✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Shehzad Owaisi
Search
Add Poetry
Poetries by Shehzad Owaisi
چاہا ہی اسقدر
اُ سنے چاہا ہی اسقدر تھا مجھے
کہ ابتک
اُسی چاہت کے حصار میں ہوں
میں خود کو بھول گیا ہوں
لیکن
بہت مشکل ہے
میرا بھول جانا اُسے
وہ میرے ساتھ رہتا ہے
مجھے یہ احساس رہتا ہے
یہی اک بات کہتا ہے
مجھے تم سے محبت ہے
مجھے تم سے محبت ہے
Shehzad Owaisi
Copy
اظہارِ محبت
الفاظوں کو سمیٹ لوں
طول نا دوں
کیونکہ
اگر الفاظ کے سہارے سے
اپنے دل کی بات
تمہیں سمجھانی چاہی
تو
تمہیں لفظوں میں لپٹا ہوا
یہ اظہارِ محبت
شاید سمجھ نا آئے
Shehzad Owaisi
Copy
کل نفس ذائقہ الموت
ابھی تو نام کرنا تھا
اپنے آباء کا روشن
بہت سے چہروں پر
مسکان کا سبب تھیں
بہت معصوم سی
بہٹ زہین سی
پیاری سی گڑیا تھیں
تمہیں ہم یاد کرلینگے
اور تھوڑا رولیا کرینگے
تمہارے واسطے تھوڑا قرآن
پڑھ دیا کرینگے
مگر
یہ خلش ہمارے دل میں رہے گی
تم تھوڑا اور جی لیتیں۔۔۔
تو اچھا تھا
مگر
یہ بات جانتا ہوں
ہمارے دین میں یہ ایمان کا جُز ہے
زنددگی امانت ہے رب کی
اُسی کے پاس جانا ہے
اور
قولِ ربی ہے
کل نفس ذائقہ الموت
( ارفعہ کریم کے نام)
Shehzad Owaisi
Copy
دل کا حال
محبتوں کو کبھی دل میں
چھپا کر نہ رکھنا
کیونکہ
زندگی میں کبھی ایسا بھی موڑ آتا ہے
ہم کسی کو من ہی من میں
چاہنے لگتے ہیں
مگر
ان احساسات و جذبات کو
دل کے صفحات پر
لکھے رہنے دیتے ہیں
اگر
کسی کی زندگی میں ایسا لمحہ آئے
تو اپنے دل کا حال
لبوں پر ضرور لائے
Shehzad Owaisi
Copy
محبت کبھی صلا نہیں مانگتی
محبت کبھی صلا نہیں مانگتی
لوگ کیوں بھلا اس سے
آس لگاتے ہیں
محبت تو صرف دینے کا نام ہے
محبت میں سودا
تو
بے دیکھے ہی ہوتا ہے
پھر جہاں والے
نجانے کیوں؟
دکھانے اور دکھاوے سے
باز نہیں آتے
حالانکہ
محبت روح سے روح کا رشتہ ہے
مگر
یہ نفس کے پُجاری
کہاں سمجھیں گے
محبت کبھی صلا نہیں مانگتی
محبت صرف خدا ہے
جسے کبھی بھی موت نہیں آتی
Shehzad Owaisi
Copy
خدارا ایک ہو جاؤ
اے میری قوم کے نوجوانوں
سنو! سنبھال لو بڑھ کر
میرے وطنِ عزیز کی باگ ڈور
میرے وطن کی بگھڑتی ہوئی صورتحال
بہت دیتی ہے تکلیف مجھے
یہ وطن میرے آباء کی قربانیوں کاثمر ہے
اس ارضِ پاک پر حرف نا آئے دیکھو
ابھی ضرورت ہے اسے تمہاری
اسے دشمنوں نے گھیر رکھا ہے
اور کچھ اپنے بھی مل گئے ہیں
اُن دشمنوں سے
بڑھو کہ وقت بلارہا ہے تمہیں
وطن کے با شعور نوجوانوں اُٹھو
مٹا دوسب دشمنوں کو
وطن کے فروشوں سے
وطن کو پاک کردو
خداارا! پیچھا چھڑادو
ان بے ضمیروں سے
جو وطن کو بیچ رہے ہیں
بھُلا کے نفرتیں اپنی
خدارا ایک ہو جاؤ
