Poetries by Tayyab Tahir
تمہیں جاناں اجازت ہے تمہیں جاناں اجازت ہے
کہ ان تاریک راھوں پر
تھکن سی خود میں پاؤ تو
اندھیروں سے کبھی دل ڈول جائے تو
میرے جلتے ہوئے لمحوں
میرے کنگال ہاتھوں سے چھوڑا کے اپنے ہاتھوں کو
فضا کی نغمگی سے تم نۓ گیتوں کو چن لینا
حسین پلکوں کی نکوں پر نۓ کچھ خواب بن لینا
کوئی گر پوچھ لے تو میرا اس سے ذکر مت کرنا
مرے جیوں کی جلتی دوپہر سے بے غرض ہو کر
تم اپنی چاندنی راتوں میں جگنو پالتی رہنا
مری تنہایوں کی وحشتوں کی فکر مت کرنا
تمہیں اس کی اجازت ہے
مرے سب خط جلا دینا
مرے تخفوں کو دریا میں بھا دینا دبا دینا
مری ہر یاد کو دل سے کھرچنا اور مٹا دینا
تمہیں بالکل اجازت ہے
کہ جب چاہو بھلا دینا
مگر اتنی گزارش ہے
اگر ایسا نہ ہو جاناں
تو اچھا ہے
Tayyab Tahir
کہ ان تاریک راھوں پر
تھکن سی خود میں پاؤ تو
اندھیروں سے کبھی دل ڈول جائے تو
میرے جلتے ہوئے لمحوں
میرے کنگال ہاتھوں سے چھوڑا کے اپنے ہاتھوں کو
فضا کی نغمگی سے تم نۓ گیتوں کو چن لینا
حسین پلکوں کی نکوں پر نۓ کچھ خواب بن لینا
کوئی گر پوچھ لے تو میرا اس سے ذکر مت کرنا
مرے جیوں کی جلتی دوپہر سے بے غرض ہو کر
تم اپنی چاندنی راتوں میں جگنو پالتی رہنا
مری تنہایوں کی وحشتوں کی فکر مت کرنا
تمہیں اس کی اجازت ہے
مرے سب خط جلا دینا
مرے تخفوں کو دریا میں بھا دینا دبا دینا
مری ہر یاد کو دل سے کھرچنا اور مٹا دینا
تمہیں بالکل اجازت ہے
کہ جب چاہو بھلا دینا
مگر اتنی گزارش ہے
اگر ایسا نہ ہو جاناں
تو اچھا ہے
Tayyab Tahir
صرف خُدا یاد نہیں۔۔۔ ہم کون ہیں کیا ہیں باخُدا یاد نہیں
اپنے اسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں
ہیں اگر یاد تو کافر کے ترانے ہی بس
ہے نہیں یاد تو مسجد کی صدا یاد نہیں
بنتِ حوا کو نچاتے ہیں سرے محفل ہم
کتنے سنگ دل ہیں کہ رسم حیاء یاد نہیں
آج اپنی ذلت کا سبب یہی ہے شاید !!!
سب کچھ ہے یاد مگر صرف خُدا یاد نہیں۔۔۔ Tayyab Tahir
اپنے اسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں
ہیں اگر یاد تو کافر کے ترانے ہی بس
ہے نہیں یاد تو مسجد کی صدا یاد نہیں
بنتِ حوا کو نچاتے ہیں سرے محفل ہم
کتنے سنگ دل ہیں کہ رسم حیاء یاد نہیں
آج اپنی ذلت کا سبب یہی ہے شاید !!!
سب کچھ ہے یاد مگر صرف خُدا یاد نہیں۔۔۔ Tayyab Tahir
بڈھا بڈھی کی کہانی ایک بڈھا آیا ساتھ میں اک بوڑھیا کو لایا
ہوٹل میں جا کے ویٹر کو بلایا
دونوں نے اپنا اپنا آڈر منگایا
پہلے بوڑھے نے کھایا بھوڑیا نے پنکھا ہلایا
پھر بھوڑیا نے کھایا بڈھے نے پنکھا ہلایا
یہ دیکھ کے ویٹر شرمایا ور اس نے فرمایا
اے لیلہ مجنوں کے ماں باپ !!
تم دونوں میں اتنا پیار ہے
تو کھانا ایک ساتھ کیوں نہ کھایا ؟
اس پر بڈھے نے فرمایا
بیٹا تیرا سوال تو نیک ہے
پر ھمارے پاس دانتوں کا ایک ہی سیٹ ہے !!!
Tayyab TAhir
ہوٹل میں جا کے ویٹر کو بلایا
دونوں نے اپنا اپنا آڈر منگایا
پہلے بوڑھے نے کھایا بھوڑیا نے پنکھا ہلایا
پھر بھوڑیا نے کھایا بڈھے نے پنکھا ہلایا
یہ دیکھ کے ویٹر شرمایا ور اس نے فرمایا
اے لیلہ مجنوں کے ماں باپ !!
تم دونوں میں اتنا پیار ہے
تو کھانا ایک ساتھ کیوں نہ کھایا ؟
اس پر بڈھے نے فرمایا
بیٹا تیرا سوال تو نیک ہے
پر ھمارے پاس دانتوں کا ایک ہی سیٹ ہے !!!
Tayyab TAhir
Do Nain Nimaney Ronday Ne Jad Raat Noo Saray Sonday Ne
Do Nain Nimaney Ronday Ne
Koi Mildi Rah Nai Niklan Noo
Gham Char Chafery Bhondey Ne
Meno Samaj Ke Pagal Vekhan Lai
Kai Looki Aan Khalonday Ne
Jehrey Pyar Kisay Naal Kardy Ne
Oh Hanjuoan Da Haar Pirondy Ne
Jad Muk Jan Athroo Akhiyan Vichoo
Fair Qatray Khoon Day Aounday Ne
Jehray Tor Nibhoun Da Kenday Si
Aj Vekh Kat Boohay Tonday Ne
Akh Sajna Jina Di Saaf Hove
Oh Kado Kisay Hor Day Honday Ne
Tayyab Tahir
Do Nain Nimaney Ronday Ne
Koi Mildi Rah Nai Niklan Noo
Gham Char Chafery Bhondey Ne
Meno Samaj Ke Pagal Vekhan Lai
Kai Looki Aan Khalonday Ne
Jehrey Pyar Kisay Naal Kardy Ne
Oh Hanjuoan Da Haar Pirondy Ne
Jad Muk Jan Athroo Akhiyan Vichoo
Fair Qatray Khoon Day Aounday Ne
Jehray Tor Nibhoun Da Kenday Si
Aj Vekh Kat Boohay Tonday Ne
Akh Sajna Jina Di Saaf Hove
Oh Kado Kisay Hor Day Honday Ne
Tayyab Tahir
Zardari Land Anthym Zardari Ki Zamin Shad Bad
Bijli Aay 8 Ghantay Baad
Tu Nishanay Corruption Aalishan
Arz E Zardaristan,Shaad Baad Sindh Abaad
Zardari Ki Zamin Ka Nizam
Aaatay, Gas, Bijli Ka Bohran
Parchamay Sitara-O-Hilal
Khoon Main Ranga Sara Saal
Bhool Apna Maazi Shan-E-Haal, Jaan Ne Istaqlal
Saya-E-America Sar Pe Sawar Tayyab TAhir
Bijli Aay 8 Ghantay Baad
Tu Nishanay Corruption Aalishan
Arz E Zardaristan,Shaad Baad Sindh Abaad
Zardari Ki Zamin Ka Nizam
Aaatay, Gas, Bijli Ka Bohran
Parchamay Sitara-O-Hilal
Khoon Main Ranga Sara Saal
Bhool Apna Maazi Shan-E-Haal, Jaan Ne Istaqlal
Saya-E-America Sar Pe Sawar Tayyab TAhir
شیطانی نہیں جاتی۔۔۔ شرافت سَوز تصویروں کی عُریانی نہیں جاتی
ادب کی آڑ میں ترغیبِ رومانی نہیں جاتی
خُدا معلوم نسل نوح کا کیا انجام ہوتا ہے
وطن سے فحش نغموں کی فراوانی نہیں جاتی
عذاب آۓ تو اُس میں سینکڑوں کی جن جاتی ہے
نہیں جاتی تو شیطانوں کی شیطانی نہیں جاتی
کہیں بستی کی بستی بوند پانی کو ترستی ہے
کہیں بارش برستی ہے تو طُغیانی نہیں جاتی
جہاں کے ذرے ذرے سے نمایاں ہے جلال اُس کا
مگر ہم سے خُدا کی ذات پہچانی نہیں جاتی
Tayyab Tahir
ادب کی آڑ میں ترغیبِ رومانی نہیں جاتی
خُدا معلوم نسل نوح کا کیا انجام ہوتا ہے
وطن سے فحش نغموں کی فراوانی نہیں جاتی
عذاب آۓ تو اُس میں سینکڑوں کی جن جاتی ہے
نہیں جاتی تو شیطانوں کی شیطانی نہیں جاتی
کہیں بستی کی بستی بوند پانی کو ترستی ہے
کہیں بارش برستی ہے تو طُغیانی نہیں جاتی
جہاں کے ذرے ذرے سے نمایاں ہے جلال اُس کا
مگر ہم سے خُدا کی ذات پہچانی نہیں جاتی
Tayyab Tahir
اُٹھواُٹھو ہمیں انقلاب لانا ہے ۔۔۔ ہر اک چراغ میں اپنا لہو جلانا ہے
اُٹھواُٹھو ہمیں انقلاب لانا ہے
جو موت سے نہیں ڈرتا ہمارے ساتھ چلے
بھنور سے لڑ کےساحلوں کو پانا ہے
بدلو دوسروں سے پہلے اپنےآپ کو لوگو
یہی وہ کم ہے جس سے انقلاب آنا ہے
ارض وطن پے مایو سیوں کے پہرے ہیں
چراغ شعور جلاو اگر اسے بچانا ہے
اُٹھواُٹھو ہمیں انقلاب لانا ہے Tayyab Tahir
اُٹھواُٹھو ہمیں انقلاب لانا ہے
جو موت سے نہیں ڈرتا ہمارے ساتھ چلے
بھنور سے لڑ کےساحلوں کو پانا ہے
بدلو دوسروں سے پہلے اپنےآپ کو لوگو
یہی وہ کم ہے جس سے انقلاب آنا ہے
ارض وطن پے مایو سیوں کے پہرے ہیں
چراغ شعور جلاو اگر اسے بچانا ہے
اُٹھواُٹھو ہمیں انقلاب لانا ہے Tayyab Tahir
اُسے کہنا یہ دنیا ہے اُسے کہنا یہ دنیا ہے!
یہاں ہر موڑ پہ ایسے بہت سے لوگ ملتے ہیں
جو اندر تک اترتے ہیں
ابد تک ساتھ رہنے کی
اکھٹے درد سہنے کی
ہمیشہ بات کرتے ہیں
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں ہر شخص مطلب کی
حدو تک ساتھ چلتا ہے
جونہی موسم بدلتا ہے
محبت کے سبھی دعوے
سبھی قسمیں سبھی وعدے
اچانک ٹوٹ جاتے ہیں
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں ہر مور پہ اپنی
سدا آنکھیں کھلی رکھنا
کوئی کتنا بھی اچھا ہو
کوئی کتنا بھی سچا ہو
مگر اعتبار مت کرنا
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں پہ پیار مت کرنا ...
یہاں پہ پیار مت کرنا ...
Tayyab Tahir
یہاں ہر موڑ پہ ایسے بہت سے لوگ ملتے ہیں
جو اندر تک اترتے ہیں
ابد تک ساتھ رہنے کی
اکھٹے درد سہنے کی
ہمیشہ بات کرتے ہیں
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں ہر شخص مطلب کی
حدو تک ساتھ چلتا ہے
جونہی موسم بدلتا ہے
محبت کے سبھی دعوے
سبھی قسمیں سبھی وعدے
اچانک ٹوٹ جاتے ہیں
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں ہر مور پہ اپنی
سدا آنکھیں کھلی رکھنا
کوئی کتنا بھی اچھا ہو
کوئی کتنا بھی سچا ہو
مگر اعتبار مت کرنا
اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!
یہاں پہ پیار مت کرنا ...
یہاں پہ پیار مت کرنا ...
Tayyab Tahir