✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Shafaq
Search
Add Poetry
Poetries by Shafaq
خمار جانے دو
رکو ابھی بات کو ٹل جانے دو
دل کو کچھ قرار تو آنے دو
ابھی تو آغاز ہے تنہائی کا
دل کا اداسی سے بھی تعارف ہو جانے دو
تم نے چھوڑ کر جو زخم دیا تھا
اس زخم کو تھوڑا تو بھر جانے دو
پھر سے جو تم ملنے کی بات کرتے ہو
ابھی پہلی ملاقاتوں کا تو خمار جانے دو
عادت جو اب کچھ ہونے لگی تنہائی کی
پھر سے نہ اب اس دل کو بھیڑ میں جانے دو
تمہیں تو مل جایں گے تم جیسے ہزار بھی
ہمیں ہمارے جیسا کوئی ایک تو مل جانے دو
پھر سے کیوں کر آیں تمہاری باتوں میں
ابھی پچھلی باتوں کی تو کڑواہٹ جانے دو
ڈر لگتا ہے ہمیں اب اجالوں سے رہنے دو اس تاریکی میں
اپنی یاد کے سبھی چراغ بجھ جانے دو
شفق
Copy
اس کی جدای میں نیند کہاں آتی ہے
اس کی جدای میں نیند کہاں آتی ہے
ہم تو سوتے ہیں اس کے خواب دیکھنے کے لیئے
Shafaq Khan
Copy
Ishq Neend Poetry
un ki judai mein neend kahan aati hai
hum to sotay hain un ke khawab dekhnay ke liye
In Urdu
ان کی جدایئ میں نیند کہاں آتی ہے
ہم تو سوتے ہیں ان کے خواب دیکھنے کے لیئے
Shafaq
Copy
تنہائی پسند ہے مجھے
تنہائی پسند ہے مجھے
کیونکہ تنہائی میں زکر تمہارا ہوتا ہے
ایک وہی تو وقت ہے جو
دنیا سے الگ صرف ہمارا ہوتا ہے
دیکھ کر تصویر تمہاری
باتیں ہزار ہوتی ہیں
خوابوں میں بھی میرے
پہرا تمہارا ہوتا ہے
دنیا کے لیئے میں ہوں تنہا مگر
ساتھ میرے تمہارا سایہ ہوتا ہے
Shafaq
Copy
ایک ماں تھی جس کو انتظار ہوتا تھا
ایک ماں تھی جس کو انتظار ہوتا تھا
جس کو فکر ہوتی تھی خیال ہوتا تھا
فون کر کے جو حال پوچھتی تھی میرا
جاگتی تھی جب تک میں گھر سے باہر ہوتا تھا
گھر آنے پر پوچھتی مجھ سے کھانے کا
جس کو میری ہر ضرورت کا احساس ہوتا تھا
پہچان لیتی تھی چہرے سے میرے
اگر میں کبھی پریشان ہوتا تھا
دیتی تھی دعا جب مجھے خوش رہنے کی
اسی لمحے میں ہر فکر سے آزاد ہوتا تھا
Shafaq
Copy
چلو آج ایک فیصلہ ہو جائے
چلو آج ایک فیصلہ ہو جائے
کچھ خوابوں سے
خوابوں کا سودا ہو جائے
دے کر مجھے میری خوشیاں
اپنے سکھ تم لے جانا
جانے سے پہلے تمہارے
کچھ یادوں کا بھی حساب ہو جائے
کچھ اور نہ سہی ہمارے بیچ
ایک یہی کام رضامندی سے ہو جائے
جانے کی بات تم نے کی تھی
لکھ کر دیں گے تم کو یہ بھی
کہیں کل کو جدائی کا فیصلہ بھی
ہماری غلطیوں میں نہ شمار ہو جائے
تم کو عادت ہے بھول جانے کی اسی لیئے
سبھی باتیں تحریر کی صورت میں ہوں گی
ؐکھ ہم سب کچھ دستخط کریں گیں
