✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Sadaf Ghori
Search
Add Poetry
Poetries by Sadaf Ghori
من میں پھول سجا رکھا ہے بہار سے پہلے
من میں پھول سجا رکھا ہے بہار سے پہلے
کبھی ویرانہ تھا یہ گلزار سے پہلے
یہ تیری محبت کا کرشمہ ہے میرے صنم
دیوانہ بنا رکھا ہے اقرار سے پہلے
موسم گل کی رنگینی نے بڑے کام کیے
ملایا گل کو گل سے بہار سے پہلے
بچہ بوڑھا شاد ہوا گھر آنگن آ ٓباد ہوا
کتنے پھول کھلے ہیں اب کے رت بہار سے پہلے
آنکھیں اس کے نام پہ کھلتی ہے صدفؔ
مرے لیے اجنبی تھا جو دیدار سے پہلے
Sadaf Ghori
Copy
ساون
ساون آیا شور مچاتا
کیوں گرمی سے دل گھبراتا
بوندیں کتنی پیاری ہیں
ہلکی ہیں نہ بھاری ہیں
چڑیا بولی بوندوں سے
بیٹھوں کیسے دیواروں پہ
اِدھر اُدھر اُڑتی پھرتی ہوں
گھونسلہ اپنا ڈھونڈتی ہوں
پیڑ یہ کتنے پیارے ہیں
باغ کے راج دلارے ہیں
اُؤ کھیلیں آنکھ مچولی
کہاں چھپی ہے تُو ہم جولی
Sadaf Ghori
Copy
کھلے ہیں پھول ، نکھرنے لگے بہار کے رنگ
کھلے ہیں پھول ، نکھرنے لگے بہار کے رنگ
یہ رنگ اصل میں ہیں تیرے انتظار کے رنگ
دھنک لباس ترا جب نظر میں لہرایا
مہک اٹھے ہیں تن و جاں میں تیرے پیار کے رنگ
عجیب طرز تکلم ہے آج کل تیرا
طویل باتیں مگر ان میں اختصار کے رنگ
گلاب اڑتے نظر آئیں باغ میں ہر سو
جب آنچلوں میں نظر آئیں شاخسار کے رنگ
دماغ و دل تر و تازہ ہیں اس کی قربت میں
کسی کے لہجے میں خوشبو ہے اور بہار کے رنگ
خدا کرے مرے دل کو ےیقین آجائے
کہ صرف رنگ نہیں ، میرے انتظار کے رنگ
Sadaf Ghori
Copy
زندگی کٹ گئی سزاؤں میں
زندگی کٹ گئی سزاؤں میں
تھی میں تنہا اُداس راہوں میں
میری منزل ہے میری چاہت وہ
مانگتی ہوں میں دعاؤں میں
کتنے دن کٹ گئے جدائی کے
دیپ اک جل رہا ہے گاؤں میں
لاکھ میں نے سنبھالا چاہت کو
کیوں بکھر سی گئی ہواؤں میں
چاند کو جب کبھی تلاش کیا
دیر تک میں رہی خلاؤں میں
گر زمانہ بنا میرا دشمن
تیری صورت رہی نگاہوں میں
جب بھی تیری صدا ہوئی محسوس
آگے بڑھتی گئی میں چھاؤں میں
دور تک منتشر تھے سرخ گلاب
ایک کانٹا چبھا تھا پاؤں میں
ادھورا ہے یہ افسانہ
Sadaf Ghori
Copy
کنارے لوٹ لیتے ہیں
یہاں جب شام ڈھلتی ہے
اداسی پھیل سی جاتی ہے
سکوں دل کو نہیں ملتا
پریشانی رلاتی ہے
کسی کی یاد آنے پر
اداسی پھیل جاتی ہے
مگر تم فکر مت کرنا
تمہیں میں یاد رکھوں گی
بھلانا بھی اگر چاہا بھلا تم کو نہ پاؤ گی
تمہی تو اک سہارا ہو
جہاں میں نے اترنا ہے
تمہیں تو وہ کنارا ہو ،
مگر ہے یہ سنا میں نے
کنارے لوٹ لیتے ہیں!
سہارے لوٹ لیتے ہیں
Sadaf Ghori
Copy
ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں
ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں
کتنے معصوم ہیں طوفان کو ٹالے ہوئے ہیں
دور تک دھول میں لپٹی ہے وفا کی منزل
چلتے چلتے مرے پاؤں میں تو چھالے ہوئے ہیں
میں نے دیکھا جو کہیں اڑتی ہوئی تتلی ہے
انہیں رنگوں سے تو باغوں میں اجالے ہوئے ہیں
جن کی راہوں میں اندھیرے نے بڑے ظلم کئے
وہی تو شمعِ محبت کو سنبھالے ہوئے ہیں
کچھ صدف جن کی خطا تھی نہ کوئی جن کا قصور
وہی معصوم تو زندان میں ڈالے ہوئے ہیں
ہر طرف رنگوں کے چرچے ہیں مری جان سنو !
خود ہی کچھ پھول خزاؤں کے حوالے ہوئے ہیں
لو چلو ختم ہوئے رستے سبھی ناطے سبھی
دل کے خانوں میں جو مدت سے سنبھالے ہوئے ہیں
آرزو کے وہ کبوتر بھی ہیں نالاں ہم سے
دل کے خانوں میں جو اک عمر سے پالے ہوئے ہیں
آنکھیں بھی اشکوں سے خالی ہیں تری فرقت میں
صبر سے کتنے ترے درد سنبھالے ہوئے ہیں
Sadaf Ghori
Copy
اندھیروں نے گھیرا مجھے ہر طرف سے
اندھیروں نے گھیرا مجھے ہر طرف سے
کبھی روشنی کی کرن بن کے لوٹ آ
Sadaf Ghori
Copy
اِک صدف اور ہے چاہت اس کی
اِک صدف اور ہے چاہت اس کی
دل میں پوشیدہ ہے الفت اس کی
ساحلوں تک مجھے لے جائے گی
اک نہ اک روز رفاقت اس کی
Sadaf Ghori
Copy
غلط فہمی
غلط فہمی میں بندھن کو
کبھی توڑا نہیں کرتے
کہ جس کو جان کہہ دو پھر
اُسے چھوڑا نہیں کرتے
تمہیں میں نے بھلایا ہے
نہ تو ہی مجھ کو بھولا ہے
بھرم رکھا ہے چاہت کا
اگر دونوں نے تو پھر ہم
ہیں تنہا کس لئے جاناں
بس آؤ میری بانہوں میں
کہ مل جل کر
جدائی کو مٹا ڈالیں
محبت کی بنیاد ڈالیں
Sadaf Ghori
Copy
سنا ہے محبتیں برسی ہے رات بھر
سنا ہے محبتیں برسی ہے رات بھر
دید کو آنکھیں ترسی ہے رات بھر
سنا ہے جگنوؤں نے آنکھوں سے
کی ہیں جی بھر کے باتیں رات بھر
سنا ہے تنہائی نے تاروں کی محفل میں
کی ہیں ان پر عنایتیں رات بھر
سنا ہے چاند بھی تکتا رہا ہے پیار سے
مسکراتی رہی میری اُنکھیں رات بھر
سنا ہے رنگ بھی رقص کرتے ہیں جھوم کر
کرتے رہے ہیں شرارتیں رات بھر
سنا ہے رات بھی مسکراتی رہی دیر تک
کرتی رہی خود سے باتیں رات بھر
Sadaf Ghori
Copy
نرالی سوچ ہے اپنی انوکھا پیار ہے اپنا
نرالی سوچ ہے اپنی انوکھا پیار ہے اپنا
جسے دیکھا نہیں اب تک وہی ہے حصہ دار اپنا
محبت کی خریداری جہاں سے کر رہی ہوں میں
خیال و خواب والا اک عجب بازار ہے اپنا
بظاہر تو وفاؤں کا کوئی رشتہ نہیں اس سے
میں اس سے پیار کرتی ہوں کہاں انکار ہے اپنا
میری نیندیں اڑا کر جو مجھے بے چین رکھتا ہے
نہیں ہے دوسرا کوئی دلِ بیمار ہے اپنا
صدف جس سے تعلق ہے فقط میرا تصور تک
مجھے اقرار کرنا ہے وہی دلدار ہے اپنا
آدھورا ہے یہ افسانہ
Sadaf Ghori
Copy
نیل گگن سے آیا چاند
نیل گگن سے آیا چاند
میں نے دل سے لگایا چاند
جیون کی کالی شب میں
تاروں کے سنگ آیا چاند
کھوئی رہی میں جھلمل میں
جی بھر کے کب دیکھا چاند
تو کتنا ہرجائی ہے
دل نے تھا سمجھایا چاند
جانے کیوں اشکوں کے ساتھ
آنکھوں میں بھر آیا چاند
مانگ بھری مَیں ، افشاںسے
ماتھے پر چمکایا چاند
موج کی موج صدفؔ
لہروں پر لہرایا چاند
Sadaf Ghori
Copy
سنگھار
ان ہونٹوں کی سرخی تم ہو
اور آنکھوں کا کاجل تم ہو
پلکوں کا مسکارا تم ہو
اور گالوں کی لالی تم ہو
دل یہ خوشی سے جھوم اٹھتا ہے
جب کہتے ہو
سر سےلے کر پاؤں تلک تم
اک پھولوں کی ڈالی ہو
شرم سے جب میں بل کھاتی ہوں
بند ہونٹوں سے جب دھیرے دھیرے مسکاتی ہوں
تب چپ کے سے تم مسکان میں آجاتے ہو
Sadaf Ghori
Copy
ہوا بھی تیز ہے اور رات کا سفر بھی ہے
ہوا بھی تیز ہے اور رات کا سفر بھی ہے
بجھی بجھی سی شمعِ راہبر بھی ہے
میں کوئی حرف ِ شکایت زباں پہ کیا لاؤں
کہ قافلے میں وہی شخص معتبر بھی ہے
جو در بہ در ہیں انہی کا ملال ہے ورنہ
میں آشیانہ بھی رکھتی ہوں ، میرا گھر بھی ہے
ہمارے رنج بہت مشترک سے لگتے ہیں
جو دُکھ ہے اس کا ، وہی میرا دردِ سر بھی ہے
ہمی ہیں جن کو فضا میں گھٹن کا ہے احساس
ہمی ہیں جن کو بہت رنجِ بال و پر بھی ہے
میں جس کے غم میں سلگتی ہوں روز و شب اے صدف
کمال یہ ہے وہی میرا چارہ گر بھی ہے
Sadaf Ghori
Copy
نہیں ہو تم تو جیسے وقت کی گردش بھی ساکت ہے صدی لگنے لگا ہے
نہیں ہو تم تو جیسے وقت کی گردش بھی ساکت ہے
صدی لگنے لگا ہے ، اپنا ہر اک پل تمہارے بعد
Sadaf Ghori
Copy
بندھا تھا ضبط کی ڈوری سے جو پلکوں کے دامن میں
بندھا تھا ضبط کی ڈوری سے جو پلکوں کے دامن میں
بہت ہی ٹوٹ کر برسا ہے وہ بادل تمہارے بعد
Sadaf Ghori
Copy
بہاروں کے دن وہ بہاروں کی راتیں
بہاروں کے دن وہ بہاروں کی راتیں
مجھے آج لگتی ہیں سپنوں کی باتیں
صدا دے رہے ہیں وہ رہ رہ کے تم کو
وہ کمرہ ، وہ جگنو ، دریچہ وہ گھاتیں
چلو فیصلہ آج دونوں کریں ہم
نہ رہنا ہے الگ نہ کھانی ہیں ماتیں
محبت ہے ایسا وہ بے لوث جزبہ
نہ پوچھے یہ مذہب نہ دیکھے یہ ذاتیں
صدف کی محبت ہے پریوں کا ڈیرہ
طلسمی سے قصے حقیقت سی باتیں
Sadaf Ghori
Copy
چلو یہ حرفِ محبت فقط تسلی سہی
چلو یہ حرفِ محبت فقط تسلی سہی
اسی بہانے کسی کا تو کام چلتا ہے
Sadaf Ghori
Copy
سُکھ کا سورج اس جانب کب نکلے گا
سُکھ کا سورج اس جانب کب نکلے گا
کب سے دکھ کے سائے سائے بیٹھی ہوں
Sadaf Ghori
Copy
ستمگروں نے ہمیں مہلتِ دعا بھی نہ دی
ستمگروں نے ہمیں مہلتِ دعا بھی نہ دی
ہمارے خواب تھے کچھ بستیاں بسانے کے
Sadaf Ghori
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets