Poetries by یاسر رفیق
محبت ہو جاتی ہے محبت ڈھونڈتی نہیں ہو جاتی ہے
محبت پوچھتی نہیں ہو جاتی ہے
محبت نہ سوال ہے نہ جواب ہے ہو جاتی ہے
محبت ادب آداب ہے ہو جاتی ہے
ارے تم بھی کرو میں بھی کروں ہو جاتی ہے
مجھے بھی محبت تمھیں بھی محبت ہو جاتی ہے
محبت دھو کہ نہیں تماشہ نہیں ہوجاتی ہے
یہ دل میں روح میں اتر کر ہو جاتی ہے
سن یاسر ہے نامِ محبت پاکیزہ جسے چاہے ہو جاتی ہے
مطلبی فریبی کو چھوڑ کر ہر اک سے ہو جاتی ہے
محبت ہو جاتی ہے، محبت ہو جاتی ہے Yasir Rafique
محبت پوچھتی نہیں ہو جاتی ہے
محبت نہ سوال ہے نہ جواب ہے ہو جاتی ہے
محبت ادب آداب ہے ہو جاتی ہے
ارے تم بھی کرو میں بھی کروں ہو جاتی ہے
مجھے بھی محبت تمھیں بھی محبت ہو جاتی ہے
محبت دھو کہ نہیں تماشہ نہیں ہوجاتی ہے
یہ دل میں روح میں اتر کر ہو جاتی ہے
سن یاسر ہے نامِ محبت پاکیزہ جسے چاہے ہو جاتی ہے
مطلبی فریبی کو چھوڑ کر ہر اک سے ہو جاتی ہے
محبت ہو جاتی ہے، محبت ہو جاتی ہے Yasir Rafique
محبت حقیقت ہے محبت سے ہے حقیقت محبت سے ہے سارا جہاں
محبت سے بنا ابوبکرؓ کر دیا صدیق اکبرؓ
محبت کھینچ لائی عمرؓ کو بنا دیا فاروق اعظمؓ
محبت نے عثمانؓ کو سخی بنایا خطاب ذوالنورین دلوایا
محبت نے علیؓ کو شیر خُدا بنایا نبی ﷺکے گھر کا داماد کہلایا
محبت نے بلال حبشیؓ کو راستہ دکھایاگرم انگاروں پر لٹایا
محبت کے رنگ ہیں یہ سارے جدھر دیکھو نظارے ہیں سارے
محبت سے انکار نہیں یاسر محبت پہ اعتراض نہیں
محبت سے ہے حقیقت محبت سے ہے سارا جہاں Yasir Rafique
محبت سے بنا ابوبکرؓ کر دیا صدیق اکبرؓ
محبت کھینچ لائی عمرؓ کو بنا دیا فاروق اعظمؓ
محبت نے عثمانؓ کو سخی بنایا خطاب ذوالنورین دلوایا
محبت نے علیؓ کو شیر خُدا بنایا نبی ﷺکے گھر کا داماد کہلایا
محبت نے بلال حبشیؓ کو راستہ دکھایاگرم انگاروں پر لٹایا
محبت کے رنگ ہیں یہ سارے جدھر دیکھو نظارے ہیں سارے
محبت سے انکار نہیں یاسر محبت پہ اعتراض نہیں
محبت سے ہے حقیقت محبت سے ہے سارا جہاں Yasir Rafique
لوگ گِلہ کیوں کرتے ہیں اے زندگی
تُجھ سے لوگ گِلہ کیوں کرتے ہیں
تُجھے کبھی خوشی کبھی غم کہتے ہیں
تُجھ سے کبھی پیار کبھی نفرت کرتے ہیں
قصور اپنا نام تیرا لیتے ہیں
محبت کے نام پر یہ لوگ دھوکہ کیوں دیتے ہیں
اے زندگی بتایہ ایسا کیوں کرتے ہیں
اے زندگی
لوگ محبت کا نام لیتے ہیں
نفرتوں سے بھر پور ہوتے ہیں
انسانیت کے روپ میں شیطان ہوتے ہیں
خطائیں اپنی شکوہ خُدا سے کرتے ہیں
مظلوموں کا نام لے کر ظالم کا ساتھ دیتے ہیں
جھوٹے وعدے جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں
اے زندگی بتا یہ ایسا کیوں کرتے ہیں
اے زندگی
یاسر بھی ہے مسافر تیرا
کیوں کرے تُجھ سے گِلہ
چار دن کی رونقیں چار دن کا یہ سفر
محبتوں کے نام ہے، محبتوں کے نام ہے
اے زندگی بتا
تُجھ سے لوگ گِلہ کیوں کرتے ہیں
Yasir Rafique
تُجھ سے لوگ گِلہ کیوں کرتے ہیں
تُجھے کبھی خوشی کبھی غم کہتے ہیں
تُجھ سے کبھی پیار کبھی نفرت کرتے ہیں
قصور اپنا نام تیرا لیتے ہیں
محبت کے نام پر یہ لوگ دھوکہ کیوں دیتے ہیں
اے زندگی بتایہ ایسا کیوں کرتے ہیں
اے زندگی
لوگ محبت کا نام لیتے ہیں
نفرتوں سے بھر پور ہوتے ہیں
انسانیت کے روپ میں شیطان ہوتے ہیں
خطائیں اپنی شکوہ خُدا سے کرتے ہیں
مظلوموں کا نام لے کر ظالم کا ساتھ دیتے ہیں
جھوٹے وعدے جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں
اے زندگی بتا یہ ایسا کیوں کرتے ہیں
اے زندگی
یاسر بھی ہے مسافر تیرا
کیوں کرے تُجھ سے گِلہ
چار دن کی رونقیں چار دن کا یہ سفر
محبتوں کے نام ہے، محبتوں کے نام ہے
اے زندگی بتا
تُجھ سے لوگ گِلہ کیوں کرتے ہیں
Yasir Rafique