ضروری نہیں یہ بھی تمہارے لیئے مگر چلو
ہمارے پاس کوئی تو نشانی تمہاری
دستخط کی صورت میں رہ جائے
Shafaq
Copy
رات گہری ہو جائے تو کیسا ہو گا
رات گہری ہو جائے
تو کیسا ہو گا
تو مجھ میں شامل ہو جائے
تو کیسا ہو گا
اپنی بانہوں کی آغوش میں لے لینا تم مجھ کو
میری زلف کا بھی تجھ پر اگر سایہ ہو جائے
تو کیسا ہو گا
کہیں گے ہم ہر بات نگاہوں سے
ایک رات میں اگر افسانہ بن جائے
تو کیسا ہو گا
دل پر تیرے میں اپنا نام لکھ دوں گی
تو بھی اگر میری دھڑکن بن جائے
تو کیسا ہو گا
Shafaq
Copy
فریاد
مر گئے تو یاد کرو گے
ایک بار ہی مل جاوں میں
بس یہی فریاد کرو گے
اب ہوں پاس تو تم۔ کو فرصت نہیں
آئے گا وہ دور بھی تم پر
جب وقت گزارنے کے بہانے تلا ش کرو گے
Shafaq
Copy
انتظار کی دھوپ
اپنے چاہنے والوں کی بھیڑ میں
اک نام ہمارا بھی شامل کر دے
کب سے ہے انظار کی دھوپ ہم پر
نگاہ سے اپنی تھوڑا سایہ ہم پر بھی کر دے
معلوم ہے تیرا وقت قیمتی ہے مگر
دے کر چند لحمے اس وقت کے تھوڑا امیر ہمیں بھی کر دے
Shafaq
Copy
Intazar Ke Dhup
Apny Chahny Walun Ke Bheer May
Eak Naam Hamara Be Shamil Kr Day
Kb Say Hay Intzar Ke Dhup Hm Pr
Nigha Say Apni Thora Sayea Hm Per Be Kr Day
Malum Hay Tera Waqt Qeemti Hay Magr
Day Kr Chand Lehmay Us Waqt Ky Thora Ameer Hamy Be Kr Day
Shafaq
Copy
دل کی ہر بات ہو گی
کسی روز تو اپنی ملاقات ہو گی
کہیں گے سب احوال اپنا
دل کی ہر بات ہو گی
تم جی بھر کے دیکھ لینا مجھے
میری بھی ختم آنکھوں کی پیاس ہو گی
پہلو میں رکھ کر سر
کچھ دیر کو سو لینا
جو نہ کہ سکیں گے زبان سے ہم
وہ باتیں پھر خواب میں ہوں گی
Shafaq
Copy
میں اس میں قیام کروں
وہ مجھ میں اتر جائے میں اس میں قیام کروں
جو بچیں ہیں زندگی کے چار دن
بس یوں ہی تمام کروں
کر دے یا تو خدا یہ خواہش پوری
ورنہ چھین لے میرا حافظہ مجھ سے
تو پھر نہ میں اسے یاد کروں
Shafaq
Copy
عشق کی انتہا
عشق کی انتہا اب اور کیا ہو گی
ہر حد ہو جائے جہاں پر ختم
وہیں سے جب شروعات ہو گی
جس شدت سے مانگا ہے تم کو رب سے
اب شاید ہی دعا ہماری رد ہو گی
Shafaq
Copy
باپ ہے کیا سکھ
باپ ہے کیا سکھ یہ اب احساس ہوا
جانے پر ان کے جب دل اداس ہوا
کوِئی کرے اب کتنی بھی چاہت چاہے
میکہ ہمارا اب ویران ہوا
ہوتا تھا جن راستوں سے جانا ہمارا
ان راستوں کا اب اختتام ہوا
نگاہوں میں تصویر ہے سارے بچپن کی
گزر گیا وقت کتنی جلدی کیسے نہ یہ احساس ہوا
Shafaq
Copy
خبر کیا تھی یوں بھی ملاقات ہو گی
خبر کیا تھی یوں بھی ملاقات ہو گی
بن کر اجنبی ہماری پہچان ہو گی
پہروں جس سے بات ہوتی تھی
آج ذرا سی بات کے لیئے
الفاظ کی تلاش ہو گی
سامنے بیٹھ کر بھی وہ
مجھ سے دور ہو گا
دیکھنے کے لیئے بھی اس کو
کسی بہانے کی تلاش ہو گی
کیا معلوم تھا یوں بھی ہو گا
زندگی تھی کل تک جس کے ساتھ حسین تر
آج اس کے بغیر ویران ہو گی
تھا کبھی جس پر اختیار میرا
آج اس کی حق دار کوئی اور ہو گی
Shafaq
Copy
اس کے ہونٹوں پر
ہاتھوں کی لکیروں میں
کوئی تو اس کے نام کی ہوتی
میری بھی سحر
اس کی شام سے جوان ہوتی
وہی ہوتا غرور میرا
میری بھی کبھی اس کے نام سے پہچان ہوتی
اس کے ہونٹوں پر کبھی
میرا بھی نام ہوتا
آنکھوں میں بھی اسکی
میری تصویر ہوتی
بیٹتھا جو شام کو
ہر فکر سے آزاد ہو کر
ایک پیالی چائے کی میری بھی ساتھ ہوتی
آنکھوں میں اس کی جو خواب ہوتے
ان خوابوں کی تعبیر
میرے ساتھ میں ہوتی
Shafaq
Copy
وہ عشق تھا میرا ایسا
تھا جو شخص میری طلب
اب وہ ضرورت بن گیا تھا
نہ چاہتے ہوئے بھی
اس سے کچھ تعلق بن گیا تھا
ہر خواب میں شامل تھا وہ میرے
ہر تعبیر کا حصہ بن گیا تھا
پیار تو اس سے تھا ہی نہیں کبھی
وہ عشق تھا میرا ایسا
جو اب جنون بن گیا تھا
Shafaq
Copy
اداس آنکھوں میں اس کی
اداس آنکھوں میں اس کی
اپنے لیے پیار دیکھا ہے
جیت کر بھی سب کچھ
کسی کے چہرے پر ہار کو دیکھا ہے
تڑپتے رہے جس کی چاہ میں تمام عمر
آج اس کو اپنے لیے بے قرار دیکھا ہے
دعاؤں کا صلہ ہے میری یا
قسمت نے ہاتھ تھاما ہے
لا علم تھا جو نام سے بھی میرے
آج اسے اپنا نام پکارتے دیکھا ہے
مت پوچھ اے دل کہ آج تو
دنیا کو اپنے قدموں میں دیکھا ہے
جنون عشق کی کیفیت کو آج
خود پہ طاری ہوتے دیکھا ہے
دیکھے تھے جو خواب برسوں میں نے
آج انھیں حقیقت میں بدلتے دیکھا ہے
Shafaq
Copy
تجھے جیت جاؤں
آرزو ہے تیری ہو جاؤں
ہار کر دنیا میں تجھے جیت جاؤں
معلوم ہے یہ ممکن نہیں
سچ تو یہ ہے میں تیرے قابل بھی نہیں
تجھے پانے کی تمنا چھوڑ دی میں نے
مگر بھولنے کا تجھے کوئی طریقہ بھی نہیں
تیری روح سے میرا تعلق ہو گا
تیرے جسم کی مجھے طلب نہیں
دل پر ایک پتھر رکھیں گے
تیرے عشق کو روح میں زندہ رکھیں گے
چلیں گی جب تک یہ سانسیں ہماری
تیری یاد کو ہر سانس میں رواں رکھیں گے
Shafaq
Copy
ضروری
بن تیرے میں ایسے ادھوری ہوں
جیسے رات بنا تاروں ادھوری ہو
تیرے خیال میں رہوں میں گم ہمیشہ
تو ہر بات میں میرے ضروری ہو
رہے تو ہر وقت پاس میرے
میرے جینے کے لیے بس تو ضروری ہو
Shafaq
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets