Poetries by pakiza
زندگی کی کا اثاثہ شام ڈھل رہی ہے چپکے چپکے
دھیرے دھیرے یادوں کے دریچے
کھل رہے ہیں،خاموشی ہے ہر سو
میں ان یادوں میں کھو سی گئی ہوں
اس جہاں سے بیگانہ سی ہو گئی ہوں
کچھ یادیں جگڑے ہوئے ہیں مجھے،
میرے دامن کو پکڑے ہوئے ہیں
دل کی بنجر زمیں پر بسیرا ہے
کچھ یادوں کا،کچھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کا
کچھ مسکراتی رولاتی خوشبوؤں کا
جیسے فقط ہوا کا اک جھونکا ہو
چند لمحوں کی یہ بے خبری
کسی کی زندگی کا اثاثہ ہے pakiza
دھیرے دھیرے یادوں کے دریچے
کھل رہے ہیں،خاموشی ہے ہر سو
میں ان یادوں میں کھو سی گئی ہوں
اس جہاں سے بیگانہ سی ہو گئی ہوں
کچھ یادیں جگڑے ہوئے ہیں مجھے،
میرے دامن کو پکڑے ہوئے ہیں
دل کی بنجر زمیں پر بسیرا ہے
کچھ یادوں کا،کچھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کا
کچھ مسکراتی رولاتی خوشبوؤں کا
جیسے فقط ہوا کا اک جھونکا ہو
چند لمحوں کی یہ بے خبری
کسی کی زندگی کا اثاثہ ہے pakiza
صرف تم سے پیار چند پلوں کی یہ خوشیاں،چند ساعتوں کا ملن
کس موڑ پہ لے جائے گا اس کا ہے ڈر بہت
بڑھ گئیں ہیں تیری میری نزدیکیاں بہت
پاس ہو کے بھی ہیں ہم میں دوریاں بہت
تیرے لبوں کی کھلکھلاتی ہوئی وہ ہنسی
کیسے بتائیں کہ دیتی ہے ہمیں فرحت بہت
تم بن ہم جب بھی جیتے ہیں،دور تم سے رہتے ہیں
کیسے کہیں ہم شام وسحر رہتے ہیں بے قرار بہت
تمیں چھوڑنا آسان تو نہیں تھا ہمارے لیے
پر کیا کریں یہ دنیا لیتی ہے امتحان بہت
شاید کھبی ہم مل ہی جائیں گے
جانے کب سے رکھی ہے یہ آس بہت
سنو!ہمیں تم سے بس اتنا کہنا ہے
ہمیں ہے صرف تم سے پیار بہت pakiza
کس موڑ پہ لے جائے گا اس کا ہے ڈر بہت
بڑھ گئیں ہیں تیری میری نزدیکیاں بہت
پاس ہو کے بھی ہیں ہم میں دوریاں بہت
تیرے لبوں کی کھلکھلاتی ہوئی وہ ہنسی
کیسے بتائیں کہ دیتی ہے ہمیں فرحت بہت
تم بن ہم جب بھی جیتے ہیں،دور تم سے رہتے ہیں
کیسے کہیں ہم شام وسحر رہتے ہیں بے قرار بہت
تمیں چھوڑنا آسان تو نہیں تھا ہمارے لیے
پر کیا کریں یہ دنیا لیتی ہے امتحان بہت
شاید کھبی ہم مل ہی جائیں گے
جانے کب سے رکھی ہے یہ آس بہت
سنو!ہمیں تم سے بس اتنا کہنا ہے
ہمیں ہے صرف تم سے پیار بہت pakiza
ہم تمھیں بھلا بھی نہیں پاتے سنو اے ہمدم!
مجھے تم سے کچھ کہنا ہے
تم ایسے اچھے نہیں لگتے
کچھ روٹھے روٹھے سے
کچھ بدلے بدلے سے
کچھ ناراض ناراض سے
کچھ اکھڑے اکھڑے سے
کچھ دور دور سے،کچھ اجنبی سے
تم یوں اچھے نہیں لگتے
مانا ہم ہیں بے وفا بہت
ہم میں ہے انا بھی بہت
ہم وہ عہد نبھا نہیں پاتے
وہ فاصلے مٹا نہیں پاتے
ہم تمھیں منا بھی نہیں پاتے
دل میں ہو جو وہ بتا نہیں پاتے
پر یہ بھی سچ ہے کہ ،جانے کیوں
ہم تمھیں بھلا بھی نہیں پاتے pakiza
مجھے تم سے کچھ کہنا ہے
تم ایسے اچھے نہیں لگتے
کچھ روٹھے روٹھے سے
کچھ بدلے بدلے سے
کچھ ناراض ناراض سے
کچھ اکھڑے اکھڑے سے
کچھ دور دور سے،کچھ اجنبی سے
تم یوں اچھے نہیں لگتے
مانا ہم ہیں بے وفا بہت
ہم میں ہے انا بھی بہت
ہم وہ عہد نبھا نہیں پاتے
وہ فاصلے مٹا نہیں پاتے
ہم تمھیں منا بھی نہیں پاتے
دل میں ہو جو وہ بتا نہیں پاتے
پر یہ بھی سچ ہے کہ ،جانے کیوں
ہم تمھیں بھلا بھی نہیں پاتے pakiza
آنکھ نم ہے جانے کیسی عجب اداسی ہے
نہ جانے کیسا غم ہے اور آنکھ نم ہے
پھر رت جگوں کا موسم ہے اور آنکھ نم ہے
جانے کب سے یہ بے خوابی ہے اور آنکھ نم ہے
آہ روح بھی اب تو سرد ہے دل کی طرح اور آنکھ نم ہے
شایدسرد ہواؤں کی یہ سفاکی ہے اور آنکھ نم ہے
دل میں اٹھی ہے ٹھیس سی آج اور آنکھ نم ہے
جانے کس درد کی یہ چبھن ہے اور آنکھ نم ہے pakiza
نہ جانے کیسا غم ہے اور آنکھ نم ہے
پھر رت جگوں کا موسم ہے اور آنکھ نم ہے
جانے کب سے یہ بے خوابی ہے اور آنکھ نم ہے
آہ روح بھی اب تو سرد ہے دل کی طرح اور آنکھ نم ہے
شایدسرد ہواؤں کی یہ سفاکی ہے اور آنکھ نم ہے
دل میں اٹھی ہے ٹھیس سی آج اور آنکھ نم ہے
جانے کس درد کی یہ چبھن ہے اور آنکھ نم ہے pakiza