Poetries by Yasir Khan
اس سے بڑھ کر نہ کوئی کام کیا ہے میں نے اس سے بڑھ کر نہ کوئی کام کیا ہے میں نے
اپنے دشمنوں کو بھی سلام کیا ہے میں نے
سوچ رکھی تھی کئی چالیں میر ے یاروں نے
انکی سب چالوں کو ناکام کیا ہے میں نے
زندگی بھر کانٹوں پہ ہی چلا ہو میں
لوگ سمھجتے ہیں آرام کیا ہے میں نے
محبت اک کام کی طرح ہے اگر تو
پھر یہ کام صبح شام کیا ہے میں نے yasir khan
اپنے دشمنوں کو بھی سلام کیا ہے میں نے
سوچ رکھی تھی کئی چالیں میر ے یاروں نے
انکی سب چالوں کو ناکام کیا ہے میں نے
زندگی بھر کانٹوں پہ ہی چلا ہو میں
لوگ سمھجتے ہیں آرام کیا ہے میں نے
محبت اک کام کی طرح ہے اگر تو
پھر یہ کام صبح شام کیا ہے میں نے yasir khan
Your Eyes Your Eyes speak with me
They tell me the secrets
Hidden deep in your Heart
Your eyes speak with me
They speak the stories of past
They speak the miseries of past
They show me your hidden wishes
No one knows what Eyes keep thinking
No one knows what eyes keep dreaming
Except me because
Your Eyes speak with me
They took me to world of your heart
And walk with me
They take my hand in their hand
And talk with me
No one hear what they say
No one care what they say
Except me because
Your eyes speak with me
Your eyes speak with me yasir khan
They tell me the secrets
Hidden deep in your Heart
Your eyes speak with me
They speak the stories of past
They speak the miseries of past
They show me your hidden wishes
No one knows what Eyes keep thinking
No one knows what eyes keep dreaming
Except me because
Your Eyes speak with me
They took me to world of your heart
And walk with me
They take my hand in their hand
And talk with me
No one hear what they say
No one care what they say
Except me because
Your eyes speak with me
Your eyes speak with me yasir khan
دیکھو دل کا حال بتا کر تو دیکھو
مجھ کو اپنا بنا کر تو دیکھو
راکھ سے بھی خشبو آہیگی
میرے خط جلا کر تو دیکھو
ملتی ہے کتنی خوشی
روتے کو ہنسا کر تو دیکھو
مجھ میں تم گل مل جاؤگے
مجھ میں آ کر تو دیکھو
جان جاؤگے میں کتنا سچا ہوں
مجھ سے یار نبھا کر تو دیکھو
بات سمجھ لیتا ہے دل کی
یاسر کو حال سنا کر تو دیکھو yasir khan
مجھ کو اپنا بنا کر تو دیکھو
راکھ سے بھی خشبو آہیگی
میرے خط جلا کر تو دیکھو
ملتی ہے کتنی خوشی
روتے کو ہنسا کر تو دیکھو
مجھ میں تم گل مل جاؤگے
مجھ میں آ کر تو دیکھو
جان جاؤگے میں کتنا سچا ہوں
مجھ سے یار نبھا کر تو دیکھو
بات سمجھ لیتا ہے دل کی
یاسر کو حال سنا کر تو دیکھو yasir khan
ہے لب پہ فریاد ہے لب پہ میرے فریاد ،کوئی دعا تو نہبں
کہ تیرے بعد میرے پاس کچھ رہا تو نہیں
نام اسکا تم نے یہ سمجھا تو ٹھیک ہے
وگرنہ اس کا نام اے جان وفا تو نہیں
میرے دل کی بات آخر کیسے سمجھتا
وہ تو انسان ہے آخر کوئی خدا تو نہیں
جو بات دل کی تھی دل میں ہی رکھی
کبھی اس سے جا کے کہا تو نہیں
ہے کچھ الگ سا سب سے جدا سا ہے
ورنہ اتنا بھی ہہ یاسر برا تو نہیں yasir khan
کہ تیرے بعد میرے پاس کچھ رہا تو نہیں
نام اسکا تم نے یہ سمجھا تو ٹھیک ہے
وگرنہ اس کا نام اے جان وفا تو نہیں
میرے دل کی بات آخر کیسے سمجھتا
وہ تو انسان ہے آخر کوئی خدا تو نہیں
جو بات دل کی تھی دل میں ہی رکھی
کبھی اس سے جا کے کہا تو نہیں
ہے کچھ الگ سا سب سے جدا سا ہے
ورنہ اتنا بھی ہہ یاسر برا تو نہیں yasir khan
باقی ہے ابھی مرنا نہیں یاسر ،ابھی کچھ کام باقی ہیں
ابھی درد باقی ہیں ، ابھی کچھ آلام باقی ہیں
ابھی تک سلسلہ غلامی دفن نہیں ہوا ہے
ابھی کچھ شاہ باقی ہیں،ابھی کچھ غلام باقی ہیں
ابھی تم ختم نہ کرنا میری اس کہانی کو یاروں
ابھی کچھ خواب باقی ہیں،ابھی کچھ نام باقی ہیں
ابھی تہنا ہی رہنا ہے ابھی تو گھر نہیں جانا
ابھی تو روشنی ہے ،ابھی تو شام باقی ہے
نہ سمجھو اسکو تم آخری شعر کہ لوگوں
ابھی لکھتے رہنا ہے،ابھی بہت کلام باقی ہے yasir khan
ابھی درد باقی ہیں ، ابھی کچھ آلام باقی ہیں
ابھی تک سلسلہ غلامی دفن نہیں ہوا ہے
ابھی کچھ شاہ باقی ہیں،ابھی کچھ غلام باقی ہیں
ابھی تم ختم نہ کرنا میری اس کہانی کو یاروں
ابھی کچھ خواب باقی ہیں،ابھی کچھ نام باقی ہیں
ابھی تہنا ہی رہنا ہے ابھی تو گھر نہیں جانا
ابھی تو روشنی ہے ،ابھی تو شام باقی ہے
نہ سمجھو اسکو تم آخری شعر کہ لوگوں
ابھی لکھتے رہنا ہے،ابھی بہت کلام باقی ہے yasir khan
رہنے دو ہے کہنے کو بہت کچھ مگر رہنے دو
ابھی زمانے کو تم بے خبر رہنے دو
جتنی کوشش کروگے دل کو بہلانے کی
اس پہ ہوگا نہ کبھی بھی اثر رہنے دو
ابھی وہ دور ہے مجھ سے تھ یہی بہتر
ابھی اسکو ادھر مجھکو ادھر رہنے دو
ابھی سویا ہوا ہے تو اسے مت چیھڈو
ابھی اسکے خوابوں کا نگر رہنے دو
میرے گھر کا سب سامان تم لے جاؤ
مگر اک کھڑکی اور در رہنے دو yasir khan
ابھی زمانے کو تم بے خبر رہنے دو
جتنی کوشش کروگے دل کو بہلانے کی
اس پہ ہوگا نہ کبھی بھی اثر رہنے دو
ابھی وہ دور ہے مجھ سے تھ یہی بہتر
ابھی اسکو ادھر مجھکو ادھر رہنے دو
ابھی سویا ہوا ہے تو اسے مت چیھڈو
ابھی اسکے خوابوں کا نگر رہنے دو
میرے گھر کا سب سامان تم لے جاؤ
مگر اک کھڑکی اور در رہنے دو yasir khan
محبت والا ہے زباں پہ اک نام محبت والا
کرتا رہتا ہوں بس اک کام محبت والا
آج کے دور میں جیت دولت کی ہوئی
اور رہ گیا ہے ناکام محبت والا
اسکو سمجھے فقط کوئی عاشق
لکھا تو نے جو کلام محبت والا
شروع کی ہے جو کہانی ہم دنوں نے
اسکو پھر دہینگے انجام محبت والا
اور تو کچھ نہ اسکے خط میں لیکن
لکھا تھا اک پیارا سلام محبت والا yasir khan
کرتا رہتا ہوں بس اک کام محبت والا
آج کے دور میں جیت دولت کی ہوئی
اور رہ گیا ہے ناکام محبت والا
اسکو سمجھے فقط کوئی عاشق
لکھا تو نے جو کلام محبت والا
شروع کی ہے جو کہانی ہم دنوں نے
اسکو پھر دہینگے انجام محبت والا
اور تو کچھ نہ اسکے خط میں لیکن
لکھا تھا اک پیارا سلام محبت والا yasir khan