آؤ مل کے چاند تاروں کی باتیں کریں
بھنور کو چھوڑ کر کناروں کی باتیں کریں
داستان لیلیٰ مجنوں تو سب ہی سن چکے
چلو اب ہم اپنے یاروں کی باتیں کریں
شاہوں کے قصیدے تو سب ہی نے کہے
اب کیوں نہ درد کے ماروں کی باتیں کریں
پھولوں کو تو ہر کوئی پیار کرتا آیا ہے
جی چاہتا ہےاب مظلوم خاروں کی باتیں کریں
دولت و شہرت والوں کا بہت ذکر ہو چکا
چلو اب ہم درد کے ماروں کی باتیں کریں