا نہ تھا‘
‘کوئی غم دَربَدر نہیں ہو گا
جب تلک میرا دِل سلامت ہے‘
‘حادثے آئیں گے جیون میں تو تُم ہو کے نڈھال
کسی دیوار کو تھامو گے تو یاد آؤں گا‘
‘جس طرح سے خواب میرے ہوگئے ریزہ ریزہ
اِس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی‘
‘تُجھ سے بِچھڑ کر کیا ہوں مَیں، اب باہر آ کر دیکھ
ہمت ہے تو میری حالت آنکھ مَلا کر دیکھ‘
‘عُمر بھر جلنے کا اَتنا تو صَلہ پائیں گے ہم
بُجھتے بُجھتے چند شمعیں تو جَلا جائیں گے ہم‘
‘پھر کبھی لَوٹ کر نہ آئیں گے
ہم تیرا شہر چھوڑ جائیں گے‘
Najeeb Ur Rehman
Copy
ہم تھے جِن کے سہارے، وہ ہوئے نہ ہمارے
ہم تھے جِن کے سہارے، وہ ہوئے نہ ہمارے
ڈوبی جب دِل کی نَیا، سامنے تھے کنارے
کیا محبت کے وعدے، کیا وفا کے ارادے
ریت کی ہیں دیواریں، جو بھی چاہے گِرا دے
ہے سَبھی کچھ جہاں میں، روشنی ہے وفا میں
اپنی یہ کم نصیبی، ہم کو نہ کُچھ بھی مِلا ہے
یوں تو دنیا بَسے گی، تنہائی پھر بھی ڈَسے گی
جو زندگی میں کم تھی، وہ کمی تو رہے گی
ہم تھے جِن کے سہارے، وہ ہوئے نہ ہمارے
ڈوبی جب دِل کی نَیا، سامنے تھے کنارے
Najeeb Ur Rehman
Copy
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آیا
جانے کیوں آج تیرے نام پہ رونا آیا
یوں تو ہر شام اُمیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
کبھی تقدیر کا ماتم، کبھی دنیا کا گِلہ
منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
مُجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلہ نوحہ گری
اِس قدر گردشِ ایام پہ رونا آیا
جب ہُوا ذکر زمانے میں مسرت کا شکیل
مُجھ کو اپنے دلِ ناکام پہ رونا آیا
نجیب الرحمان
Copy
ایسا نہیں کرتے
کسی کی آس بن کر پھر
اُسے تنہا نہیں کرتے
بھلا کتنی بھی مُشکل ہو
مگر ایسا نہیں کرتے
محبت میں شکایت کا
کہاں دستور ہے
گِلہ کر کے محبت کو
کبھی رُسوا نہیں کرتے
وفائیں تو حقیقت میں
بڑی انمول ہوتی ہیں
کبھی اپنی وفاؤں کا
صِلہ مانگا نہیں کرتے
Najeeb Ur Rehman
Copy
نہ سوچا تھا یہ دل لگانے سے پہلے
نہ سوچا تھا یہ دل لگانے سے پہلے
کہ ٹوٹے گا دل مُسکرانے سے پہلے
اُمیدوں کا سورج نہ چمکا نہ ڈوبا
گہن پڑ گیا جگمگانے سے پہلے
اگر غم اُٹھانا تھا قسمت میں اپنی
خوشی کیوں مِلی غم اُٹھانے سے پہلے
کہو بجلیوں سے نہ دِل کو جلائیں
مُجھے پھونکدیں گھر جلانے سے پہلے
Najeeb Ur Rehman
Copy
یہ گوارا نہیں جینا بِن تیرے مجھے
یہ گوارا نہیں جینا بِن تیرے مجھے
کیوں ہے جُدا تُو مُجھ سے
کوئی وجہ بتا دے مجھے
کچھ اور نہیں تو کر اتنا کرم
جہاں تُو یاد نہ آئے
ایسی جگہ بتا دے مُجھے
Najeeb Ur Rehman
Copy
کِس کو خبر تھی
کِس کو خبر تھی، کِس کو یقیں تھا ایسے بھی دن آئیں گے
جینا بھی مُشکل ہوگا، اور مرنے بھی نہ پائیں گے
ہم جیسے برباد دِلوں کا جینا کیا، اور مرنا کیا
آج تیری محفل سے اُٹھے، کل دُنیا سے اُٹھ جائیں گے
Najeeb Ur Rehman
Copy
کسی نے دل کو توڑ دیا ہے
کسی نے دل کو توڑ دیا ہے
تنہا کر کے چھوڑ دیا ہے
شاخ پہ نازک پُھل کِھلا تھا
تازہ ہوا نے توڑ دیا ہے
میری جانب آتے آتے تُجھ کو
کسی نے واپس موڑ دیا ہے
جس کو اتنا ٹوٹ کے چاہا
اُس نے اُتنا توڑ دیا ہے
چل مَیں بھی سوچوں تُو بھی سوچ
کِس نے کِس کو چھوڑ دیا ہے
Najeeb Ur Rehman
Copy
مَیں پیاس کا دریا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
مَیں پیاس کا دریا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
جلتا ہوا صحرا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
ساون کی طرح ٹوٹ کے برسو کبھی مُجھ پر
مَیں پیار کا پیاسا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
ٹوٹا ہوا سپنا ہوں، مَیں ٹوٹا ہوا دِل ہوں
ٹوٹی ہوئی آشا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
جس راہ پہ مسافر کوئی آیا نہ گیا ہو
سنسان سا رَستہ ہوں، میری پیاس بُجھا دو
ناکامِ محبت ہوں، مَیں ناکامِ وَفا ہوں
تِشنہ تمنا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
مُبہم سی کوئی آس کہ مرنے نہیں دیتی
جیتا ہوں نہ مرتا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
مَیں شمعِ محفل ہوں، ہر اِک رات جَلا ہوں
بھڑکا ہوا شعلہ ہوں، میری پیاس بُجھا دو
بے تاب ہوں مَیں ماہیِ بے آب کی مانند
رِہ رِہ کے تڑپتا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
بچھڑے ہوئے ساجن سے کوئی ناز مِلا دے
ملنے کو تَرستا ہوں، میری پیاس بُجھا دو
Najeeb Ur Rehman
Copy
اچھا لگتا ہے
ہوں تو خفا اُس سے
پَر جانے پھر بھی کیوں
نہ چاہ کر بھی اُس کو چاہنا اچھا لگتا ہے
حقیقت سے ہوں دُور
یہ مُجھ کو ہے پتہ لیکن
جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے
قائل نہیں مَیں رونے کا لیکن
پھر بھی کبھی کبھی
تنہائی میں کچھ دیر رونا اچھا لگتا ہے
وہ میرا تھا، وہ میرا ہے
وہ میرا رہے گا
کُچھ پَل اس خواب میں کھونا اچھا لگتا ہے
Najeeb Ur Rehman
Copy
میری ہر صُبح کی ابتدا تُو ہے
میری ہر صُبح کی ابتدا تُو ہے
میری ہر رات کی انتہا تُو ہے
میرا مرض نہ کوئی سمجھ سکا
میرے ہر زخم کی دوا تُو ہے
جب بھی ہاتھ اُٹھائے خدا کی جانب
بعد حمد و ثنا میری دُعا تُو ہے
دُور رہ کر بھی تُو پاس ہے میرے
کون کہتا ہے کہ مُجھ سے جدا تُو ہے
کبھی تھی اِن سانسوں کی ضرورت مُجھے
اب تو زندہ رہنے کی وجہ تُو ہے
Najeeb Ur Rehman
Copy
محبت کی راہوں میں چلنا سنبھل کے
محبت کی راہوں میں چلنا سنبھل کے
یہاں جو بھی آیا، گیا ہاتھ مَل کے
نہ پائی کسی نے محبت کی منزل
قدم ڈگمگائے ذرا دُور چل کے
ہمیں ڈھونڈتی ہیں بہاروں کی دنیا
کہاں آ گئے ہم چمن سے نِکل کے
کہیں ٹوٹ جائے نہ حسرت بھرا دل
نہ یوں تِیر پھینکو نشانہ بدل کے
Najeeb Ur Rehman
Copy
قسمیں وعدے پیار وفا، سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
قسمیں وعدے پیار وفا، سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
کوئی کسی کا نہیں، یہ جھوٹے ناطے ہیں ناطوں کا کیا
ہو گا مسیحا سامنے تیرے، پھر بھی نہ تُو بچ پائے گا
تیرا اپنا، بھول کے آخر تُجھ کو آگ لگائے گا
آسمان پہ اُڑنے والے مٹی میں مِل جائے گا
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
سُکھ میں تیرے ساتھ چلیں گے، دُکھ میں مُکھ موڑیں گے
دنیا والے تیرے بن کر تیرا ہی دِل توڑیں گے
دیتے ہیں بھگوان کو دھوکہ، انساں کا کیا چھوڑیں گے
قسمیں وعدے پیار وفا سب باتیں ہیں باتوں کا کیا
Najeeb Ur Rehman
Copy
مُجھے مَت بتانا
مُجھے مَت بتانا
کہ تُم نے مُجھے چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا
تو کیوں
اور کِس وجہ سے
ابھی تو تمہارے بچھڑنے کا دُکھ بھی نہیں کم ہوا
ابھی تو مَیں
باتوں کے، وعدوں کے شہرِ طلسمات میں
آنکھ پر خوش گمانی کی پَٹی لیے
تُم کو پیڑوں کے پیچھے، درختوں کے جُھنڈ
اور دیوار کی پُشت پر ڈھونڈنے میں مگن ہوں
کہیں پر تمہاری صدا اور کہیں پر تمہاری مہک
مجھ پر ہنسنے میں مصروف ہے
ابھی تک تمہاری ہنسی سے نبردآزما ہوں
اور اس جنگ میں
میرا ہتھیار
اپنی وفا پر بھروسہ ہے اور کچھ نہیں
اسے کُند کرنے کی کوشش نہ کرنا
مُجھے مَت بتانا
Najeeb Ur Rehman
Copy
یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا
یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا
سرطان میرا ستارا کب تھا
لازم تھا گزرنا زندگی سے
بِن زہر پیے گزارا کب تھا
کچھ پَل اُسے اور دیکھ سکتے
اشکوں کو مگر گوارا کب تھا
ہم خود بھی جدائی کا سبب تھے
اُس کا ہی قصور سارا کب تھا
اب اَور کے ساتھ ہے تو کیا دُکھ
پہلے بھی کوئی ہمارا کب تھا
اِک نام پہ زخم کِھل اُٹھے تھے
قاتل کی طرف اشارہ کب تھا
آئے ہو تو روشنی ہوئی ہے
اِس بام پہ کوئی تارا کب تھا
دیکھا ہوا گھر تھا پر کسی نے
دُلہن کی طرح سنوارا کب تھا
Najeeb Ur Rehman
Copy
نہ شکوہ ہے کوئی، نہ کوئی گِلہ ہے
نہ شکوہ ہے کوئی، نہ کوئی گِلہ ہے
سلامت رہے تُو یہ میری دُعا ہے
بہت ہی کٹھن ہیں محبت کی راہیں
ذرا بچ کے چلنا زمانہ بُرا ہے
عجب تیری محفل میں دیکھا تماشا
کہیں روشنی ہے کہیں ہے اندھیرا
مقدر چراغوں کے بدلے ہوئے ہیں
کوئی بُجھ رہا ہے کوئی جَل رہا ہے
مُبارک تُجھے ہو تیرے دل کی دنیا
میری زندگی کا کوئی غم نہ کرنا
یہ سب گردشیں ہیں نصیبوں کی پیارے
نہ میری خطا ہے، نہ تیری خطا ہے
Najeeb Ur Rehman
Copy
دو ستاروں کا زمیں پر ہے مِلن آج کی رات
دو ستاروں کا زمیں پر ہے مِلن آج کی رات
مُسکراتا ہے اُمیدوں کا چمن آج کی رات
رنگ لائی ہے میرے دل کی لگن آج کی رات
ساری دُنیا نظر آتی ہے دُلہن آج کی رات
حُسن والے تیری دنیا میں کوئی آیا ہے
تیرے دیدار کی حسرت بھی کوئی لایا ہے
توڑ دے توڑ دے پردے کا چلن آج کی رات
ساری دُنیا نظر آتی ہے دُلہن آج کی رات
جِن سے ملنے کی تمنا تھی وہی آتے ہیں
چاند تارے میری راہوں میں بِچھے جاتے ہیں
چومتا ہے میرے قدموں کو گگن آج کی رات
دو ستاروں کا زمیں پر ہے مِلن آج کی رات
Najeeb Ur Rehman
Copy
کبھی ساون کو کُھل کُھل کر برستا دیکھ لیتا ہوں
کبھی ساون کو کُھل کُھل کر برستا دیکھ لیتا ہوں
کبھی اِک بوند کو ساون ترستا دیکھ لیتا ہوں
گداؤں کو کبھی دیکھا ہے مَیں نے شہنشاہ ہوتے
کبھی شاہوں کے ہاتھوں میں بھی کاسہ دیکھ لیتا ہوں
کبھی انساں کے سینوں میں بھی پتھر کے جِگر دیکھے
کبھی پتھر میں شیشے کا کلیجہ دیکھ لیتا ہوں
تماشہ دیکھنے والے تماشہ بن بھی جاتے ہیں
تماشہ بن کے خود اپنا تماشہ دیکھ لیتا ہوں
سَدا جیسے کو تیسے کی روایت تو پرانی ہے
کوئی جیسا مجھے دیکھے، مَیں ویسا دیکھ لیتا ہوں
مُجھے کعبے کو جانے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی
مَیں اپنے دل میں ہی کعبے کا کعبہ دیکھ لیتا ہوں
تبھی اب تک کسی سے بھی، وفا نہ مل سکی شاید
وہ ویسا تو نہیں ہوتا، مَیں جیسا دیکھ لیتا ہوں
بہر صورت، بہر حالات جینا مُجھ کو آتا ہے
مَیں ہر حالات میں جینے کا رستہ دیکھ لیتا ہوں
سمندر کے بھی سینے میں کسی کی پیاس ہوتی ہے
مَیں ساگر کو بھی اکثر ناز پیاسا دیکھ لیتا ہوں
Najeeb Ur Rehman
Copy
گُونچ
اونچے پہاڑوں میں گُم ہوتی پگڈنڈی پر
کھڑا ہوا ننھا چرواہا
بکری کے بچے کو پِھسلتے دیکھ کر
کچھ اس طرح ہنسا ہے
وادی کی ہر درز سے جھرنے پُھوٹ رہے ہیں
Najeeb Ur Rehman
Copy
میری زندگی پہ نہ مُسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
میری زندگی پہ نہ مُسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
جِسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں
وہی کارواں، وہی راستے، وہی زندگی، وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تُم نہیں کبھی ہم نہیں
مَیں قفس میں قید ہوں باغباں مُجھے کیا غرض ہے بہار سے
نہ چمن ہے میرا آشیاں جو خزاں بھی آئے تو غم نہیں
Najeeb Ur Rehman
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets