آؤ کوئ رشتہ استوار کریں
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurمیں تری آنکھوں میں رہتا ہوں
 تم مری دھڑکنوں میں بستے ہو
 مرے سپنوں میں ترا بسیرا ہے
 تری سوچوں میں مرا ڈیرا ہے
 بچھڑیں تو ملنے کا بہانہ تلاشیں
 لمس سے کوسوں دور رہے
 اک دوجے کی سانسوں میں
 رچ بس سے گءے ہیں
 جادو ٹونے کو 
 میں نے کب کبھی مانا ہے
 ترے جادو گر ہونے پر
 مجھ کو یقین ہونے لگا ہے
 تری آنکھوں میں
 آشاؤں کی کہکشاءیں ہیں
 ترے ہونٹوں سے 
 افسراءیں گیت چراءیں
 مری نظمیں
 ترے قہقہوں سے شکتی مانگیں
 مرے تری ذات سے
 ترے مری ذات سے
 لاکھوں ان جانے 
 بےنام رشتوں کا رشتہ ہے
 ہم اپنے سہی
 مگر ہم اک دوجے کے کیا ہیں؟
 آؤ کوئ رشتہ استوارر کریں
 کہ تکمیل ذات‘ تکمیل ہستی ہے
 
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