اپنی دھرتی ماں کی خاطر
نسل و رنگ کے فرق مٹا کر
اب ایک ہوجاؤ
خدارا سنبھل جاؤ
Shehzad Owaisi
Copy
پتہ نہیں کیوں؟
محبت ایک خوبصورت رشتہ ہے
میں اسکو خوب سمجھتا ہوں
اس رشتے میں
جدائیاں اور تڑپنا مقدر ہوتا ہے
مگر پھر بھی ہر محبت کرنے والا
اس میں گرفتار رہتا ہے
بہت بیچین رہتا ہے
مگر
زباں سے کچھ نہیں کہتا
کبھی شکواہ شکایت نہیں کرتا
پتہ نہیں کیوں؟
Shehzad Owaisi
Copy
اُسے کیسے بتاؤں۔۔۔
اُ سے کیسے بتاؤں
کہ
محبت تو نہیں مرتی
مگر
انسان مرتے ہیں
بہٹ تکلیف ہوتی ہے
بچھڑنا کسی کیلئے بھی
ہرگز آساں نہیں ہوتا
اُسے کیسے بتاؤں میں
اُسے مختلف بھی رہنا تھا
اور
اُسے لوگوں کا ڈر بھی تھا
مگر وہ جانتی سب تھی
کہ
کسی کو خاص رکھنے میں
بہت دُشواریاں ہونگی
زمانہ بھی کہے گا
اور
تہذیب بھی دامن کھیچھے گی
اُسے کیسے بتاؤں
کہ
بنا اُسکے یہاں بھی کچھ نہیں بدلہ
دل اب بھی دھڑکتا ہے
جب اُسکی یا د آتی ہے
کوئی یہ کہہ نہیں سکتا
کہ
کسی کا جانا
کسی کو محسوس نہیں ہوتا
اُسے کیسے بتاؤں میں
مجھے انتظار ہے
تو
صرف اُس گھڑی کا
جب وہ بن جائے گی میری
وہی تو تقدیر ہوگی
Shehzad Owaisi
Copy
اُسے کیسے بتاؤں
اُسے کیسے بتاؤں
کہ
محبت تو نہیں مرتی
مگر
انسان روز مرتے ہیں
بہت تکلیف ہوتی ہے
بجھڑنا کسی کیلئے بھی
برگز آساں نہیں ہوتا
اُسے کیسے بتاؤں میں
اُسے مختلف بھی رہنا تھا
اور
اُسے لوگوں کا بھی ڈر تھا
مگر وہ جانتی سب تھی
کہ
کسی کو خاص رکھنے میں
بہت دشواریاں ہونگی
زمانہ بھی کہے گا
اور
تہذیب بھی دامن تھامے گی
اُسے کیسے بتاؤں
کہ
بناء اُسکے یہاں بھی کچھ نہیں بدلہ
دل اب بھی دھڑکتا ہے
جب اُسکی یاد آتی ہے
کوئی یہ کہیں نہیں سکتا
کہ
کسی کا جانا
کسی کو محسوس نہیں ہوتا
اُسے کیسے بتاؤں میں
مجھے انتظار ہے
تو
صرف اُس گھڑی کا
جب وہ میری ہوگی
وہی تقدیر ہوگیا
Shehzad Owaisi
Copy
انا کیا ہے، سچ کیا ہے؟
انا کیا ہے، سچ کیا ہے ؟
فیصلہ اسکا
روشن دل ہی کر پاتا ہے
پہلے اپنے اندر جھانکوں
پھر اوروں کی جانب دیکھو
اپنا آپ اور لوگوں کے عیب
سب کیڑے نکالنا چھوڑ دو گے
اپنے اندر کھوجو خود کو
خود میں کھو کے پاؤگے رب کو
انا کیا ہے اور کیا ہے سچ؟
یہ سب اس وقت ہی جانو گے
جس لمحے خود کو پہچانو گے
پہلے خود میں دیکھو خود کو
سب روشن روشن ہوجائے گا
پھر نا کوئی تم کو برا لگے گا
پھر نا تم اوروں پر
انگلی اُٹھاؤ گے
Shehzad Owaisi
Copy
مجھے ایک بات کہنی ہے
مجھے ایک بات کہنی ہے
اگر مقدر میں
ہمارا ساتھ لکھا ہے
تو
تمہیں کا ہے کی جلدی ہے
ذرا سا صبر کرلو نا
کیا پتہ اس مقدر پہ
پھر تم ناز کر بیٹھو
وہ منظر سوچو تو
کتنا خوب ہوگا نا
ذرا ایسے بھی سوچو تم
اگر اس کے برعکس ہو
تو
خدارا! جیون اپنا تم
کبھی برباد نا کرنا
مجھے تم یاد مت کرنا
خدارا! صبر کرلو نا
میری بس اتنی خواھش ہے
میری یہ بات رکھلو نا
مجھے یہ بات کہنی تھی
مجھے یہ بات کہنی تھی
Shehzad Owaisi
Copy
مجھے تم مار ڈالو گی
مجھے تو ایسا لگتا ہے
مجھے تم مار ڈالو گی
میرے وجود سے پہلے
خود الگ ہوکر
تنہا کر گئیں مجھ کو
اور اب یہ کہتی ہو
کہ واپس آجاؤں میں
کیا اب وہ زمانہ نہیں
کیا اب وہ مذہب نہیں
کیا اب وہ نہیں
جو سب دیکھتا ہے
جسے ہم پکارتے ہیں
ہر پکار سے پہلے
اب الزام دینے میں
تمہیں شرم نہیں آتی
جبکہ
میری جب حالت یوں تھی
سوائے تمہارے زہن کچھ سوچتا کب تھا
مجھے معلوم تھا مذہب کبھی بھی
ایسی مخلوط قربت کو
بغیر رشتے کے
برداشت نہیں کرتا
مگر یہ ضد بھی تم نے
کر کے دیکھ لی نا
اور
اب پھر سے وہی بات کرتی ہو
بہت عجیب ہو تم۔
شاید جذبات سے کھیلنے میں
تمہیں مزا آتا ہے
اور میں سکون سے ہوں
تو شاید۔
مجھے تکلیف دینے میں
تمہیں سکون ملتا ہے
مجھے تو ایسا لگتا ہے
مجھے تم مار ڈالو گی
Shehzad Owaisi
Copy
تقاضہ محبت اور منتشر طبعیت
بہت بیچین سی طبعیت ہے
یہی سوچ میں رہتا ہوں
کہ وہ کیوں منتشر ہے اتنی
جبکہ وہ تو خود مجھ کو
ایک مرکز پر لے آئی تھی
اور میں بہت سوچنے کے بعد
آج مکمل اُسکا ہونے جارہا ہوں
تو
وہ کتنی عجیب عجیب باتوں کو
درمیاں لاکر
مجھے بھی مضطرب و پریشان کر جاتی ہے
مگر
پھر بھی دل اُسکا بہت خوبصورت ہے
کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا کہ
محبت کی طبعیت میں یہ کیسا
بچپنا قدرت نے رکھا ہے
کہ یہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے
اسے تائید تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
تقاضہ محبت بھی یہی ہے
کہ
صرف درمیاں محبت ہو
باقی باتیں ثانوی ہیں
Shehzad Owaisi
Copy
محبت پر معمور
محبت کبھی بھی انسان کو
خود غرض نہیں بناتی
جس شخص کے دل میں
بس جاتی ہے محبت
جو شخص معور ہو محت کیلئے
پھر اُس دل میں کبھی عداوت نہیں آتی
اُ س کے دل میں کبھی
بغض و کینہ نہیں آتا
ہر انسان سے کرتا ہے وہ شخص محبت
ہر انسان کی کرتا ہے ہر حال میں عزت
ًمحبت تو ہے قربانی کا دوسرا نام
یہ لینا نہیں جانتی
اسکے دائرے کرم کا
کوئی اندازہ نہیں کرسکتا
اس کیفیت کو ہر کوئی
سمجھ نہیں سکتا
دنیا کیا جانے ؟
کیا چیز ہے محبت؟
جس دل میں آبسی ہو محبت
اس دل پر، اُس ذی روح پر
رب کی عنایت ہے، کرم ہے، فضل ہے
Shehzad Owaisi
Copy
اگر میں ایک لڑکا ہوتی
اگر میں ایک لڑکا ہوتی
تیرے دوستوں میں
میں بہت خاص ہوتی
تجھے میں روز ہی ملتی
اور
خوب باتیں کرتی
مگر یہ احساس
صرف احساس ہی تو ہے
میں تجھ سے دور ہوں
لیکن
یہ احساس مجھے
تجھ سے دور رہنے نہیں دیتا
کہ
تو جیسے میرے
آس پاس ہی ہے
کسی کی فرمائش پر لکھی گئی
Shehzad Owaisi
Copy
حاضری دربار کی
حاضری دربار کی
بند آنکھوں کو کئے
تصور میں جو لاؤں دربارِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم
تصور میں جب پہنچوں
دربار میں اُنکے صلی اللہ علیہ وسلم
سنہری جالیاں اپنے سامنے پاؤں
ُبہت ہی پُرکیف نظارہ
گنبدِ خضریٰ کا ہوگا
روضے کے نزدیک جاکر
میں اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر
درود و سلام بھیجوں
اور
دل میں یہ کر گزرنے کا خیال پاؤں
کہ جسے آدمی گراں سمجھتا ہے
میں وہ ایک سجدہ اس دربار میں
با ادب کر آؤں
بنے گی زمینِ مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم گواہ میری
اک یہی وسیلہ
مجھے سرخروا کرے گا حشر میں
اور یہ تصور میرا
جانے کب حقیقت کا روپ دھارے
کہ
میں جاؤں حاضری کے واسطے
دربارِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں
Shehzad Owaisi
Copy
بات بنتی نہیں ہے باتوں سے
مفلسی کے مارو کو
بھوک میں بلبلاتے ہوئے بچوں کو
خوشی دو اور روٹی دو
کوئی کام کرو
نعروں سے، مباحثوں سے
پیٹ بھرتا نہیں ہے باتوں سے
بات بنتی نہیں ہے باتوں سے
جانے کتنے ہی معصوم بچے اور بچیاں
جاگ رہے ہیں راتوں سے
حوا کی بیٹی کو
آنچل آج درکار ہے
اور
معاشرے کی فضا میں
نفسا نفسی کی پکار ہے
Shehzad Owaisi
Copy
زندہ جلا دیتے ہیں
آج کے دور میں
علم و شعور سے بہرہ مند
حقیقت زندگی کو جانتے ہیں
اور
بقائے حیات کی خاطر
سیمینار بہت کرتے ہیں
اپنی محفلوں میں
ایسے گاتے ہیں ترانے
جو بد ذوقی کو ہوا دیتے ہیں
صنم کدوں کے سارے بُت
گرا دیتے ہیں پل بھر میں
لیکن
بُت اک اپنا تراش لیتے ہیں
ہنگامہ دوراں میں
کوئی ناصح
انہیں مل جائے تو
قسم خدا کی
سرِ عام اُسے
یہ مغربی تہذیب کے دلدادہ لوگ
زندہ جلا دیتے ہیں
Shehzad Owaisi
Copy
چاہتوں کے موسم
چلو پھیر آؤ کہ ایسا نگر بسا لیں ہم
ارد گرد محبت کی کیاریاں لگا لیں ہم
بجھ نہ سکیں جو مایوسیوں سے ہرگز
دیپ وہ آنکھوں میں کیوں نہ جلالیں ہم
نفرت بن کر خزاں آئے ایسا کبھی نہ ہو
چاہتوں کے موسم میں زندگی بتا لیں ہم
Shehzad Owaisi
Copy
ہم بھی پریشاں ہوگئے
ہم بھی پریشاں ہوگئے
وہ جانے کہاں پہ کھو گئے
وہ بھی ہمیں ملا نہیں
ہم بھی کہیں پہ کھو گئے
ایک مدت بعد ملے وہ
دیکھا ہمیں تو رو گئے
تھا اختلاف ہم سے انہیں
اب وہ ہمین سے ہو گئے
تا عمر کھائیں گے پھل
تخم وہ ایسا بو گئے
حالات سب بگڑ گئے
ان کےشہر سے جو گئے
اُچھالی ہیں کیچڑیں انپر
دامن جو انکا دھو گئے
Shehzad Owaisi
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets