Poetries by Amrina
ادھورا پن جب بھی کو ئی کام کرتی ہوں
ادھورا چھوڑ دیتی ہوں
بہت بری سی عادت ہے
مکمل کچھ نہیں کرتی
نہ جانے کون سا ادھورا پن ہے
جو میرے اندر بستا ہے
کچھ بھی کرنے لگتی ہوں
ہمیشہ روک دیتا ہے
کبھی افسانہ جو لکھنا ہو
کوئی قطع یا کوئی نظم
شروع کر تو لیتی ہوں
مگر مکمل کر نہیں پاتی
ہمیشہ ایسا ہوتا ہے
کچھ بھی لکھوں تو
ادھورا چھوڑ دیتی ہوں. Rina Mughal
ادھورا چھوڑ دیتی ہوں
بہت بری سی عادت ہے
مکمل کچھ نہیں کرتی
نہ جانے کون سا ادھورا پن ہے
جو میرے اندر بستا ہے
کچھ بھی کرنے لگتی ہوں
ہمیشہ روک دیتا ہے
کبھی افسانہ جو لکھنا ہو
کوئی قطع یا کوئی نظم
شروع کر تو لیتی ہوں
مگر مکمل کر نہیں پاتی
ہمیشہ ایسا ہوتا ہے
کچھ بھی لکھوں تو
ادھورا چھوڑ دیتی ہوں. Rina Mughal
کیوں اس خاموشی کو اپنے اندر کیوں اس خاموشی کو اپنے اندر
اتنا تم نے بسا لیا ہے
پت جھڑ جیسا ویران موسم
اپنی ذات پہ اوڑھا لیا ہے
دیکھو اس کے علاوہ بھی
بہت سے موسم آتے ہیں
زندگی کی نوید سناتے ہیں
چاہو تو تم ان میں سے کوئی
اپنی ذات کا حصہ کر لو
خزاں سے تم باہر نکلو
بہار سے اپنا دامن بھر لو
سب موسموں کو خود پہ چھانے دو
خوشی کی نوید سنانے دو Rina Mughal
اتنا تم نے بسا لیا ہے
پت جھڑ جیسا ویران موسم
اپنی ذات پہ اوڑھا لیا ہے
دیکھو اس کے علاوہ بھی
بہت سے موسم آتے ہیں
زندگی کی نوید سناتے ہیں
چاہو تو تم ان میں سے کوئی
اپنی ذات کا حصہ کر لو
خزاں سے تم باہر نکلو
بہار سے اپنا دامن بھر لو
سب موسموں کو خود پہ چھانے دو
خوشی کی نوید سنانے دو Rina Mughal
انتظار دھوپ چھاوں سا انداز لئے
ایک سلونی شام سی لڑکی
سپنے اپنے رہن کیے
خوشگما نی کا لبادہ اوڑھے
انتظار کا پیراہن لپیٹے ہوئے
تھی مجسم راہ یار مگر
وقت کا دریا بہتا گیا
اُمید کا جگنوبھی ماند پڑتا گیا
شاخوں پہ آ گیا سونا پن بھی
موسموں کی آنکھ مچولی
رُخ بدلتی گئی
مگر لوٹ کر نہ آ سکا
راہ بھولا ہے جو پردیسی
مہتاب آنکھوں کی خوشیاں لے کر
انتظار کا دامن تھما گیا تھا Rina Mughal
ایک سلونی شام سی لڑکی
سپنے اپنے رہن کیے
خوشگما نی کا لبادہ اوڑھے
انتظار کا پیراہن لپیٹے ہوئے
تھی مجسم راہ یار مگر
وقت کا دریا بہتا گیا
اُمید کا جگنوبھی ماند پڑتا گیا
شاخوں پہ آ گیا سونا پن بھی
موسموں کی آنکھ مچولی
رُخ بدلتی گئی
مگر لوٹ کر نہ آ سکا
راہ بھولا ہے جو پردیسی
مہتاب آنکھوں کی خوشیاں لے کر
انتظار کا دامن تھما گیا تھا Rina Mughal
کہو نا ان کو کہ لوٹ آئیں جو خواب آنکھوں سے روٹھ گئے ہیں
جانے کس دیس چلے گئے ہیں
سُونی آنکھیں۔ ویران پلکیں
بے چین ہو کے رستہ دیکھیں
بدلے گا منظر، کُھلیں گی راہیں
چُھڑا کے دامن، پھیلائے بانہیں
کہو نا اُن کو کہ لوٹ آئیں
کریں نہ تنہا۔ یوں نہ ستائیں
اب تو دن بھی طویل تر ہیں
راتیں تو ٹہری ہی مختصر ہیں
کہاں تک دل کو ہم بہلائیں
کہو نا ان کو کہ لوٹ آئیں Rina Mughal
جانے کس دیس چلے گئے ہیں
سُونی آنکھیں۔ ویران پلکیں
بے چین ہو کے رستہ دیکھیں
بدلے گا منظر، کُھلیں گی راہیں
چُھڑا کے دامن، پھیلائے بانہیں
کہو نا اُن کو کہ لوٹ آئیں
کریں نہ تنہا۔ یوں نہ ستائیں
اب تو دن بھی طویل تر ہیں
راتیں تو ٹہری ہی مختصر ہیں
کہاں تک دل کو ہم بہلائیں
کہو نا ان کو کہ لوٹ آئیں Rina Mughal
محبت جو تم سے یقین مانگے محبت جو تم سے یقین مانگے
تو وفا سے اس کے
ہاتھوں میں ہاتھ دینا
لبوں پہ دھیمی مسکان سجا کر
نگاہوں سے اٌس کو مان دینا
کہنا کہ یہ جو رنگ ہیں سارے
بہار ٰ خوشبو ٰ اور پھول سارے
مہکنے لگتے ہیں جب تم مسکراؤ
زندگی حسین لگتی ہے جب پاس آؤ
بانہوں کا حصار دیتا ہے تخفظ مجھ کو
سب سے حسین لگتے ہو مجھ کو
چاہوں کہ تمہاری آنکھیں
ہر دم مجھ ہی کو دیکھیں
کبھی دور ہو کے نہ ستاؤ مجھ کو
دل کی دھڑکن بڑھتی جائے
پیار سے جب بھی بلاؤ مجھ کو
خواہش یہی ہے اب
قید ہو جائیں یہ لمحے سارے
رہوں ہمیشہ ساتھ تمہارے Rina Mughal
تو وفا سے اس کے
ہاتھوں میں ہاتھ دینا
لبوں پہ دھیمی مسکان سجا کر
نگاہوں سے اٌس کو مان دینا
کہنا کہ یہ جو رنگ ہیں سارے
بہار ٰ خوشبو ٰ اور پھول سارے
مہکنے لگتے ہیں جب تم مسکراؤ
زندگی حسین لگتی ہے جب پاس آؤ
بانہوں کا حصار دیتا ہے تخفظ مجھ کو
سب سے حسین لگتے ہو مجھ کو
چاہوں کہ تمہاری آنکھیں
ہر دم مجھ ہی کو دیکھیں
کبھی دور ہو کے نہ ستاؤ مجھ کو
دل کی دھڑکن بڑھتی جائے
پیار سے جب بھی بلاؤ مجھ کو
خواہش یہی ہے اب
قید ہو جائیں یہ لمحے سارے
رہوں ہمیشہ ساتھ تمہارے Rina Mughal
صدا بے خودی میں رہتے ہیں لیتے کوئئ جوگ نہیں صدا بے خودی میں رہتے ہیں لیتے کوئئ جوگ نہیں
یہ محبت پیار عشق اپنے بس کا روگ نہیں
پل بھر کی خوشی میں چھپا ہے عمر بھر کا غم
کیوں نہیں سمجھتے آخر سمجھتے کیوں یہ لوگ نہیں
وصل کی شب ٰ۔فراق کے لمحے آگے پیچھے لپکتے ہیں
عشق میں سب ہی مل جائیں ہوتے ایسے سنجوگ نہیں
خواب و سراب کو تولا تھا حقیقت کے ترازو میں
یونہی دھوکا کھاتے ہم۔ہم کوئی دیوانے لوگ نہیں Rina Mughal
یہ محبت پیار عشق اپنے بس کا روگ نہیں
پل بھر کی خوشی میں چھپا ہے عمر بھر کا غم
کیوں نہیں سمجھتے آخر سمجھتے کیوں یہ لوگ نہیں
وصل کی شب ٰ۔فراق کے لمحے آگے پیچھے لپکتے ہیں
عشق میں سب ہی مل جائیں ہوتے ایسے سنجوگ نہیں
خواب و سراب کو تولا تھا حقیقت کے ترازو میں
یونہی دھوکا کھاتے ہم۔ہم کوئی دیوانے لوگ نہیں Rina Mughal
Ye Parindy Jo Bhatakty Hain Ye Parindy Jo Bhatakty Hain Darbadar
Ye Lagty Hain Mohabbat K Safiron Jesy
Khwab Aty Hain Chaly Jaty Hain
Rehty Hain Be Hal Faqiron Jesy
Us Ka Nata Hai Kachy Makanon Sy Mgr
Usny Seekhy Hain Sitam Amiron Jesy
Mitty Jaty Hain Zindagi Sy Yun
Naseeb Apny Hain Kachi Lakiron Jesy
Roz Milty Hain Mil K Tasali Dety Hain
Dard Mery Sayasat K Waziron Jesy
Amrina
Ye Lagty Hain Mohabbat K Safiron Jesy
Khwab Aty Hain Chaly Jaty Hain
Rehty Hain Be Hal Faqiron Jesy
Us Ka Nata Hai Kachy Makanon Sy Mgr
Usny Seekhy Hain Sitam Amiron Jesy
Mitty Jaty Hain Zindagi Sy Yun
Naseeb Apny Hain Kachi Lakiron Jesy
Roz Milty Hain Mil K Tasali Dety Hain
Dard Mery Sayasat K Waziron Jesy
Amrina
یقین تجھ پہ کیا تھا دل نے یقین تجھ پہ کیا تھا دل نے
کہیں کیا اب نادان سا تھا
بتائیں کیا ہم بِتایا کیسے
جیون بھی امکان سا تھا
گرفتہ دل ہو اجاڑ کر کیوں
وہ گھر نہیں تھا مکان سا تھا
مجھے جو دیکھا تنہا کل شب
وہ جانے کیوں حیران سا تھا
جسے بنایا تھا دل کا مالک
وہ چند دنوں کا مہمان سا تھا
کبھی کبھی تو لگے ہے ایسے
کہ جیسے کوئی گمان سا تھا Amrina
کہیں کیا اب نادان سا تھا
بتائیں کیا ہم بِتایا کیسے
جیون بھی امکان سا تھا
گرفتہ دل ہو اجاڑ کر کیوں
وہ گھر نہیں تھا مکان سا تھا
مجھے جو دیکھا تنہا کل شب
وہ جانے کیوں حیران سا تھا
جسے بنایا تھا دل کا مالک
وہ چند دنوں کا مہمان سا تھا
کبھی کبھی تو لگے ہے ایسے
کہ جیسے کوئی گمان سا تھا Amrina